Kabhi Kisi Se Nah Hum Ne Koi Gilah Rakha, Urdu Ghazal By Irfan Sattar
Kabhi Kisi Se Nah Hum Ne Koi Gilah Rakha is a famous Urdu Ghazal written by a famous poet, Irfan Sattar. Kabhi Kisi Se Nah Hum Ne Koi Gilah Rakha comes under the Sad category of Urdu Ghazal. You can read Kabhi Kisi Se Nah Hum Ne Koi Gilah Rakha on this page of UrduPoint.
کبھی کسی سے نہ ہم نے کوئی گلہ رکھا
عرفان ستار
کبھی کسی سے نہ ہم نے کوئی گلہ رکھا
ہزار زخم سہے اور دل بڑا رکھا
چراغ یوں تو سر طاق دل کئی تھے مگر
تمہاری لو کو ہمیشہ ذرا جدا رکھا
خرد سے پوچھا جنوں کا معاملہ کیا ہے
جنوں کے آگے خرد کا معاملہ رکھا
خیال روح کے آرام سے ہٹایا نہیں
جو خاک تھا سو اسے خاک میں ملا رکھا
ہزار شکر ترا اے مرے خدائے جنوں
کہ مجھ کو راہ خرد سے گریز پا رکھا
چھپا ہوا نہیں تجھ سے دل تباہ کا حال
یہ کم نہیں کہ ترے رنج کو بچا رکھا
وہ ایک زلف کہ لپٹی رہی رگ جاں سے
وہ اک نظر کہ ہمیں جس نے مبتلا رکھا
بس ایک آن میں گزرا میں کس تغیر سے
کسی نے سر پہ توجہ سے ہاتھ کیا رکھا
سنائی اپنی کہانی بڑے سلیقے سے
کہیں کہیں پہ فسانے میں واقعہ رکھا
سنا جو شور کہ وہ شیشہ گر کمال کا ہے
تو ہم لپک کے گئے اور قلب جا رکھا
میں جانتا تھا کہ دنیا جو ہے وہ ہے ہی نہیں
سو خود کو خواہش دنیا سے ماورا رکھا
مرے جنوں نے کیے رد وجود اور عدم
الگ ہی طرح سے ہونے کا سلسلہ رکھا
خوشی سی کس نے ہمیشہ ملال میں رکھی
خوشی میں کس نے ہمیشہ ملال سا رکھا
کبھی نہ ہونے دیا طاق دل کو بے رونق
چراغ ایک بجھا اور دوسرا رکھا
نگاہ دار مرا تھا مرے سوا نہ کوئی
سو اپنی ذات پہ پہرا بہت کڑا رکھا
تو پاس تھا تو رہے محو دیکھنے میں تجھے
وصال کو بھی ترے ہجر پر اٹھا رکھا
ترا جمال تو تجھ پر کبھی کھلے گا نہیں
ہمارے بعد بتا آئنے میں کیا رکھا
ہر ایک شب تھا یہی تیرے خوش گمان کا حال
دیا بجھایا نہیں اور در کھلا رکھا
ہمیں پہ فاش کیے راز ہائے حرف و سخن
تو پھر ہمیں ہی تماشا سا کیوں بنا رکھا
ملا تھا ایک یہی دل ہمیں بھی آپ کو بھی
سو ہم نے عشق رکھا آپ نے خدا رکھا
خزاں تھی اور خزاں سی خزاں خدا کی پناہ
ترا خیال تھا جس نے ہرا بھرا رکھا
جو ناگہاں کبھی اذن سفر ہوا عرفانؔ
تو فکر کیسی کہ سامان ہے بندھا رکھا
عرفان ستار
© UrduPoint.com
All Rights Reserved
(1519) ووٹ وصول ہوئے
Related Irfan Sattar Poetry
More Irfan Sattar Poetry
رگوں میں رقص کناں موجہ طرب کیا ہے
Irfan Sattar - عرفان ستار
Ragon Mein Raqs Kinaan Mowaja E Tarb Kia Hai
ہر ایک روز کہیں چھت مرے مکاں کی گری
Irfan Sattar - عرفان ستار
Har Aik Roz Kahin Chatt Mere Makan Ki Giri
یہ خبر ہے، مجھ میں کچھ میرے سوا موجود ہے
Irfan Sattar - عرفان ستار
Yeh Khabar Hai, Mujh Main Kuch Mere Siwa Mojood Hai
ہم اور ہی جہاں کے، یعنی کہ لامکاں کے
Irfan Sattar - عرفان ستار
Hum Or Hi Jahan K Yaani K Lamakaan K
رفتگاں کی صدا نہیں میں ہوں
Irfan Sattar - عرفان ستار
Raftagan Ki Sada Nahi Main Hon
امکان دیکھنے کو رکا تھا میں جست کا
Irfan Sattar - عرفان ستار
Imkan Dekhne Ko Ruka Tha Main Jist Ka
نظر کو پھر کوئی چہرہ دکھایا جا رہا ہے
Irfan Sattar - عرفان ستار
Nazar Ko Phir Koi Chehra Dekhaya Ja Raha Hai
دیکھ مستی وجود کی میری
Irfan Sattar - عرفان ستار
Dekh Masti Wajood Ki Meri
You can read Kabhi Kisi Se Nah Hum Ne Koi Gilah Rakha written by Irfan Sattar at UrduPoint. Kabhi Kisi Se Nah Hum Ne Koi Gilah Rakha is one of the masterpieces written by Irfan Sattar. You can also find the complete poetry collection of Irfan Sattar by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of Irfan Sattar' above.
Kabhi Kisi Se Nah Hum Ne Koi Gilah Rakha is a widely read Urdu Ghazal. If you like Kabhi Kisi Se Nah Hum Ne Koi Gilah Rakha, you will also like to read other famous Urdu Ghazal.
You can also read Sad Poetry, If you want to read more poems. We hope you will like the vast collection of poetry at UrduPoint; remember to share it with others.