
مشہور شاعر پروین شاکر کی شاعری ۔ نظمیں اور غزلیں

1952 - 1994 کراچی
مشہورشاعر پروین شاکر کی شاعری پڑھئیے۔ پروین شاکر کی بہترین نظمیں، اور غزلوں کا مجموعہ۔ پروین شاکر کی کتابیں، پروین شاکر کی محبت بھری شاعری، پروین شاکر کی اداس شاعری۔ پروین شاکر کا ویڈیو کلام دیکھئے اور آڈیو کلام سنئیے۔ پروین شاکر اور دیگر مشہور اردو شعراء کی شاعری پڑھئیے۔ اردو شاعری کی سب سے معیاری سائیٹ اردو پوانٹ پر
تو بدلتا ہے تو بے ساختہ میری آنکھیں
پروین شاکر

تری چاہت کے بھیگے جنگلوں میں
پروین شاکر

تجھے مناؤں کہ اپنی انا کی بات سنوں
پروین شاکر

تتلیاں پکڑنے میں دور تک نکل جانا
پروین شاکر

پاس جب تک وہ رہے درد تھما رہتا ہے
پروین شاکر

پا بہ گل سب ہیں رہائی کی کرے تدبیر کون
پروین شاکر

بہت سے لوگ تھے مہمان میرے گھر لیکن
پروین شاکر

بوجھ اٹھاتے ہوئے پھرتی ہے ہمارا اب تک
پروین شاکر

بوجھ اٹھائے ہوئے پھرتی ہے ہمارا اب تک
پروین شاکر

بند کر کے مری آنکھیں وہ شرارت سے ہنسے
پروین شاکر

بس یہ ہوا کہ اس نے تکلف سے بات کی
پروین شاکر

بدن کے کرب کو وہ بھی سمجھ نہ پائے گا
پروین شاکر

بخت سے کوئی شکایت ہے نہ افلاک سے ہے
پروین شاکر

بارہا تیرا انتظار کیا
پروین شاکر

بات وہ آدھی رات کی رات وہ پورے چاند کی
پروین شاکر

ایک مشت خاک اور وہ بھی ہوا کی زد میں ہے
پروین شاکر

ایک سورج تھا کہ تاروں کے گھرانے سے اٹھا
پروین شاکر

اک نام کیا لکھا ترا ساحل کی ریت پر
پروین شاکر

اسی طرح سے اگر چاہتا رہا پیہم
پروین شاکر

اس کے یوں ترک محبت کا سبب ہوگا کوئی
پروین شاکر

اس نے مجھے دراصل کبھی چاہا ہی نہیں تھا
پروین شاکر

اس نے جلتی ہوئی پیشانی پہ جب ہاتھ رکھا
پروین شاکر

اتنے گھنے بادل کے پیچھے
پروین شاکر

اپنے قاتل کی ذہانت سے پریشان ہوں میں
پروین شاکر

اپنی رسوائی ترے نام کا چرچا دیکھوں
پروین شاکر

ابر برسے تو عنایت اس کی
پروین شاکر

اب تو اس راہ سے وہ شخص گزرتا بھی نہیں
پروین شاکر

اب بھی برسات کی راتوں میں بدن ٹوٹتا ہے
پروین شاکر

اب ان دریچوں پہ گہرے دبیز پردے ہیں
پروین شاکر

آمد پہ تیری عطر و چراغ و سبو نہ ہوں
پروین شاکر

ہوائے تازہ میں پھر جسم و جاں بسانے کا
پروین شاکر

ہوا مہک اٹھی رنگ چمن بدلنے لگا
پروین شاکر

اک ہنر تھا کمال تھا کیا تھا
پروین شاکر

ہم نے ہی لوٹنے کا ارادہ نہیں کیا
پروین شاکر

میں فقط چلتی رہی منزل کو سر اس نے کیا
پروین شاکر

گواہی کیسے ٹوٹتی معاملہ خدا کا تھا
پروین شاکر

کیا کرے میری مسیحائی بھی کرنے والا
پروین شاکر

قدموں میں بھی تکان تھی گھر بھی قریب تھا
پروین شاکر

دھنک دھنک مری پوروں کے خواب کر دے گا
پروین شاکر

دل کا کیا ہے وہ تو چاہے گا مسلسل ملنا
پروین شاکر

چلنے کا حوصلہ نہیں رکنا محال کر دیا
پروین شاکر

چراغ راہ بجھا کیا کہ رہ نما بھی گیا
پروین شاکر

جلا دیا شجر جاں کہ سبز بخت نہ تھا
پروین شاکر

تراش کر مرے بازو اڑان چھوڑ گیا
پروین شاکر

بادباں کھلنے سے پہلے کا اشارہ دیکھنا
پروین شاکر

ایک سورج تھا کہ تاروں کے گھرانے سے اٹھا
پروین شاکر

اگرچہ تجھ سے بہت اختلاف بھی نہ ہوا
پروین شاکر

وہ مجبوری نہیں تھی یہ اداکاری نہیں ہے
پروین شاکر

شاعری کی اصناف
اُردو کے لیجنڈ شعراء
-
ن م راشد
-
میر تقی میر
-
اسداللہ خان غالب
-
جوش ملیح آبادی
-
جمال احسانی
-
امیر خسرو
-
بہزاد لکھنوی
-
یگانہ چنگیزی
-
ثروت حسین
-
علامہ اقبال
-
عرفان صدیقی
-
منیر نیازی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2022, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.