Parveen Shakir Ki Shayari Me Raqeeb Ka Kirdar

پروین شاکر کی شاعری میں رقیب کا کردار

Parveen Shakir Ki Shayari Me Raqeeb Ka Kirdar

تحریر: نصرت زہرا حسین

انسانی زندگی وجود میں آتے ہی ایک ایسے دشمن سے دست کش اور نبرد آزما ہے کہ جس کا وجود شاید ہر کہانی کا منطقی کردار ہوتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ بڑا ادب اور بڑی تخلیقات ایسے تباہ کن کردار کی منظر کشی سے خود کو روک نہ سکیں۔چونکہ ادب معلیٰ اپنے اندر جامعیت لئے ہوئے ہوتا ہے لہٰذا اس میں انسانی زندگی کی تمام جھلکیاں موجود ہوتی ہیں۔

افاقیت کا درجہ پانے کے لئے ادب کو بھی اس مرحلے سے گذرنا ناگزیر ہوتا ہے ۔

ہماری عمومی سماجی زندگی میں بھی ہمیں یہ کردار نظر آتا ہے اس کا کام دو افراد کے مابین ،جدائی،رنجش،غلط فہمی اور بدظنی ڈالنا ہوتا ہے ان کی ایک دوسرے کے لئے کی گئی کاوشوں کو پس منظر میں کردینا اور خود پیش منظر بن جانا اس کردار کا کلائمکس ہے۔

(جاری ہے)

اس کردار کو ہم رقیب کے نام سے جانتے ہیں ۔

عام طور پر یہ کردار اپنے مشن میں کامیاب ہوجاتا ہے یہ کردار ایک تیسرے کردار کے طور پر بھی جانا جاتا ہے ۔پروین کےیہاں بھی محب اور محبوب کے مابین فاصلوں کو جنم دینے والا یہ کردار نمودار ہوا جس پر پروین شاکر نے ایک نظم رد عمل لکھی ہم دیکھتے ہیں کہ انہوں نے اپنے شیریں لہجے کو خالص نسائیت سے بھرے لہجے میں بیاں کیا ہے۔

ایک عورت جب زندگی کے اس دور سے گزر رہی ہوتی ہے تو وہ اس کا وجدان بھی اس کے شعور کا حصہ دار بن جاتا ہے۔

اور وہ آہستہ آہستہ اس کردار کے لئے جگہ خالی کرتی جاتی ہے تاہم جب بات پروین شاکر کی ہو توہم دیکھتے ہیں کہ انہوں نے اس کردار کی موجودگی پر اسی صبر و ضبط کا بھی مظاہرہ کیا جس سے ان کی خاندانی نجابت کا اندازہ ہوتا ہے۔رد عمل

گئے موسم کے کسی لمحے میں
تونے اس طرح پکارا تھا مجھے
جیسے مدھم کا بہت میٹھا سر
جیسے شبنم کا اکیلا موتی
عارض برگ حنا چھو جائے
جیسے اک موج ہوا کی صورت
رات کی رانی سے کچھ رات کہے
جیسے بچپن کی سہیلی میری
شوخ لمحے میں تری بات کہے

میں نے شرما کے جھکالیں پلکیں
اک عجب نشے کے احساس سے میری آنکھیں
خودبخود بند ہوئی جاتی تھیں
دیر تک خواب کے عالم میں رہی
تیری آواز کہ اک گونج بنی جس کے ساتھ
روح ان دیکھے جزیروں میں سفر کرتی رہی
کبھی سمٹی کبھی بکھری کبھی مدہوش ہوئی
چاند میں دشت میں شبنم میں سمندر میں رہی
نیلمیں ریشمیں دنیا میں رہی

آج لوگوں نے بتایا کہ انہوں نے دیکھا
اسی لہجے اسی انداز کے ساتھ
تیرے ہونٹوں پہ کسی اور کا نام
سوچتی ہوں کہ ترے لہجے کی اس نرمی پر
جانے اس لڑکی نے کیا سوچا ہو
خواب مہتاب گلاب اور شبنم
نیل، آکاش، سحاب اور پونم
چاندنی ،رنگ، کرن نگہت گل کا موسم
گیت اور خوشبو لب جو تیرے بدن کا ریشم
یا تیرے ساتھ میں شیزان سے کافی پی کر
تجھ سے اٹھلا کے کہا ہو ،کہ میری جان چلو لے آئیں
روبی جیولرز کے ہاں سے کوئی تازہ نیلم!

اسی تاثر کی ایک اور نظم آشیر باد ،گئے جنم کی صدا،اندیشہ ہائے دور دراز، ڈیوٹی،اتنا معلوم ہے ،وہ آنکھیں کیسی آنکھیں ہیں،تیری ہم رقص کے نام،مفاہمت،اوتھیلو،ائینہ،نیا دکھ،نارسائی،ضد،تمہارا رویہ، پروردہ اور آشیر باد ہیں۔

۔ان کی مشہور زمانہ غزل کمال ضبط کو خود بھی تو آزماؤں گی سدا بہار تاثر رکھتی ہے۔اسی حوالے سے انہوں نے نظیر صدیقی کے ایک خط کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے لکھا۔"

خوشبو کے حوالے سے جو سوال آپ نے اٹھایا ہے اس کا جواب بھی اسی میں موجود ہے۔یہ سب کچھ کیسے ہوا دونوں میں سے کوئی نہ سمجھ سکا۔بس یوں جان لیجئے کہ ( Civil service) اور محبت میں جیت اول الذکر کی ہوگئی۔زندگی کے متعلق جب نظریہ تبدیل ہوا تو ارد گرد رہنے والے لوگوں کے بارے میں رائے کی تبدیلی ناگزیر تھی اور میں نے اس فیصلے کے آگے سر جھکا دیا ۔کیونکہ اس نے میری تربیت اسی طرح کی تھی۔پروین ایسے نابغہ روزگار تخلیق کاروں نے انسانی زندگی پر انمٹ نقوش ثبت کئے ہیں. نصرت زہرا حسین

(778) ووٹ وصول ہوئے

Related Articles

Parveen Shakir Ki Shayari Me Raqeeb Ka Kirdar - Read Urdu Article

Parveen Shakir Ki Shayari Me Raqeeb Ka Kirdar is a detailed Urdu Poetry Article in which you can read everything about your favorite Poet. Parveen Shakir Ki Shayari Me Raqeeb Ka Kirdar is available to read in Urdu so that you can easily understand it in your native language.

Parveen Shakir Ki Shayari Me Raqeeb Ka Kirdar in Urdu has everything you wish to know about your favorite poet. Read what they like and who their inspiration is. You can learn about the personal life of your favorite poet in Parveen Shakir Ki Shayari Me Raqeeb Ka Kirdar.

Parveen Shakir Ki Shayari Me Raqeeb Ka Kirdar is a unique and latest article about your favorite poet. If you wish to know the latest happenings in the life of your favorite poet, Parveen Shakir Ki Shayari Me Raqeeb Ka Kirdar is a must-read for you. Read it out, and you will surely like it.