Haath Niklay –apne Dono Kaam Ke, Urdu Ghazal By DAGH DEHLVI
Haath Niklay –apne Dono Kaam Ke is a famous Urdu Ghazal written by a famous poet, DAGH DEHLVI. Haath Niklay –apne Dono Kaam Ke comes under the Sad category of Urdu Ghazal. You can read Haath Niklay –apne Dono Kaam Ke on this page of UrduPoint.
ہاتھ نکلے اپنے دونوں کام کے
داغؔ دہلوی
ہاتھ نکلے اپنے دونوں کام کے
دل کو تھاما ان کا دامن تھام کے
گھونٹ پی کر بادۂ گلفام کے
بوسے لے لیتا ہوں خالی جام کے
رات دن پھرتا ہے کیوں اے چرخ پیر
تیرے دن ہیں راحت و آرام کے
اس نزاکت کا برا ہو بزم سے
اٹھتے ہیں وہ دست دشمن تھام کے
چشم مست یار کی اک دھوم ہے
آج کل ہیں دور دور جام کے
یا جگر میں یا رہے گا دل میں تیر
یہ ہی دو گوشے تو ہیں آرام کے
وہ کریں عذر وفا اچھی کہی
مجھ پہ ردے رکھتے ہیں الزام کے
جب قدم کعبے سے رکھا سوئے دیر
تار الجھے جامۂ احرام کے
خوش ہیں وہ دور فلک سے آج کل
دن پھرے ہیں گردش ایام کے
آ گیا ہے بھول کر خط اس طرف
وہ تو عاشق ہیں مرے ہم نام کے
ہاتھ سے صیاد کے گر کر چھری
کٹ گئے حلقے ہمارے دام کے
قاصدوں کے منتظر رہنے لگے
پڑ گئے ان کو مزے پیغام کے
کیا کسی درگاہ میں جانا ہے آج
صبح سے سامان ہیں حمام کے
پوچھتے ہیں حضرت زاہد سے رند
دام کیا ہیں جامۂ احرام کے
لب اتر آئے ہیں وہ تعریف پر
ہم جو عادی ہو گئے دشنام کے
دعویٰ عشق و وفا پر یہ کہا
سب بجا لیکن مرے کس کام کے
بن سنور کر کب بگڑتا ہے بناؤ
صبح تک رہتے ہیں جلوے شام کے
جور سے یا لطف سے پورا کیا
آپ پیچھے پڑ گئے جس کام کے
ہے گدائے مے کدہ بھی کیا حریص
بھر لیے جھولی میں ٹکڑے جام کے
نالہ و فریاد کی طاقت کہاں
بات کرتا ہوں کلیجا تھام کے
خوگر بیداد کو راحت ہے موت
بھاگتا ہوں نام سے آرام کے
داغؔ کے سب حرف لکھتے ہیں جدا
ٹکڑے کر ڈالے ہمارے نام کے
داغؔ دہلوی
© UrduPoint.com
All Rights Reserved
(1796) ووٹ وصول ہوئے
Related DAGH DEHLVI Poetry
More DAGH DEHLVI Poetry
آؤ مل جاؤ کہ یہ وقت نہ پاؤ گے کبھی
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Aao Mil Jao Ke Yeh Waqt Nah Pao Ge Kabhi
کہنے دیتی نہیں کچھ منہ سے محبت میری
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Kehnay Deti Nahi Kuch Mun Se Mohabbat Meri
تمہارا دل مرے دل کے برابر ہو نہیں سکتا
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Tumhara Dil Marey Dil Ke Barabar Ho Nahi Sakta
ڈرتے ہیں چشم و زلف و نگاہ و ادا سے ہم
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Dartay Hain Chasham O Zulff O Nigah O Ada Se Hum
آئنہ دیکھ کے کہتے ہیں سنورنے والے
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Aaynh Dekh Ke Kehte Hain Sanwarne Walay
وہ زمانہ نظر نہیں آتا
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Woh Zamana Nazar Nahi Aata
ہوش آتے ہی حسینوں کو قیامت آئی
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Hosh Atay Hi Haseenon Ko Qayamat Aayi
بات کا زخم ہے تلوار کے زخموں سے سوا
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Baat Ka Zakham Hai Talwar Ke Zakhamo Say Siwa
You can read Haath Niklay –apne Dono Kaam Ke written by DAGH DEHLVI at UrduPoint. Haath Niklay –apne Dono Kaam Ke is one of the masterpieces written by DAGH DEHLVI. You can also find the complete poetry collection of DAGH DEHLVI by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of DAGH DEHLVI' above.
Haath Niklay –apne Dono Kaam Ke is a widely read Urdu Ghazal. If you like Haath Niklay –apne Dono Kaam Ke, you will also like to read other famous Urdu Ghazal.
You can also read Sad Poetry, If you want to read more poems. We hope you will like the vast collection of poetry at UrduPoint; remember to share it with others.