وزیر آباد،ہیلتھ کیئر کمیشن کے قوائد و ضوابط میں مزید اصلاحات کی ضرورت ہے ،ڈاکٹر سہیل چوہدری

اپنے شعبہ سے ہٹ کرمریضوں کو ادویات کا استعمال کروانا غیر قانونی ،دنیا کے بیشتر ممالک فزیو تھیراپی کی طرف راغب ہو رہے ہیں، سی ای او ہیلتھ گوجرانوالہ

ہفتہ 2 فروری 2019 21:44

وزیرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 فروری2019ء) ہیلتھ کیئر کمیشن کے قوائد و ضوابط میں ابھی مزید اصلاحات کی ضرورت ہے ۔عطائیت کے خلاف آپریشن بالکل درست مگر ہومیو پیتھی کونسل اورطبی کونسل کے مستند معالجین عطائیت کے زمرے میں نہیں آتے ۔اپنے شعبہ سے ہٹ کرمریضوں کو ادویات کا استعمال کروانا غیر قانونی ہے ۔دنیا کے بیشتر ممالک فزیو تھیراپی کی طرف راغب ہو رہے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار سی ای او ہیلتھ گوجرانوالہ ڈاکٹر سہیل چوہدری نے میڈیکل سپرانٹنڈنٹ وزیرآباد انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی ڈاکٹر قاضی غلام مرتضیٰ کے صاحبزادے قاضی جواد علی کی دعوت ولیمہ کے موقع پر صحافیوں سے غیررسمی گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر سہیل چوہدری نے کہا کہ دنیا کے بیشتر ممالک فزیو تھراپی کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اس طریقہ علاج سے نہ صرف عضلات کے امراض کا بہترین اور بے ضرر علاج ممکن ہے بلکہ دیگر امراض کے لیے بھی فزیو تھراپی سے بغیر ادویہ علاج کیا جا رہا ہے جو خوش آئند ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایلو پیتھی ،ہومیو پیتھی اور طب کونسل کی طرح حکومت سے منظور شدہ فزیو تھراپی کونسل ہونا چاہیے جو اسمبلی میںموجود قانون سازوں کے تعاون سے ہی ممکن ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عطائی وہ ہوتا ہے جو کسی بھی ادارے یا کونسل جو کہ معالجین کو رجسٹرڈ کرتی ہے سے فارغ التحصیل نہ ہوں۔ حکماء اور ہومیو پیتھی ڈاکٹروں کو بھی عطائی سمجھ لیا جاتا ہے جسکی بڑی وجہ متعدد حکیم یا ہومیو ڈاکٹرزاپنے طریقہ علاج میں ایلو پیتھک ادویہ کا استعمال کرنے لگتے ہیں جو کہ سر اسر غیر قانونی فعل ہے ۔

اپنے طریق علاج سے ہٹنا نہ صرف ان کی شخصیت کو متاثرکرتی ہے بلکہ معاشرے میں ان کا تاثر ایک عطائی کے طور پر لیا جاتا ہے۔ایسے معالجین اپنی کونسل سے مستند ہومیو ڈاکٹر یا حکیم ہونے کے باوجود اپنی غیر قانونی حرکت کی وجہ سے عطائی سمجھے جاتے ہیںجو ان کا اپنا ہی کیا دھرا ہوتاہے ۔ان کا یہ ملاوٹی طریقہ علاج مریض کے لیے بھی نقصان دہ ہو سکتا ہے کیونکہ وہ جو ادویہ اپنے مریض کو استعمال کرواتے ہیں وہ ان کے منفی اور مثبت اثرات سے لاعلم ہو تے ہیںاس لئے اجتناب ہی بہتر راستہ ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان دنیا کے بہت سے ممالک کی نسبت اپنے عوام کو اسپیشلسٹ ڈاکٹرز تک زیادہ رسائی دینے والا ملک ہے ۔پاکستان میں ہر دوسرا مریض با آسانی اسپیشلسٹ ڈاکٹرز تک رجوع کر لیتا ہے اور سستے اور مفت علاج سے مستفید ہو جاتا ہے جبکہ دنیا کے کئی مہذب ممالک میں بھی یہ ممکن نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت صحت کے شعبہ میں بہتری کے لیے ٹھوس اور موثر اقدامات کر رہی ہے۔ عوام کو آسان، سستے اور جلد سہولت پہنچانے کے لیے حکومتی اقدمات قابل تعریف ہیں ۔

وزیر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں