وزیرآباد میں قائم گوجرانوالا ڈویژن کی واحد کورونا ٹیسٹ لیبارٹری بے سر و سامانی کا شکار

حکومت بائیو سیفٹی لیبارٹری قائم کر کے بھول گئی، ایک سال میں لیبارٹری کو حکومت کی جانب سے کوئی فنڈ جاری نہ کیاگیا

جمعرات 27 مئی 2021 23:52

وزیرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مئی2021ء) وزیرآباد میں قائم گوجرانوالا ڈویژن کی واحد کورونا ٹیسٹ لیبارٹری بے سر و سامانی کا شکار۔حکومت بائیو سیفٹی لیبارٹری قائم کر کے بھول گئی۔ ایک سال میں لیبارٹری کو حکومت کی جانب سے کوئی فنڈ جاری نہ کیاگیا۔بی ایس ایل تھری کا سالانہ بل بجلی ایک کروڑ 20لاکھ روپے ہے۔ٹیسٹ لیبارٹری کا بجلی، جنریٹر اور گاڑیوں کے پٹرول کے مجموعی اخراجات ہسپتال کے بجٹ سے ادا کئے گئے۔

بی ایس ایل تھری کے لئے طبی عملہ بھی جنرل ڈیوٹی پر دیگر ہسپتالوں سے لایا گیا۔تفصیلات کے مطابق ٹراما سنٹر وزیرآباد میں بی ایس ایل تھری لیبارٹری مئی 2020میں قائم کی گئی تھی جو گوجرانوالا ڈویژن میں اپنی نوعیت کی واحد لیبارٹری ہے جس کے لئے حکومت نے صرف ایک بار 8کروڑ روپے لیبارٹری تعمیر کرنے والی کمپنی کو ادا کئے تھے جس کے بعد حکومت نے خاموشی اختیار کر لی اور لیبارٹری کے لئے کوئی فنڈ مختص کیانہ طبی عملہ تعینات کیا۔

(جاری ہے)

کوروناٹیسٹ لیبارٹری کے لئے طبی عملہ دیگر ہسپتالوں سے لایا گیا جو جنرل ڈیوٹی دے رہا ہے ۔ جس کی وجہ سے ان کے ہسپتالوں کی کارکردگی بھی متاثر ہو رہی ہے۔بی ایس ایل تھر ی لیبارٹری میں آلات اور ادویات کی حفاظت کے لئے چار چار ٹن کے چار ایئر کنڈیشنر نصب ہیں جو 24گھنٹے کام کرتے ہیں۔ بجلی بند ہو توپاور سپلائی کے لئے جنریٹر چلایا جا تا ہے۔لیبارٹری کے لئے اپنا علیٰحدہ بجٹ نہیں ہے ۔

بی ایس ایل تھر ی لیبارٹری کا سالانہ بل بجلی ایک کروڑ 20لاکھ روپے،جنریٹر کے پٹرول کا خرچ کم و بیش 50لاکھ روپے سالانہ جبکہ لاہو ر سے ٹیسٹ کٹس لانے کے لئے گاڑی بھی استعمال ہو تی ہے۔ لیبارٹری کے تمام اخراجات ہسپتال کے بجٹ سے ادا کئے جاتے ہیںجس کی وجہ سے ہسپتال کے اپنے انتظامی اور دیگر امور متاثر ہورہے ہیں۔تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کا اپنا بجٹ صرف ساڑھے تین کروڑ روپے ہے جبکہ بی ایس ایل کے اخراجات کم و بیش دو کروڑ روپے سالانہ ہیں۔سیاسی و سماجی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کورونا ٹیسٹ لیبارٹری کے لئے حکومت فنڈ مختص کرے اور لیبارٹری کو مالی بحران سے نکالی

وزیر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں