تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال وزیرآباد کاسالانہ بجٹ ساڑھے تین کروڑروپے

6ماہ کے یوٹیلٹی بل ایک کروڑ 20لاکھ سے اوپر۔ 2016سے مجموعی بجٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا

ہفتہ 15 جنوری 2022 23:11

وزیرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جنوری2022ء) تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال وزیرآباد کاسالانہ بجٹ ساڑھے تین کروڑروپے جبکہ 6ماہ کے یوٹیلٹی بل ایک کروڑ 20لاکھ سے اوپر۔ 2016سے مجموعی بجٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ تین سال میں ڈائیلسز سنٹر اور کورونا لیب سمیت کئی نئے شعبہ جات بھی قائم ہوئے جس سے اسپتال کے اخراجات میں 200گنا، بجلی گیس اور دیگر اخراجات 2016کے مقابلہ میں تین گنا اضافہ ہو چکا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق وزیرآباد تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال جسے ٹراما سینٹر کا درجہ مل گیااور عمارت بھی نئی تعمیر کر دی گئی ہے ۔ اسپتال میں ٹراما سنٹر بننے کے بعد کورونا لیب،ڈائیلسز سنٹر سمیت کئی دیگر شعبہ جات بھی قائم ہو چکے ہیں جن کے اخراجات کا تخمینہ لاکھوں روپے ماہانہ ہے۔

(جاری ہے)

اسپتال کا مجموعی بجٹ 2016سے بدستور ساڑھے تین کروڑ روپے ہے ۔

سالانہ یوٹیلیٹی بلز کی مد میں کم و بیش دو کروڑ روپے خرچ ہو جاتے ہیں۔ راواں مالی سال میں صرف چھ ماہ کے یوٹیلیٹی بلز ایک کروڑ 20لاکھ روپے سے تجاوز کر چکے جبکہ نئے مالی سال کے چھ ماہ بقایا ہیں۔ ڈائیلسز سنٹر اور کورونا لیب کے ماہانہ اخراجات بھی لاکھوں روپے ہیں۔ اسپتال میں تین جنرل سرجن ہیں جو سہولیات نہ ہونے اور اخراجات کی کمی کی وجہ سے صرف دو روز سرجری کرتے ہیں۔

بقیہ ایام میں آپریشن تھیٹر گائنا کالوجسٹ ،آئی اسپیشلسٹ اور آرتھو پیڈک سرجن کے استعمال میں ہوتے ہیں۔ اسپتال کو فراہم کی جانے والی حکومتی ادویات کے علاوہ ضرورت پڑنے پرلوکل پرچیزمیں خریدی جانے والی ادویہ بھی اسی بجٹ سے خریدی جاتی ہیں۔ جبکہ ایکسرے کا شعبہ بھی ڈیجیٹل ہو چکا ہے جس کے لئے ایکسرے کی فلموں سمیت الٹرا ساؤنڈ کے شعبہ کے لئے میٹریل کی خریداری بھی اسپتال کے موجودہ بجٹ سے کی جاتی ہے۔

وزیرآباد کے مخیر حضرات اسپتال کو مسائل سے بچانے کے لیے اپنی خدمات پیش کرتے ہیں۔ انجمن بہبودی مریضاں، دیگر کئی ایک این جی اوزاور محمد رفیق بھُٹّہ کی قیادت میں قائم ہیلتھ کونسل اسپتال کا بڑا بوجھ برداشت کر تے ہیں۔ اسپتال کے کئی ایک شعبہ جات کے لیے ڈاکٹرز بھی دستیاب نہیںہیں۔ ای این ٹی سپیشلسٹ،نیفرالوجسٹ اور یورالوجسٹ کے بغیر چلنے والا تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال عوام کو سہولیات دینے میں مشکلات کا شکار ہے۔

ڈائیلسز سنٹر کو میڈیکل اسپیشلسٹ کے حوالہ کیا گیا ہے جو امراض گردہ میں مبتلا مریضوں کا علاج معالجہ کر رہے ہیں۔ ایمر جنسی میںسنگین نوعیت کے متعدد مریضوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال گوجرانوالا منتقل کر دیا جاتا ہے ۔عملہ کی کمی کی وجہ سے بعض اوقات وارڈ بوائے،مالی اور چوکیدار مریضوں کی مرہم پٹی کرتے نظر آتے ہیں جو ہسپتال سے باہریہی نیم حکیم پرائیویٹ کلینک بنا کر شہریوں کو تختہ مشق بنا تے ہیں۔

وزیرآباد سٹیزن ویلفیئر آرگنائزیشن کے چیئر مین شیخ طارق امین خالدایڈووکیٹ،الحاج مرزا تقی علی،شیخ شوکت علی رضا،شیخ صلاح الدین اورایوب احمد چوہان نے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد،سیکرٹری ہیلتھ پنجاب اور کمشنر گوجرانوالا سے مطالبہ کیا ہے کہ اسپتال کے مالی اور طبی عملہ کی کمی کے مسائل حل کر کے شہریوں کے لیے ہیلتھ سروسز کو موثر بنایا جائے اور اسپتال کے سالانہ بجٹ کو بڑھایا جائے تا کہ شہری علاج معالجہ کی بنیادی سہولتوںسے مستفید ہو سکیں ۔

وزیر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں