,عمرکوٹ: ایجوکیشن ورکس کی جانب سے تعلقہ گرلز پرائمری سکول اور مین گرلز پرائمری سکول کا تعمیر و مرمت شدہ حال زبون حالی کا شکار

کروڑوں روپے کی لاگت سے بننے والا یے حال زبون حالی کا شکار دروازوں اور کھڑکیوں کی رپئرنگ اور لائٹنگ کا کام چھوڑ کر ٹھیکیدار فرار ہو گیا

اتوار 9 جنوری 2022 20:25

عمرکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جنوری2022ء) ایجوکیشن ورکس کی جانب سے تعلقہ گرلز پرائمری سکول اور مین گرلز پرائمری سکول کا تعمیر و مرمت شدہ حال زبون حالی کا شکار کروڑوں روپے کی لاگت سے بننے والا یے حال زبون حالی کا شکار دروازوں اور کھڑکیوں کی رپئرنگ اور لائٹنگ کا کام چھوڑ کر ٹھیکیدار فرار ہو گیا جبکہ مین گرلز پرائمری سکول میں 8 ماہ قبل بننے والی بلڈنگ ناقص مٹیریل کے استعمال کی وجہ سے حالیہ بارشوں میں حال اور کمروں سے پانی ٹپکنے لگا اور گرلز ھائ سکول اور گرلز پرائمری سکول کی دیواریں جگھ جگھ سے ٹوٹیں ہوئی طلبہ اتنی سردی میں سکول عمارت کے باہر تعلیم حاصل کرنے لگی دوسری جانب گرلز پرائمری سکول کا دو سال قبل بننے والا بڑا حال جس کا کام ٹھیکیدار آدہا چھوڑ کر فرار ہو گیا جو ابھی تک مکمل نہ ہو سکا اس سلسلے میں ایجوکیشن ورکس کے نئیں ایک سی این نے دونوں سکولوں کا دورا کیا اسی دورے دوران انہوں نے ایس ڈی اوز کو ہدایت دی کہ ان ٹھیکیداروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرکے سکولوں کی عمارت کا کام مکمل کروایا جائے پر اس کو بھی دو ماہ گذر گئے پر اب تک دونوں گرلز سکولوں کا کام پایا تکمیل تک نہ پہنچا یہاں کی سول سوسائٹی شہریوں اور سماجی رہنماؤں نے چیف جسٹس آف پاکستان ، وزیر اعلیٰ سندھ ،صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ ، صوبائی سیکریٹری غلام اکبر لغاری اور دیگر سے اپیل کی ہے کہ عمرکوٹ شہر میں چلنے والے ترقیاتی کاموں اور نئیں تعمیر ہونے والی بلڈنگوں کے ٹھیکیداروں نے ناقص مٹیریل استعمال کرکے بیڑا غرق کر دیا ہے ان ٹھیکیداروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے حالیہ بارشوں اور شدید سردی میں ان سکولوں کی طلبہ چھتوں سے پانی ٹپکنے کی وجہ سے سکول عمارت سے باہر فرش پر تعلیم حاصل کرنے لگیں جبکہ گرلز پرائمری سکول جو گرلز ھائ سکول کے برابر میں ہے جس کی کروڑوں روپے کی لاگت سے دو سال قبل بنا ہوا حال مدہم ہو گیا جس کی مرمت ابھی تک نہ ہو سکی اور اس مین گرلز پرائمری سکول میں طلبہ کے لئے باتھروم تک نہیں اس مین گرلز پرائمری سکول کے ہال میں گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں تعلیم تباہی کے کنارے پر پھنچ گئی ہے یہی حال گورنمنٹ گرلز ھائ سکول کا ہے جس کا بھی ناقص مٹیریل استعمال ہونے کی وجہ سے حالیہ بارشوں میں چھتوں سے پانی ٹپکنے لگا کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے گورنمنٹ گرلز ھائ سکول عمرکوٹ کے 15 سے اوپر کمرے اور حال ابھی تک پایا تکمیل تک نہ پہنچے 8 ماہ میں کام مکمل ہونا تھا جو کرپشن کی وجہ سے مکمل نہ ہو سکا 2500 آٹھویں نویں اور دسویں جماعت کی لڑکیاں / طلبہ 9 ماہ سے دربدر ہیں ان کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے اس گورنمنٹ گرلز ھائ سکول میں لڑکیوں کے لئے کوئی سہولت میسر نہیں پانی کی نکاسی کا سسٹم بھی ناکارہ ہے حالیہ بارشوں نے گورنمنٹ گرلز ھائ سکول عمرکوٹ میں گھٹنے جتنا پانی کھڑا ہے گورنمنٹ گرلز ھائ سکول عمرکوٹ کی ساتزعا بھی اندر نہیں جا سکتی ساتھ ساتھ گرلز پرائمری سکول میں نہ باتھروم کی سہولت نہ پانی کے نکاسی کا سسٹم ہے ایسی حالتوں میں عمرکوٹ شہر کے گرلز سکولوں کا نوٹس کون لیگا جبکہ ایجوکیشن ورکس کی جانب سے 8 ماہ قبل تعمیر و مرمت ہونے والی سکول بلڈنگوں کی حالت کیا ہوگی جبکہ ان سکولوں کے لئے مقررہ بجیٹ کرپشن میں ہڑپ کر دی گئی کام ادھورے رہ گئے ٹھیکیدار بھاگ گئے جب ان کے متعلقہ اختیاروں سے پوچھا جاتا ہے تو وہ بتاتے ہیں کہ ابھی تک بجیٹ نہیں آئی جبکہ 2020 اور 2021 کی بجٹ ہڑپ کر گئے اور ایجوکیشن ورکس والے یے بھانہ کرتے ہیں کہ 2022 کی بجیٹ ابھی تک نہیں آئی ہی

عمرکوٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں