Parchaiya Ka Safar, Urdu Nazam By Ahmad Hamesh
Parchaiya Ka Safar is a famous Urdu Nazam written by a famous poet, Ahmad Hamesh. Parchaiya Ka Safar comes under the Sad category of Urdu Nazam. You can read Parchaiya Ka Safar on this page of UrduPoint.
پرچھائیں کا سفر
احمد ہمیش
یہ سچ ہے کہ ہاتھوں میں ترشول تھامے
براگی تمہیں تھے
کھلے آسماں کو تمہیں تک رہے تھے
ہزاروں برس تک تمہیں دیوتاؤں نے کچھ نہ دیا اس جزیرے سے تم لوٹ آئے
اسی دم پرانے سمندر کے کونے میں مونگے چٹانیں بناتے ہوئے تھک گئے تھے
انہیں مچھلیاں کھا گئی تھیں
انیکوں بنوں اپونوں سے گزرتی ہوئی دوڑتی سنسناہٹ انہیں ڈھونڈنے جا رہی تھی
زمیں ایک چکر لگا کے رکی تھی
کہ تم لوٹ آئے
اور پھر بھیک مانگی ہوئی سیپیوں سرد گھونگھوں سے تم نے کئی سرپھرے بت بنائے
مگر اب کہاں ہو
سرشٹی کہاں ہے!
یہاں ایک کمرے میں بجلی کے کالے پلگ کی چمکتی لکیروں سے دو جھانکتے گول سوراخ
اور تاک میں گپت بیٹھی ہوئی موت کی بھوک، لالچ، ہوا میں سلگتی ہوئی سوکھتی ترشنا
کون ہے ....روشنی.... نہیں پیپ کے ڈھیر میں ایک لتھڑی ہوئی ڈوبتی کھوپڑی
دو نشان ملگجے ایک ابلا کہانی کے پیچھے بھٹکتے ہوئے سرد سونے سفر کی بکستی بنسی
کون سوچے گلاب اور جوہی کے پھولوں کی مہکار رستے سے ہٹ کے پرانی ہوئی بجھ گئی
اک زمانہ کنارے کی گھٹناؤں کا ساتھ دیتا برکچھوں سے گرتی ہوئی پتیوں کو سمیٹے
بہاؤ سے ڈرتے ہوئے آخری جل میں بہتا چلا جا رہا ہے
سنو آخری جل تمہارا نہیں ہے کسی کا نہیں ہے!
دشاؤں کے بہروپ، اب ہارتے، ہانپتے، ٹوٹتے جا رہے ہیں
انہیں اتنا مردہ سمجھ لو کہ دیکھے بنا چل پڑو اور چلتے رہو
جنہیں تم کہیں بھول سے وقت کے موڑ پر چھوڑ آئے
وہ اب جا چکے ہیں
انہیں مت بلاؤ
یہاں ایک کمرے کی کھڑکی میں بیٹھے ہوئے سوچتے ہو کہ آنکھیں تمہاری ہیں رچنا تمہاری
ادھر مڑ کے دیکھو بنائے ہوئے ان گنت رنگ
شبدوں کے سانچوں میں ڈھالی ہوئی اپسرائیں نئے فرش پر ڈگمگاتی ہوئی گر پڑی ہیں
سویرے کی نیلاہٹیں گندگی میں لپیٹی ہوئی چھانو میں اونگھتی ہیں
فقط مکھیاں اڑ رہی ہیں
احمد ہمیش
© UrduPoint.com
All Rights Reserved
(1583) ووٹ وصول ہوئے
Related Ahmad Hamesh Poetry
More Ahmad Hamesh Poetry
دھند کے رشتے ہے
Ahmad Hamesh - احمد ہمیش
Dhund Ke Rishte Hai
جب سے میں خود کو کھو رہا ہوں
Ahmad Hamesh - احمد ہمیش
Jab Se Main Khud Ko Kho Raha Hoon
غلط لوگوں کی بارش ہو رہی ہے
Ahmad Hamesh - احمد ہمیش
Ghalat Logon Ki Barish Ho Rahi Hai
بے برگ شجر
Ahmad Hamesh - احمد ہمیش
Be Barg Shajar
جیون تو اسی شش و پنج میں گزر جاتا ہے
Ahmad Hamesh - احمد ہمیش
Jevan To Isi Shash O Panj Main Guzar Jata Hai
راستے میں شام کا مقدر ہونا
Ahmad Hamesh - احمد ہمیش
Rastay Main Sham Ka Muqadar Hona
کس کا شعلہ جل رہا ہے شعلگی سے ماورا
Ahmad Hamesh - احمد ہمیش
Kis Ka Shaula Hal Raha Hai Sholgi Se Mawra
بیوی کی آنکھ کے آپریشن کے دوران
Ahmad Hamesh - احمد ہمیش
Biwi Ki Aankh Ke Operation Ke Douran
You can read Parchaiya Ka Safar written by Ahmad Hamesh at UrduPoint. Parchaiya Ka Safar is one of the masterpieces written by Ahmad Hamesh. You can also find the complete poetry collection of Ahmad Hamesh by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of Ahmad Hamesh' above.
Parchaiya Ka Safar is a widely read Urdu Nazam. If you like Parchaiya Ka Safar, you will also like to read other famous Urdu Nazam.
You can also read Sad Poetry, If you want to read more poems. We hope you will like the vast collection of poetry at UrduPoint; remember to share it with others.