سانحہ زیارت انتہائی افسوسناک واقعہ ہے،متاثرہ خاندانوں کے لئے صوبائی حکومت کا اعلان کردہ معاوضہ ناکافی ہیں، نثار مہمند

اعلان کردہ معاوضہ سے مزدوروں کے حقوق کا استحصال ہوا ہے،بین الاقوامی لیبر یونین سانحہ زیارت کے متاثرین کے لئے آواز اٹھائیں،ملبہ ہٹانے کے لئے ہیوی مشینری لانے کے دعوے جھوٹے ہے،مقامی لوگ اپنے مدد آپ کے تحت تمام انتظامات کررہے ہیں،لاوارث لاشوں کے لئے ضلع بھر میں مردہ خانہ یا سرد خانہ موجود نہیں،رکن صوبائی اسمبلی کی ہنگامی پریس کانفرنس

بدھ 9 ستمبر 2020 23:25

مہمند(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 ستمبر2020ء) سانحہ زیارت انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔متاثرہ خاندانوں کے لئے صوبائی حکومت کا اعلان کردہ معاوضہ ناکافی ہیں۔دوسرے صوبوں کے برابر معاوضہ دیا جائے۔اعلان کردہ معاوضہ سے مزدوروں کے حقوق کا استحصال ہوا ہے۔بین الاقوامی لیبر یونین سانحہ زیارت کے متاثرین کے لئے آواز اٹھائیں۔ملبہ ہٹانے کے لئے ہیوی مشینری لانے کے دعوے جھوٹے ہے۔

مذکورہ جگہ میں پینے کی پانی دستیاب نہیں۔مقامی لوگ اپنے مدد آپ کے تحت تمام انتظامات کررہے ہیں۔لاپتہ افراد کے ورثاء دھوپ میں بیٹھے اپنے پیاروں کے نکالنے کے لئے رور رہے ہیں۔لاوارث لاشوں کے لئے ضلع بھر میں مردہ خانہ یا سرد خانہ موجود نہیں۔ایم پی اے نثار مہمند کی ہنگامی پریس کانفرنس۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار ایم پی اے نثار مہمند سمیت اے این پی کے ضلعی جنرل سیکریٹری حضرت خان،خویزئی تحصیل صدر فضل خالق،اے این پی کے دوسرے مقامی رہنما ملک امیرذادہ اور گل نواز خان ودیگر نے سانحہ زیارت کے واقعہ پر ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا۔

کہ سانحہ زیارت کے متاثرہ خاندانوں کو دوسرے صوبوں جیسے مزدوروں کا معاوضہ دیا جائے۔جبکہ وزراء کے دورے صرف نمائش ہیں۔اور متاثرہ خاندانوں کے لئے اعلان کردہ معاوضہ ناکافی اور بین الاقوامی لیبر لاء کے بالکل منافی ہیں۔ضلع کے پانچ تحصیلوں میں منرل مائنز کا کاروبار ہو رہا ہیں۔مگر تاحال علاقے میں کوئی ایمرجنسی ہسپتال یا مردہ خانہ موجود نہیں۔

جبکہ سانحہ میں ڈی این اے ٹیسٹ نہ ہونے سے مشکوک لاشیں دفن ہو رہے ہیں۔جبکہ ملبہ ہٹانے کے لئے حکومت کے ہیوی مشنریاں تاحال تیسری دن جائے وقوعہ پر نہ پہنچ سکی۔اور ساتھ ذیادہ تر مقامی لوگ ملبہ ہٹانے میں لگی ہوئی ہیں۔اور تیسری دن سے جائے وقوعہ پر پانی اور تیل اپنے مدد آپ کے تحت پہنچا رہے ہیں۔ جبکہ دوسرے علاقوں کے لوگ اپنے لاپتہ افراد کے لاشیں نکالنے کے لئے تپتی دھوپ میں بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔

چونکہ ملک کے اقتصاد میں مزدور ریڈ کی ہڈی کے مانند ہے۔مگر حکومت کے اعلان کردہ معاوضہ اور ملبہ ہٹانے کے کروایاں ناکافی ہے۔جبکہ 9 لاکھ کے بجائے چالیس لاکھ دینا چاہیے۔ اورمیں حکومت سے ایک عوامی نمائندے کے حثیت سے مطالبہ کرتا ہوں۔کہ سانحہ زیارت ملبہ ہٹانے کا مسئلہ سنجیدگی سے لی جائے ۔ اور متاثرین کے معاوضوں پر نظر ثانی کی جائے ۔بلکہ ملکی اور بین الاقوامی لیبر یونین مذکورہ واقع کے متاثرہ خاندانوں کو ملنے والے ناکافی معاوضہ پر آواز اٹھائیں۔

زیارت میں شائع ہونے والی مزید خبریں