Is Nay Kaha !, Urdu By Baqar Mehdi

Is Nay Kaha ! is a famous Urdu written by a famous poet, Baqar Mehdi. Is Nay Kaha ! comes under the category of Urdu . You can read Is Nay Kaha ! on this page of UrduPoint.

اس نے کہا!

باقر مہدی

سائے بڑھنے لگے اور جیسے کہیں رات ہوئی

دیر تک بیٹھے رہے آنکھوں میں آنکھیں ڈالے

پھر دل زار نے چپکے سے انہیں چوم لیا

ہونٹ تھرائے کہ کس طرح کی یہ بات ہوئی

پیاری آنکھوں نے کہا ہم تو بہت ہیں مخمور

کوئی ناشاد رہے ہم تو ابھی ہیں مسرور

ذہن شاعر بھی تخیل میں ذرا جھوم لیا

بات اتنی ہی ہوئی تھی کہ وہ آنکھیں بولیں

''بارہا تم نے ہماری ہی قسم کھائی ہے

سچ کہو جرأت دل کیسے کہاں پائی ہے

ہم پہ صدقے کیا کرتے ہو دل و جاں لیکن

راز ہیں کون سے پنہاں یہ سمجھتے بھی ہو!

کس طرح تم سے کریں عہد وفا کی باتیں

اجنبی ہوتا ہے مہماں یہ سمجھتے بھی ہو!

ڈوبنے لگتے ہو جب یاس کی گہرائی میں

بیکسی ہم سے تمہاری نہیں دیکھی جاتی!

جام پہ جام چڑھاتے ہو کہ غم کچھ بھی نہیں

بے خودی ہم سے تمہاری نہیں دیکھی جاتی!

کیوں کہا کرتے ہو دنیا ہے یہ ہم کچھ بھی نہیں

ایسے لمحوں میں بھلا کس نے سنبھالا ہے کہو

غم کدے سے تمہیں کس طرح نکالا ہے کہو!

اپنے سینے میں بھی جذبات کے طوفاں ہیں مگر

ہم تمہاری ہی طرح بے سر و ساماں ہیں مگر

حسن کے آج ہر اک گام پہ سودائی ہیں

اپنی نظریں بھی تو اب باعث رسوائی ہیں''

ذہن شاعر نے یہ باتیں بھی سنیں کچھ نہ کہا

ہاتھ خود بڑھ کے نئی طرح سے ہاتھوں سے ملے

آنکھوں آنکھوں میں محبت کی نئی بات ہوئی

سائے بڑھنے لگے اور جیسے کہیں رات ہوئی

باقر مہدی

© UrduPoint.com

All Rights Reserved

(3098) ووٹ وصول ہوئے

You can read Is Nay Kaha ! written by Baqar Mehdi at UrduPoint. Is Nay Kaha ! is one of the masterpieces written by Baqar Mehdi. You can also find the complete poetry collection of Baqar Mehdi by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of Baqar Mehdi' above.

Is Nay Kaha ! is a widely read Urdu . If you like Is Nay Kaha !, you will also like to read other famous Urdu .

You can also read Poetry, If you want to read more poems. We hope you will like the vast collection of poetry at UrduPoint; remember to share it with others.