Sab Log Jidhar Woh Hain Idhar Dekh Rahay Hain, Urdu Ghazal By DAGH DEHLVI
Sab Log Jidhar Woh Hain Idhar Dekh Rahay Hain is a famous Urdu Ghazal written by a famous poet, DAGH DEHLVI. Sab Log Jidhar Woh Hain Idhar Dekh Rahay Hain comes under the Social category of Urdu Ghazal. You can read Sab Log Jidhar Woh Hain Idhar Dekh Rahay Hain on this page of UrduPoint.
سب لوگ جدھر وہ ہیں ادھر دیکھ رہے ہیں
داغؔ دہلوی
سب لوگ جدھر وہ ہیں ادھر دیکھ رہے ہیں
ہم دیکھنے والوں کی نظر دیکھ رہے ہیں
تیور ترے اے رشک قمر دیکھ رہے ہیں
ہم شام سے آثار سحر دیکھ رہے ہیں
میرا دل گم گشتہ جو ڈھونڈا نہیں ملتا
وہ اپنا دہن اپنی کمر دیکھ رہے ہیں
کوئی تو نکل آئے گا سر باز محبت
دل دیکھ رہے ہیں وہ جگر دیکھ رہے ہیں
ہے مجمع اغیار کہ ہنگامۂ محشر
کیا سیر مرے دیدۂ تر دیکھ رہے ہیں
اب اے نگہ شوق نہ رہ جائے تمنا
اس وقت ادھر سے وہ ادھر دیکھ رہے ہیں
ہر چند کہ ہر روز کی رنجش ہے قیامت
ہم کوئی دن اس کو بھی مگر دیکھ رہے ہیں
آمد ہے کسی کی کہ گیا کوئی ادھر سے
کیوں سب طرف راہ گزر دیکھ رہے ہیں
تکرار تجلی نے ترے جلوے میں کیوں کی
حیرت زدہ سب اہل نظر دیکھ رہے ہیں
نیرنگ ہے ایک ایک ترا دید کے قابل
ہم اے فلک شعبدہ گر دیکھ رہے ہیں
کب تک ہے تمہارا سخن تلخ گوارا
اس زہر میں کتنا ہے اثر دیکھ رہے ہیں
کچھ دیکھ رہے ہیں دل بسمل کا تڑپنا
کچھ غور سے قاتل کا ہنر دیکھ رہے ہیں
اب تک تو جو قسمت نے دکھایا وہی دیکھا
آئندہ ہو کیا نفع و ضرر دیکھ رہے ہیں
پہلے تو سنا کرتے تھے عاشق کی مصیبت
اب آنکھ سے وہ آٹھ پہر دیکھ رہے ہیں
کیوں کفر ہے دیدار صنم حضرت واعظ
اللہ دکھاتا ہے بشر دیکھ رہے ہیں
خط غیر کا پڑھتے تھے جو ٹوکا تو وہ بولے
اخبار کا پرچہ ہے خبر دیکھ رہے ہیں
پڑھ پڑھ کے وہ دم کرتے ہیں کچھ ہاتھ پر اپنے
ہنس ہنس کے مرے زخم جگر دیکھ رہے ہیں
میں داغؔ ہوں مرتا ہوں ادھر دیکھیے مجھ کو
منہ پھیر کے یہ آپ کدھر دیکھ رہے ہیں
داغؔ دہلوی
© UrduPoint.com
All Rights Reserved
(1966) ووٹ وصول ہوئے
Related DAGH DEHLVI Poetry
More DAGH DEHLVI Poetry
محبت میں آرام سب چاہتے ہیں
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Mohabbat Mein Aaraam Sab Chahtay Hain
بھلا ہو پیر مغاں کا ادھر نگاہ ملے
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Bhala Ho Paiir Maghaan Ka Idhar Nigah Miley
آؤ مل جاؤ کہ یہ وقت نہ پاؤ گے کبھی
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Aao Mil Jao Ke Yeh Waqt Nah Pao Ge Kabhi
باقی جہاں میں قیس نہ فرہاد رہ گیا
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Baqi Jahan Mein Qais Nah Farhaad Reh Gaya
زاہد نہ کہہ بری کہ یہ مستانے آدمی ہیں
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Zahid Nah Keh Buri Ke Yeh Mastanay Aadmi Hain
ڈرتے ہیں چشم و زلف و نگاہ و ادا سے ہم
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Dartay Hain Chasham O Zulff O Nigah O Ada Se Hum
ضد ہر اک بات پر نہیں اچھی
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Zid Har Ik Baat Par Nahi Achi
خوب پردہ ہے کہ چلمن سے لگے بیٹھے ہیں
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Khoob Parda Hai Ke Chilman Se Lagey Baithy Hain
You can read Sab Log Jidhar Woh Hain Idhar Dekh Rahay Hain written by DAGH DEHLVI at UrduPoint. Sab Log Jidhar Woh Hain Idhar Dekh Rahay Hain is one of the masterpieces written by DAGH DEHLVI. You can also find the complete poetry collection of DAGH DEHLVI by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of DAGH DEHLVI' above.
Sab Log Jidhar Woh Hain Idhar Dekh Rahay Hain is a widely read Urdu Ghazal. If you like Sab Log Jidhar Woh Hain Idhar Dekh Rahay Hain, you will also like to read other famous Urdu Ghazal.
You can also read Social Poetry, If you want to read more poems. We hope you will like the vast collection of poetry at UrduPoint; remember to share it with others.