Nasehat, Urdu Nazam By Shaukat Jamal

Nasehat is a famous Urdu Nazam written by a famous poet, Shaukat Jamal. Nasehat comes under the Social category of Urdu Nazam. You can read Nasehat on this page of UrduPoint.

نصیحت

شوکت جمال

باپ نے بیٹے کو بلوا کر یہ پوچھا کیا ہوا

امتحاں کا آج ہی تو تھا نتیجہ کیا ہوا

یہ کہا بیٹے نے فوراً اپنا سینہ تان کر

آپ خوش ہوں گے یقیناً یہ حقیقت جان کر

کم ہی کرتے ہیں کیا جو آپ کی اولاد نے

سامنے سب کے کہا مجھ سے مرے استاد نے

ہم تمہیں جانے نہ دیں گے اس جماعت سے ابھی

تم ہی رونق ہو یہاں کی اور تم ہی روشنی

چین سے اگلے برس بھی جان من رہنا یہیں

ان کو جانے دو اگر جاتے ہیں باقی ہم نشیں

سر بلند اور شادماں اسکول سے آیا ہوں میں

خرچ کاپی اور کتابوں کا بچا لایا ہوں میں

باپ بولا واہ بیٹے کر دیا تو نے کمال

فیملی میں اس طرح کی ہے کہاں کوئی مثال

فکر مت کر شان سے ایسے ہی تو اسکول جا

اک برس کافی نہ ہو تو جو لگیں اتنے لگا

یہ نصیحت ہے مگر مت باپ کی عزت سے کھیل

پاس تو بے شک نہ ہو لیکن کبھی ہونا نہ فیل

شوکت جمال

© UrduPoint.com

All Rights Reserved

(2506) ووٹ وصول ہوئے

You can read Nasehat written by Shaukat Jamal at UrduPoint. Nasehat is one of the masterpieces written by Shaukat Jamal. You can also find the complete poetry collection of Shaukat Jamal by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of Shaukat Jamal' above.

Nasehat is a widely read Urdu Nazam. If you like Nasehat, you will also like to read other famous Urdu Nazam.

You can also read Social Poetry, If you want to read more poems. We hope you will like the vast collection of poetry at UrduPoint; remember to share it with others.