Har Rooz, Urdu Nazam By Abrar Ahmad
Har Rooz is a famous Urdu Nazam written by a famous poet, Abrar Ahmad. Har Rooz comes under the Love, Sad, Social, Friendship, Bewafa, Heart Broken, Hope category of Urdu Nazam. You can read Har Rooz on this page of UrduPoint.
ہر روز
ابراراحمد
ہر روز کوئی قلم ٹوٹ جاتا ہے
کوئی آنکھ پتھرا جاتی ہے
کوئی روزن بجھ جاتا ہے
کوئی دہلیز اکھڑ جاتی ہے
کوئی سسکی جاگ اٹھتی ہے
کوئی ہاتھ ٹھنڈا ہو جاتا ہے
کوئی دیوار گر جاتی ہے
اور کوئی راستہ بن جاتا ہے
ہر روز کہیں کوئی چھت بیٹھ جاتی ہے
کوئی درخت کٹ جاتا ہے
کوئی خواب بکھر جاتا ہے
کوئی آہٹ رخصت ہو جاتی ہے
اور ایک آواز ---- اپنی آمد کا
اعلان کر دیتی ہے
کوئی جنگل اگ آتا ہے
اور ایک زمانہ -- معدوم ہو جاتا ہے
ہر روز کوئی نیند ٹوٹ جاتی ہے
کوئی آنکھ لگ جاتی ہے
کوئی دل بیٹھ جاتا ہے
اور کوئی زخم بھر جاتا ہے
ایک قصہ ادھورا رہ جاتا ہے
ہر قصے کی طرح
کوئی گیت سو جاتا ہے
کوئی تان الجھ جاتی ہے
کوئی سانس پھول جاتی ہے
اور خاموشی چھا جانے سے پہلے
کوئی دھن چھڑ جاتی ہے
انگلیاں چلتی رہتی ہیں
تار ٹوٹتے رہتے ہیں !
ہر روز کوئی بارش تھم جاتی ہے
کوئی زمین سوکھ جاتی ہے
کوئی چولہا سرد ہو جاتا ہے
کوئی بستی اجڑ جاتی ہے
------- کسی تعمیر کے نواح میں
کوئی خوشبو سو جاتی ہے
ایک دریا اپنا رخ تبدیل کر لیتا ہے
اور کناروں پر ایک آگ جل اٹھتی ہے
ہر روز کوئی پھول کھل اٹھتا ہے
کوئی ہوا چل پڑتی ہے
کوئی مٹی اڑ جاتی ہے
اڑ جاتی ہے اور بکھر جاتی ہے
ہونے کی لذت سے سرشار چہروں پر
کوئی کھڑکی بند ہو جاتی ہے
اور کوئی دروازہ کھل جاتا ہے
کھلا رہتا ہے دیر تک
کوئی پہیہ رک جاتا ہے
کوئی سواری اتر جاتی ہے
کوئی پتہ ٹوٹ جاتا ہے
کوئی دھول بیٹھ جاتی ہے
اور ایک سفر تمام ہو جاتا ہے
شاخ جھول جاتی ہے
اور کوئی پرندہ اڑ جاتا ہے
ان دیکھی فضاوں کی جانب
اجنبی گھٹاؤں کی جانب
ہر روز میری آنکھ سے ، تمھارے لیے
ایک آنسو-- گر جاتا ہے
ہونٹوں سے ایک دعا اتر جاتی ہے
دل میں ایک دھاگہ ٹوٹ جاتا ہے
اور ایک دن --- گزر جاتا ہے
دنوں پر دن گرتے چلے جاتے ہیں
گھاس پر سوکھے پتوں کی طرح
مٹھی سے گرتی ریت کی طرح
گزرتے چلے جاتے ہیں
آنکھ سے گزرتے منظروں کی طرح
ہوا میں بہتے بادلوں کی طرح
اور ایک روز ------
موسم گدلا جائیں گے
چہرے ساکت ہو جائیں گے
شور تھم جائے گا
سارے دن
میرے اندر -- غروب ہو جائیں گے
اور آتے ہوئے روز میں --------
ٹوٹ ہوا قلم
ایک نام کا دھبا
اور کٹی ہوئی انگلیوں کے نشان رہ جائیں گے !
ابراراحمد
© UrduPoint.com
All Rights Reserved
(1926) ووٹ وصول ہوئے
Related Abrar Ahmad Poetry
Related Poetry
More Abrar Ahmad Poetry
خود پہ کچھ اختیار ہے ، جو ہے
Abrar Ahmad - ابراراحمد
Khud Pey Kuch Ikhtiyar Hai Ju Hai
اور جینے کی اب ہے صورت کیا
Abrar Ahmad - ابراراحمد
Or Jeene Ki Ab Hai Sorat Kiya
میرے پاس کیا کچھ نہیں
Abrar Ahmad - ابراراحمد
Mere Pass Kiya Kuch Nahi
کوئی سرشاری سی سرشاری ہے
Abrar Ahmad - ابراراحمد
Koi Sarshari Se Sarshari Hai
بہت یاد آتے ہیں
Abrar Ahmad - ابراراحمد
Buhat Yaad Aate Hain
اگر مجھے
Abrar Ahmad - ابراراحمد
Agar Mujhe
کتنے بے کار ہیں دن
Abrar Ahmad - ابراراحمد
Kitne Baikar Hai Din
مٹی تھی کس جگہ کی
Abrar Ahmad - ابراراحمد
Be Faiz Saaton Mein
You can read Har Rooz written by Abrar Ahmad at UrduPoint. Har Rooz is one of the masterpieces written by Abrar Ahmad. You can also find the complete poetry collection of Abrar Ahmad by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of Abrar Ahmad' above.
Har Rooz is a widely read Urdu Nazam. If you like Har Rooz, you will also like to read other famous Urdu Nazam.
You can also read Love Poetry, If you want to read more poems. We hope you will like the vast collection of poetry at UrduPoint; remember to share it with others.