Naqoosh E Maazi, Urdu Nazam By Jameel Mazhari
Naqoosh E Maazi is a famous Urdu Nazam written by a famous poet, Jameel Mazhari. Naqoosh E Maazi comes under the Love, Sad, Social, Friendship, Bewafa, Heart Broken, Hope category of Urdu Nazam. You can read Naqoosh E Maazi on this page of UrduPoint.
نقوش ماضی
جمیل مظہری
نظر میں شاعر کے پھر رہا ہے، ہرا بھرا پر بہار جنگل
وہ صبح رنگیں، وہ کیف منظر، وہ دامن کوہ بندھیا چل
ملی تھی اک رنگ و بو کی دنیا، تمام صحرا چمن چمن تھا
مگر وہ جنت نگاہ وادی بہار کا مستقل وطن تھا
کھڑا ہوا تھا غریب شاعر، خموش صحرائے رنگ و بو میں
مچل رہی تھی سحر کی دوشیزہ شب کے آغوش آرزو میں
ہوں چشم عاشق میں جیسے آنسو، ستارے یوں جھلملا رہے تھے
فلک پہ برہم تھی بزم انجم، چراغ گل ہوتے جا رہے تھے
تجلیوں کی فلک سے بارش تھی، ظلمت شب بکھر رہی تھی
کہ صبح کی سانولی حسینہ نہا رہی تھی، نکھر رہی تھی
ندی میں ہلکا سا تھا تموج کہیں جسے بے قرار غفلت
کہ نیند میں جیسے کروٹیں لے، جوان، بد مست خواب عورت
ہوا جو شانہ ہلا رہی تھی، تو موجیں ہشیار ہو رہی تھیں
طیور کے مست زمزموں سے فضائیں بے دار ہو رہی تھیں
یہ کیفیت تھی اور ایک جوگن ستار بیٹھی بجا رہی تھی
مگر وہ جنگل کی شاہزادی بہار کے گیت گا رہی تھی
بہار کے گیت گا رہی تھی فضا میں نغمے بکھیرتی تھی
سکوت فطرت کا داد دیتا تھا رخ جدھر کو وہ پھیرتی تھی
وہ نیند سے مضمحل نگاہیں وہ لب پہ مغموم مسکراہٹ
ہزار انداز دل ربائی اور ایک معصوم مسکراہٹ
تھیں نیند سے رسمسائی آنکھیں اور ان میں شوخی مچل رہی تھی
خمار آلودہ انکھڑیوں میں بہار کی روح پل رہی تھی
قمر کی طلعت، شفق کی سرخی، جبیں پہ صبح بہار خنداں
نگاہ آئینہ دار منظر، جمال پروردۂ بیاباں
ستار پہ نازک انگلیاں تھیں، کلائی گوری لچک رہی تھی
امنگیں لیتی تھیں دل میں کروٹ، رگ جوانی پھڑک رہی تھی
سنہرے جلووں کی چھوٹ ڈالی جو شاہ خاور کے تاج زر نے
طلائی افشاں چنی جبیں پر ملیح دوشیزۂ سحر نے
طلائی زیور سے اور چمکی عروس منظر کی دل ربائی
اٹھا جو سورج تو دھوپ نکلی حسینۂ صبح کھلکھلائی
فضا کی تبدیلیوں کو دیکھا جو بزم فطرت کی مطربہ نے
ستار رکھا، اٹھائی گگری، ندی کنارے چلی نہانے
وہ جا رہی تھی ندی کی جانب میں لوٹ کر گھر کو آ رہا تھا
ستار خاموش ہو چکا تھا مگر یہ دل گنگنا رہا تھا
زمانہ گزرا نقوش ماضی خیال سے مٹتے جا رہے ہیں
مگر وہ نغمے جمیلؔ اب تک دماغ کو گدگدا رہے ہیں
جمیل مظہری
© UrduPoint.com
All Rights Reserved
(1753) ووٹ وصول ہوئے
Related Jameel Mazhari Poetry
Related Poetry
More Jameel Mazhari Poetry
کون کہتا ہے بڑھا شوق ادھر سے پہلے
Jameel Mazhari - جمیل مظہری
Kon Kehta Hai Barha Shouq Idher Se Pehle
آدم نو کا ترانۂ سفر
Jameel Mazhari - جمیل مظہری
Adam E Nau Ka Tarana Safar
تھی ابھی صبح ابھی شام ہوئی جاتی ہے
Jameel Mazhari - جمیل مظہری
Thi Abhi Subha Abhi Shaam Hui Jati Hai
آگہی اور آگہی دیجیے آگہی کچھ اور
Jameel Mazhari - جمیل مظہری
Aaghi Or Aaghi Dijye Aaghi Kuch Or
تعلقات تو مفروضے زندگی کے ہیں
Jameel Mazhari - جمیل مظہری
Taluqat Tu Mafroze Zindagi K Hain
ترا حسن بھی بہانہ مرا عشق بھی بہانہ
Jameel Mazhari - جمیل مظہری
Tera Husn Bhi Bahana Mera Ishq Bhi Bahana
نقوش ماضی
Jameel Mazhari - جمیل مظہری
Naqoosh E Maazi
تو نے سینے کو جب تک خلش دی نہ تھی تو نے جذبوں کو جب تک ابھارا نہ تھا
Jameel Mazhari - جمیل مظہری
Tu Ne Seene Ko Jab Tak Khalish Di Na Thi Tu Ne Jazbon Ko Jab Tak Ubhara Na Tha
You can read Naqoosh E Maazi written by Jameel Mazhari at UrduPoint. Naqoosh E Maazi is one of the masterpieces written by Jameel Mazhari. You can also find the complete poetry collection of Jameel Mazhari by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of Jameel Mazhari' above.
Naqoosh E Maazi is a widely read Urdu Nazam. If you like Naqoosh E Maazi, you will also like to read other famous Urdu Nazam.
You can also read Love Poetry, If you want to read more poems. We hope you will like the vast collection of poetry at UrduPoint; remember to share it with others.