
ان کو بت سمجھا تھا یا ان کو خدا سمجھا تھا میں
(10597) ووٹ وصول ہوئے
بہزاد لکھنوی کی مزید شاعری
اک بے وفا کو درد کا درماں بنا لیا
بہزاد لکھنوی

تجھ پر مری محبت قربان ہو نہ جائے
بہزاد لکھنوی

مدینے کو جائیں یہ جی چاہتا ہے
بہزاد لکھنوی

تم سے شکایت کیا کروں
بہزاد لکھنوی

مسرور بھی ہوں خوش بھی ہوں لیکن خوشی نہیں
بہزاد لکھنوی

چشم حسیں میں ہے نہ رخ فتنہ گر میں ہے
بہزاد لکھنوی

تمہارے حسن کی تسخیر عام ہوتی ہے
بہزاد لکھنوی

یوں تو جو چاہے یہاں صاحب محفل ہو جائے
بہزاد لکھنوی

مزید شاعری
ہے آئینے کے مقابل جو ہو بہ ہو کیا ہے
اشرف علی اشرف

عشق عہد بے وفا میں بے نوا ہو جائے گا
غلام نبی اعوان
بے خبر کیسے کوئی راز نہاں تک پہنچے
اعجاز اجمیری
آہوں کی آزاروں کی آوازیں تھیں
عین عرفان

آدمی کو وقار مل جائے
محمد یعقوب آسی

آنکھوں سے رستے پانی کی بات بتانی مشکل ہے
میتالی راج تیواری

اے مورخ ملک کی تصویر لکھ
ارشاد احمد ارشد
وہ دل کشی وہ تصور کسی نظر میں نہیں
اسد رضوی

Your Thoughts and Comments
شاعری کی اصناف
اُردو کے لیجنڈ شعراء
-
بہرام جی
-
فیض احمد فیض
-
فراق گورکھپوری
-
محمد ابراہیم ذوق
-
ثروت حسین
-
پروفیسر رشید حسرت
-
مجید امجد
-
میرانیس
-
بشیر بدر
-
امیر خسرو
-
عرفان صدیقی
-
گلزار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2022, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.