Mujhe Aik Baat Kehni Hai, Urdu Nazam By Dr. AFTAB ARSHI

Mujhe Aik Baat Kehni Hai is a famous Urdu Nazam written by a famous poet, Dr. AFTAB ARSHI. Mujhe Aik Baat Kehni Hai comes under the Love, Sad, Social, Friendship, Islamic, Bewafa, Heart Broken, Hope category of Urdu Nazam. You can read Mujhe Aik Baat Kehni Hai on this page of UrduPoint.

مجھے اک بات کہنی ہے

ڈاکٹر آفتاب عرشی

مجھے اک بات کہنی ہے

زمانہ وہ بھی گزرا ہے

کبھی گھنٹوں

مجھی سے وہ مسلسل بات کرتی تھی

مجھی سے کہتی رہتی تھی

ابھی تم فون مت رکھنا

بھرا دل ہے نہیں میرا

ابھی وہ بات باقی ہے

جو لب تک آکے اکثر لوٹ جاتی ہے

دھڑکنے لگتا ہے یہ دل

گرجتے بادلوں جیسا

مگر کہنا ضروری ہے

ابھی تم فون مت رکھنا

وہ کہتی تھی سنوجاناں مجھے تم بھول مت جانا

چمک شہروں کی پا کر لوگ اکثر بھول جاتے ہیں

اُجالے کے نشے میں اِس طرح خود کو گنواتے ہیں

دئیے کی روشنی تک بھی نہیں پھر یاد رہتی ہے

خدا کے واسطے ایسا نہیں کرنا

وہ سب کچھ ذہن و دل میں نقش ہے میرے

مجھے سب یاد ہے لیکن

جسے سن کر مری آنکھوں سے موتی گرنے لگتے تھے

مرے لہجے کی لرزش سے مگر وہ بھانپ جاتی تھی

مجھے فوراًہنساتی تھی

یہ اکثر کہتی رہتی تھی

مجھے اک بات کہنی ہے

ابھی تم فون مت رکھنا

ابھی تو رات باقی ہے

ابھی تو بات باقی ہے

ابھی تو جھیل کی کشتی میں کوئی چاند سا چہرہ نہیں اُترا

ابھی تو عاشقوں کے دل میں شعلہ بھی نہیں بھڑکا

ابھی تو راہ گیروں کے مقدر میں سفر ہوگا

ابھی دل کی کوئی بھی بات کا کہنا نہیں اچھا

جسے سننے کی چاہت آئے دن پروان چڑھتی تھی

بہانے سے مگر ہر بار وہ باتوں کا ہی رخ موڑ دیتی تھی

مگر اکثر یہ کہتی تھی

مجھے اک بات کہنی ہے

مَیں فرصت کے کسی لمحے میں جب محسوس کرتی ہوں

تمہیں اُس وقت اپنے پاس اپنی باہوں میں بے باک پاتی ہوں

مجھے تم زندگی کی انتہا معلوم ہوتے ہو

مگر اِس انتہا کی اصل میں بنیاد ہی کیا ہے

مجھے اک بات کہنی تھی

مجھے اک بات کہنی ہے

مگر حالات نے موسم دلوں کے ہیں بدل ڈالے

کیا اُس دن بھی اُس نے فون اپنے وقت پر لیکن

نہ تھی وہ بات پہلی سی

نہ تھا انداز پہلا سا

نہ تو وہ بانکپن ہی تھا

ہوا محسوس مجھ کویہ

مسلسل روئی ہے وہ پھر

سبب جب پوچھنا چاہا

مگر کچھ بھی نہ وہ بولی

خموشی نے سُنا ڈالی کہانی سب

جسے سوچا نہ تھا مَیں نے

اُجڑتی دیکھ کر دنیا

بکھرنے لگ گیا تھا مَیں

بہت مایوس تھا اُس دن

کہا مَیں نے

کہو وہ بات مجھ سے تم

مجھے وہ بات سننی ہے

کہا اُس نے

نہیں ہے فائدہ کوئی

کوئی مطلب نہیں ہے اب

خیال سدا رکھنا

ہمیشہ وقت پر اُٹھنا

ہمیشہ وقت پر کھانا

کسی بھی اجنبی لڑکی سے ملتے ہی

اُسے تم دل نہ دے دینا

کوئی بھی فیصلہ کرنا

بہت ہی سوچ کر کرنا

وفا کا ذکر سننا تومجھے تم بے وفا کہنا

کبھی تم فون مت کرنا

خدا کے واسطے تم فون مت کرنا

ڈاکٹر آفتاب عرشی

© UrduPoint.com

All Rights Reserved

(4648) ووٹ وصول ہوئے

You can read Mujhe Aik Baat Kehni Hai written by Dr. AFTAB ARSHI at UrduPoint. Mujhe Aik Baat Kehni Hai is one of the masterpieces written by Dr. AFTAB ARSHI. You can also find the complete poetry collection of Dr. AFTAB ARSHI by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of Dr. AFTAB ARSHI' above.

Mujhe Aik Baat Kehni Hai is a widely read Urdu Nazam. If you like Mujhe Aik Baat Kehni Hai, you will also like to read other famous Urdu Nazam.

You can also read Love Poetry, If you want to read more poems. We hope you will like the vast collection of poetry at UrduPoint; remember to share it with others.