Tarka, Urdu Nazam By Jameel Ur Rahman

Tarka is a famous Urdu Nazam written by a famous poet, Jameel Ur Rahman. Tarka comes under the Love, Sad, Social, Friendship, Bewafa, Heart Broken, Hope category of Urdu Nazam. You can read Tarka on this page of UrduPoint.

ترکہ

جمیل الرحمان

آدمی

جاتے ہوئے

چھوڑ جاتا ہے اپنے پیچھے

اپنی دھوپ یا چھاؤں کا

اضافی حصہ

وہ نہیں جانتا

جس دھوپ کی کرنیں

اُس کے تپتے ہوئے وجود سے پھوٹیں

اُن کا مصرف کیا تھا

اُن کے ہاتھوں کتنے خرمن جلے

یا کتنی شاخوں میں پھل پڑے

جس چھاؤں نے

اُس کی روح کی گواہی دی تھی

اُس نے کتنے مسافروں کا ہاتھ تھاما

یا کتنوں کو زہریلی نیند سے ہمکنار کیا

آدمی جاتے ہوئے

پھر بھی چھوڑ جاتا ہے

دوراتوں کی دیواروں کے درمیان

اپنی صبح اور اپنی شام

اُن لمحوں کا حساب کرنے کے لیے

جب وہ بہت اکیلا تھا

آدمی لرزتا رہتا ہے

وقت کے محور پر ایک عکس کی طرح

اُس کی دھوپ یا چھاؤں

اُس کی صبح یا شام

عکس کو تجسیم نہیں کرسکتی

اور آئینہ یونہی رہتا ہے

کسی نام کی تختی کے بغیر

ایک انجان ہاتھ

اُس کے وجود کےحصے

بخرے کرتا رہتا ہے

اور وہ چلا جاتا ہے

اُس ہاتھ کی تلاش میں

اپنے پیچھے چھوڑ کر

برادے کی طرح پھیلی ہوئی

دھوپ اور چھاؤں کا اضافی حصہ!!!!!!!!!!

جمیل الرحمان

© UrduPoint.com

All Rights Reserved

(1887) ووٹ وصول ہوئے

You can read Tarka written by Jameel Ur Rahman at UrduPoint. Tarka is one of the masterpieces written by Jameel Ur Rahman. You can also find the complete poetry collection of Jameel Ur Rahman by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of Jameel Ur Rahman' above.

Tarka is a widely read Urdu Nazam. If you like Tarka, you will also like to read other famous Urdu Nazam.

You can also read Love Poetry, If you want to read more poems. We hope you will like the vast collection of poetry at UrduPoint; remember to share it with others.