To Aisa Kyun Nahi Kartay, Urdu Nazam By Bashar Nawaz

To Aisa Kyun Nahi Kartay is a famous Urdu Nazam written by a famous poet, Bashar Nawaz. To Aisa Kyun Nahi Kartay comes under the Social category of Urdu Nazam. You can read To Aisa Kyun Nahi Kartay on this page of UrduPoint.

تو ایسا کیوں نہیں کرتے

بشر نواز

تو ایسا کیوں نہیں کہتے

کہ یہ سپنے ہی میرے کرب کے ضامن ہیں ان کے ہی سبب سے میں

جھلستے ریگ زاروں میں برہنہ پا بھٹکتا ہوں

انہی پرچھائیوں کو جسم دینے کی تمنا مجھ سے آسائش کا ہر لمحہ

مزے کی نیند اعصابی سکوں سب چھین لیتی ہے

یہی وہ زہر ہے جس نے

مرے خوں کے نمک کو نیم کے رس میں بدل ڈالا

تو ایسا کیوں نہیں کہتے

کہ میں سپنوں کے اس ارژنگ کو

سورج کی جلتی بھٹیوں میں پھینک دوں سب کچھ جلا ڈالوں

کسی لنگر شکستہ ناؤ کی مانند دھارے پر رواں ہو جاؤں

ہر اک موج کے ہم راہ ڈوبوں اور ابھر آؤں

تو ایسا کیوں نہ کر پائے

وہ جو کچھ میرا حصہ تھا

مرا ورثہ تھا

مجھ سے چھین لیتے اور مجھے جنگل کے بے حس پیڑ کی مانند اگا دیتے

جو ہر موسم کے ہم راہ اپنا پیراہن بدلتا ہے

ہوا کے جھونکے دیتے ہیں اجازت جس طرف بڑھنے کی بڑھتا ہے

زمیں کی نرمیوں کو دیکھ کر اپنی جڑیں پیوست کرتا ہے

مگر تم یہ نہ کر پائے

مرا ورثہ نہ مجھ سے چھین پائے اور وہ پہلا شخص جس نے سب سے پہلا خواب دیکھا تھا

ابھی تک مجھ میں زندہ ہے

تو ایسا کیوں نہیں کرتے

انہی سپنوں انہی پرچھائیوں کو جسم دے ڈالو

جنہیں اک جسم دینے کی تمنا مجھ سے آسائش کا ہر لمحہ

مزے کی نیند اعصابی سکوں سب چھین لیتی ہے

بشر نواز

© UrduPoint.com

All Rights Reserved

(1873) ووٹ وصول ہوئے

You can read To Aisa Kyun Nahi Kartay written by Bashar Nawaz at UrduPoint. To Aisa Kyun Nahi Kartay is one of the masterpieces written by Bashar Nawaz. You can also find the complete poetry collection of Bashar Nawaz by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of Bashar Nawaz' above.

To Aisa Kyun Nahi Kartay is a widely read Urdu Nazam. If you like To Aisa Kyun Nahi Kartay, you will also like to read other famous Urdu Nazam.

You can also read Social Poetry, If you want to read more poems. We hope you will like the vast collection of poetry at UrduPoint; remember to share it with others.