۷بلوچستان کی تنزلی اور پسماندگی کا ذمہ دار امتحانات میں نقل کا کلچر ہے،گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشین ژوب ڈویژن

امتحانات میں امتحانی عملہ میرٹ کی بجائے سفارش یا پیسوں کے بل بوتے پر تعینات ہوتا ہے،مشترکہ بیان

اتوار 16 فروری 2020 19:15

ژ*ژوب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 فروری2020ء) گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشین ژوب ڈویژن کے چیئر مین فتح خان مندوخیل صدر محمد عارف ناصر جنرل سیکرٹری ملک امیر محمد ترین آرگنائزر عبدالقیوم ،خان محمد ولیوال اور دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان کی تنزلی اور پسماندگی کا ذمہ دار امتحانات میں نقل کا کلچر ہے امتحانات میں امتحانی عملہ میرٹ کی بجائے سفارش یا پیسوں کے بل بوتے پر تعینات ہوتا ہے میٹرک امتحانات قریب آتے ہی مافیاز سرگرم ہوجاتے ہیں اور صوبے کے مختلف اضلاع میں مخصوص سینٹرز خرید کر باقاعدہ کاروبار کیا جاتا ہے جو محنتی طلبا کی حق تلفی اور میرٹ کے قتل عام کی ابتدا ہے خود بلوچستان بورڈ کے موجودہ کنٹرولر کی تعیناتی میرٹ کی بجائے کسی اور زریعے سے ہو چکی ہے موجودہ کنٹرولر نے 18 فروری 2020 سے شروع ہونے والے میٹرک کے امتحانات میں اضلاع سے بہیجے گئے ڈی ای اوز کے لسٹوں کو ردی کی ٹوکری میں ڈال کر امتحانی عملہ کو سفارش یا پیسوں کے بل بوتے پر تعینات کرکے میٹرک امتحانات کو مشکوک بنا دیا ہے ۔

(جاری ہے)

میٹرک امتحانات میں اصولا ہر ضلع سے اساتذہ کی ڈیوٹی میرٹ اور اضلاع میں امتحانی سینٹرز کی تعداد کے فارمولے کے تحت لگتی ہے لیکن افسوس کہ کنٹرولر نے ہر اصول کو پامال کرتے ہوئے سفارش اور رقم کو ترجیح دے کر امتحانی عملے کی تعیناتی میں صوبے کے اکثر اضلاع خاص کر ژوب ڈویژن کے اضلاع کے اساتذہ کو شدید متاثر کیا ہے ۔اساتذہ اور طلبا کے اس حق تلفی پر سیکرٹری تعلیم کی خاموشی باعث افسوس ہے ۔ہم چیف جسٹس بلوچستان اور صوبائی وزیر تعلیم سردار یار محمد رند سے ملوث اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی اپیل کرتے ہیں۔

ژوب میں شائع ہونے والی مزید خبریں