Mujhay Kahna Hai, Urdu Nazam By Bashar Nawaz

Mujhay Kahna Hai is a famous Urdu Nazam written by a famous poet, Bashar Nawaz. Mujhay Kahna Hai comes under the Social category of Urdu Nazam. You can read Mujhay Kahna Hai on this page of UrduPoint.

مجھے کہنا ہے

بشر نواز

نہیں میں یوں نہیں کہتا

کہ یہ دنیا جہنم اور ہم سب اس کا ایندھن ہیں

نہیں یوں بھی نہیں کہتا

کہ ہم جنت کے باسی ہیں

سروں پر لاجوردی شامیانے اور پیروں میں

نرالے ذائقوں والے پھلوں کے پیڑ شیر و شہد کی نہریں مچلتی ہیں

مجھے تو بس یہی کچھ عام سی کچھ چھوٹی چھوٹی باتیں کہنی ہیں

مجھے کہنا ہے

اس دھرتی پہ گلشن بھی ہیں صحرا بھی

مہکتی نرم مٹی بھی

اور اس کی کوکھ میں خوابوں کا جادو آنے والی نت نئی فصلوں کی خوشبو بھی

چٹختی اور تپتی سخت بے حس خون کی پیاسی چٹانیں بھی

مجھے کہنا ہے

ہم سب اپنی دھرتی کی

برائی اور بھلائی سختیوں اور نرمیوں اچھائیوں کوتاہیوں ہر رنگ

ہر پہلو کے مظہر ہیں

ہمیں انسان کی مانند

خیر و شر محبت اور نفرت دشمنی اور دوستی کے ساتھ جینا ہے

اسی دھرتی کا شہد و سم

اسی دھرتی کے کھٹ مٹھ جانے پہچانے مزے کا جام پینا ہے

مجھے بس اتنا کہنا ہے

کہ ہم کو آسمانوں یا خلاؤں کی کوئی مخلوق مت سمجھو

بشر نواز

© UrduPoint.com

All Rights Reserved

(1753) ووٹ وصول ہوئے

You can read Mujhay Kahna Hai written by Bashar Nawaz at UrduPoint. Mujhay Kahna Hai is one of the masterpieces written by Bashar Nawaz. You can also find the complete poetry collection of Bashar Nawaz by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of Bashar Nawaz' above.

Mujhay Kahna Hai is a widely read Urdu Nazam. If you like Mujhay Kahna Hai, you will also like to read other famous Urdu Nazam.

You can also read Social Poetry, If you want to read more poems. We hope you will like the vast collection of poetry at UrduPoint; remember to share it with others.