Aziz Faisal Ki Shaeri Se Intikhab By Adab Nama
ادب نامہ کی طرف سے عزیز فِصل کی شاعری سے انتخاب
غم و غصے اور پریشانیوں سے بھرے اس معاشرے میں کچھ شخصیات ایسی بھی ہیں جو اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے لوگوں کے افسردہ چہروں پر اپنی چلبلی باتوں سے ہنسی لے آتے ہیں شرارت اور چلبلے پن سے بھرپور مسکراتی ، گدگداتی شاعری کرنے والوں میں ایک اہم نام جناب ڈاکٹر عزیز فیصل کا بھی ہے.
(جاری ہے)
ان کی گدگداتی شاعری سے انتخاب آپ احباب کی نظر
کر دیا قیس نے لیلیٰ سے تقاضا ، ھٰذا
نام اب کر دو مرے خود ہی پلازا ، ھٰذا
خواب میں آ کے چڑیلیں اسے سمجھاتی ہیں
مت مَلو اتنا بھی رخسار پہ غازا، ھٰذا
اس نے پوچھا کہ مجھے گفٹ میں کیا دو گے تم؟
تھام کر دل کومیں کہنے لگا،ھٰذا ھٰذا
صاحب خانہ سے کہنے لگا باذوق ڈکیت
قبل از ڈاکہ غزل دیکھئےتازہ، ھٰذا
فیس بک پر جو تمھارے لیے گلنار تھی میں تھا
وہ جو الہڑ سی بڑی شوخ سی مٹیار تھی میں تھا
تم کو یہ جان کر ممکن ہے پریشانی ہو
وہ جو معقول سے رشتے کی طلبگار تھی میں تھا
کورٹ میرج کے فضائل جو بتاتے تھے وہ تم تھے
گھر سے جو بھاگ کے جانے پہ بھی تیار تھی میں تھا
وہ میرے شانوں پہ یوں رنج ہجر ڈال گئی
کماد جیسے ٹرالی پہ لادے جاتے ہیں
کودے ہیں اس کے صحن میں دو چار شیر دل
ہم فیس بک کی وال سے آگے نہیں گئے
وہ ساڑهی، جیولری کے تحائف پہ تهی بضد
ہم سو روپے کی شال سے آگے نہیں گئے
گلے کے واسطے جیسے مضر ہوتی ہے کهٹی شے
خرابی کان میں لاتی ہے ایسے ہی غزل ماٹهی
نہ یہ قانون کام آیا تها رانجهے کے ذرا سا بهی
اسی کو بهینس ملتی ہے ،ہو جس کے ہاته میں لاٹهی
مرے خوابوں میں آتی ہے مسلسل
یہ لڑکی کتنی لوفر ہو گئی ہے
میں نے سنایا اس کو جو اردو میں حال دل
کہنے لگی غلط ہیں تمهارے تلفظات
میں نے لکھا کہ کیا مرا حلیہ خراب ہے؟
اس نے لکھا نہیں نہیں ،املا خراب ہے
واضح ضرور ہو گا یہ سی ٹی سکین سے
مرغی کے پیٹ میں ہے جو انڈا، خراب ہے
فیس بک کے مخصوص ٹیگ باز
--------------------------
کئی مرد شاعروں کا
ہے یہ شغل فیس بک پر
کہ غزل نئی کو فوراً، ہوا سینڈ کرنا لازم
سبھی ٹین ایجروں سے کئی ینگ آنٹیوں تک
سو بہت خلوص دل سے
یہی کام کر گزرنا
کبھی اِ س کو ٹیگ کرنا، کبھی اُس کو ٹیگ کرنا
وه حسب شہر کر لیتا ہے مسلک میں بهی تبدیلی
کراچی میں جو سنی ہے،وہ پنڈی میں وہابی ہے
پیاض اپنی وہ لے جائیں سخن کی ورکشاپوں میں
وه جن کی شاعری کے رنگ، پسٹن میں خرابی ہے
اکٹها کر نه دیں جاناں ہمیں حالات ہی اک دن
تمهارے پاس تالا ہے، ہمارے پاس جابی ہے
کچھ اس لئے بھی اسے ٹوٹ کر نہیں چاہا
کہ اس کوٹوٹی ہوئی چیز سے الرجی ہے
غزل وہ تیسویں مجھ کو سنا کے کہنے لگی
مزید عرض کروں جان من ؟، اگر ، جی ہے
وہ نان سینس ہے اتنا ،مجھے پتہ نہیں تھا
کہ قل پہ اس سے لطیفہ کبھی سنا نہیں تھا
جو بند کرنا تھا دریا کو تم نے کوزے میں
تو ایک عام سا لوٹا خریدنا نہیں تھا
نکال بیٹھا تھا دندان ساز بھولے سے
وہ داڑھ جس میں ذرا سا بھی مسئلہ نہیں تھا
کھلا یہ بعد میں مجھ پر وہ کھیر تھی دراصل
جسے پلاو پہ ڈالا تھا، رائتہ نہیں تھا
جناب شیخ گئے تھے جہاں پہ مٹکے سمیت
وہ اک سٹال تھا لسی کا، میکدا نہیں تھا
ہے کامیابی مرداں میں ہاتھ عورت کا
مگر تُو ایک ہی عورت پہ انحصار نہ کر
عشق میں یہ تفرقہ بازی بہت معیوب ہے
پیار کو "شیعہ، وہابی اور سنی" مت سمجھ
وه بالوں میں کلر لگوا چکا ہے
یہ دهوکہ پانچ سو میں کها چکا ہے
تهکا ہارا نکل کر گهر سے اپنے
وه پهر آفس میں سونے جا چکا ہے
وه افطاری سے پہلے چکهتے چکهتے
کهجوریں اور پکوڑے کها چکا ہے
دو خط بنام زوجہ و جاناں لکھے مگر
دونوں خطوں کا اس سے لفافہ بدل گیا
ایسے بندوں کو جانتا ہوں میں
جن کا واحد علاج مالش ہے
مورخ لکھ نہ دیں سقراط مجھ کو
میں لسی کا پیالہ پی رہا ہوں
میں ایک بوری میں لایا ہوں بهر کے مونگ پهلی
کسی کے ساته دسمبر کی رات کاٹنی ہے
کیبل پہ ایک شیف سے جلدی میں سیکھ کر
لائی وہ شملہ مرچ کا حلوہ مرے لیئے
بیگم سے کہہ رہا تها یہ کوئی خلا نورد
بیٹهی ہوئی ہے چاند پہ "گڑیا "مرے لئے
دے رہے ہیں اس لیئے جنگل میں دھرنا جانور
ایک چوہے کو رہائش کے لیئے بل چاہیئے
یہ دیا میسج ٹوئیٹر پر فسادی شخص نے
اس کو "جلتی" کے لیئے فی الفور آئل چاہیئے
ایسی خواہش کو سمجھتا ہوں میں بالکل نیچرل
ڈاکٹر کو شہر کا ہر مردو زن اِل چاہیئے
کتنی مزاحیہ ہے یہ بوتل کے جن کی بات
آقا!!! اب انقلاب ہے دو چار دن کی بات
وہ تیس سال سے ہے فقط بیس سال کی
چہرے پہ آ چکی ہے بزرگی جمال کی
دس بارہ غزلیات جورکھتا ہے جیب میں
بزم سخن میں ہے وہ نشانی وبال کی
بیگماتی بونسروں کو بے اثر اس نے کیا
ایک ہیلمٹ اوڑه کر محفوظ سر اس نے کیا
معدہ مہمان گردوں سے لپٹ کر رو پڑا
پیش دسترخوان پر جب ماحضر اس نے کیا
دو ارب لوگوں کارنج و درد رکھنے کے لیئے
ایکڑوں پر مشتمل اپنا جگراس نے کیا
یہ تو اس موذی کے بائیں ہاتھ کا ہی کھیل ہے
خیر کو اپنِ صلاحیت سے شر اس نے کیا
میرے جذبوں کی دھنک کو اس کی دیمک لگ گئی
میں بڑا رنگین تھا، پر ڈس کلر اس نے کیا
بار برداری میں الجھا ہے وہ شوہر رات دن
اچھے خاصے آدمی کو جابور اس نے کیا
مزاحیہ نثری نظم...امید
مجهے یقین ہے
کہ تم کون مینهدی سے
جب میرے عدو کا نام
اپنی خوبصورت کلائی پر لکهو گی
تو
میرا خیال آتے ہی
آخر ایک دن
اس منحوس کے نام پر
خود ہی
بڑا سا کانٹا لگا دو گی
اور دوسری کلائی پر
میرا نام لکه کر
اسے دیر تک چومتی رہو گی
میں اس لمحے کے انتظار میں
متبادل کلائیوں کی جانب سے موصولہ
ہزاروں دل پذیر آفریں
مسلسل مسترد کئے جا رہا ہوں
کیونکہ
دنیا امید پر قائم ہے
(4385) ووٹ وصول ہوئے
Related Poet
Related Articles
ہارون طارق کا خصوصی انٹرویو
Haroon Tariq Ka Khasoosi Interview
بیسویں صدی کا عہد ساز شاعر ۔۔۔۔ منیر نیازی
Besven Sadi Ka Ehd Saz Shair .... Munir Niazi
افضل خان اور اک عمر کی مہلت
Afzal Khan Aor Ik Umr Ki Muhlat
ذوالفقار عادل کی شاعری (ںوید صادق)
Zulfiqar Adil Ki Shaeri (naveed Sadiq)
ثمینہ تبسم ۔۔۔ ایک باشعور شاعرہ (سعید اللہ قریشی)
Samina Tabassum Aik Ba Shaoor Shaira (saeed Ullah Qureshi)
قیس کے قبیلے کا فرد ۔۔ مبشر سعید
Qais K Qabeelay Ka Fard
ادب نامہ کی طرف سے عمران عامی کی شاعری سے انتخاب
Imran Aami Ki Shaeri Se Intikhab
ظفر گورکھپوری ۔۔۔۔۔۔ ایک عہد، ایک شاعر
Zafar Gurakhpuri .... Aik Ehd, Aik Shair
حسن عباسی کا خصوصی انٹرویو
Hassan Abbasi Ka Khasoosi Interview
احمد فراز ایک عظیم شاعر
Ahmad Faraz
عذرا عباس کی نظمو ں کا مو ضوعا تی تنوع
Azra Abbas Ki Nazmoon Ka Maozuati Tanao
عدنان بشیر کی شاعری میں سے انتخاب
Adnan Basheer Ki Shaairi Me Se
ادب نامہ کی طرف سے ضامن عباس کاظمی کی شاعری سے انتخاب
Zamin Abbas Kazmi Ki Shaeri Se Intikhab By Adab Nama
جناب انور شعور کی شاعری سے انتخاب
Anwer Shaoor Ki Shairi Se Intikhab
ممتاز شاعر قمر رضا شہزاد صاحب کیے مجموعہء کلام یاددہانی کے بعد کہے گئے " تازہ کلام سے منتخب اشعار انتخاب : عتیق الرحمن صفی
Qamar Raza Shahzad Sb K Muntakhib Ashaar
بھینسیں پالنے والا شاعر
Bhaensain Palnay Wala Shaer
Aziz Faisal Ki Shaeri Se Intikhab By Adab Nama - Read Urdu Article
Aziz Faisal Ki Shaeri Se Intikhab By Adab Nama is a detailed Urdu Poetry Article in which you can read everything about your favorite Poet. Aziz Faisal Ki Shaeri Se Intikhab By Adab Nama is available to read in Urdu so that you can easily understand it in your native language.
Aziz Faisal Ki Shaeri Se Intikhab By Adab Nama in Urdu has everything you wish to know about your favorite poet. Read what they like and who their inspiration is. You can learn about the personal life of your favorite poet in Aziz Faisal Ki Shaeri Se Intikhab By Adab Nama.
Aziz Faisal Ki Shaeri Se Intikhab By Adab Nama is a unique and latest article about your favorite poet. If you wish to know the latest happenings in the life of your favorite poet, Aziz Faisal Ki Shaeri Se Intikhab By Adab Nama is a must-read for you. Read it out, and you will surely like it.