Aik Baat, Urdu Nazam By Zahoor Nazar
Aik Baat is a famous Urdu Nazam written by a famous poet, Zahoor Nazar. Aik Baat comes under the Love, Sad, Social, Friendship, Bewafa, Heart Broken, Hope category of Urdu Nazam. You can read Aik Baat on this page of UrduPoint.
ایک بات
ظہور نظر
مجھے ہر اک بات کی خبر ہے
جو ہو چکی ہے
جو ہو رہی ہے
جو ہونے والی ہے آج لیکن
میں صرف اس بات کے بھنور میں اتر رہا ہوں
جو ہونے والی ہے
جس کو سرگوشیوں کا اک بے کراں سمندر
اگلنے والا ہے
کارواں جس کا اب حکایت کی سر زمینوں پہ چلنے والا ہے
جس کو ہر داستاں گلے سے لگانے والی ہے
جس کی ہاں میں ہر ایک ہاں ہاں ملانے والی ہے
آؤ لوگو
طلب کے ساحل پہ خامشی کی دبیز چادر لپیٹ کر سونے والے لوگو
شاید اندوہ کے اندھیرے میں خوف کی خار دار چادر لپیٹ کر رونے والے لوگو
سنو کہ جو بات ہونے والی ہے اس کا آغاز ہو رہا ہے
سنو کہ یہ بات آپ کی ہے
سنو کی یہ بات روس اور چین کی نہیں ہے
وہاں تو اس کو ہوئے زمانہ گزر چکا ہے
یہ بات ویتنام اور کمبوڈیا کی بھی اب نہیں رہی ہے
وہاں تو اب اس کی شکل اک داستاں کی صورت میں ڈھل چکی ہے
وہاں سے یہ بات چل چکی ہے
یہ بات اب تم کرو گے تم
جن کے وہم میں بھی نہ تھا کہ اک دن
اسے تمہارے لہو لہو لب ادا کریں گے
یہی تو اس بات کا کرشمہ ہے معجزہ ہے
کہ ابتدا اس کی جب بھی ہوگی
وہی کریں گے
جو انتہا کے حقیر ہوں گے
مگر بہت با ضمیر ہوں گے
مجھے تمہارے
مجھے تمہارے حقیر اور با ضمیر ہونے میں شک نہیں ہے
کہ میں بھی تم میں سے ایک ہوں اور جانتا ہوں
کہ تم جو مدت سے خامشی کی دبیز چادر لپیٹ کر سو رہے ہو
کیا ہو
کہ تم جو اندوہ کے اندھیرے میں خوف کی خار دار چادر
لپیٹ کر رو رہے ہو کیا ہوا
سنو کہ جو بات ہونے والی تھی ہو رہی ہے
میں اس کا آغاز کر چکا ہوں
اٹھو اپنے لہو لہو لب
مری صدا کے لبوں پہ رکھ دو
ظہور نظر
© UrduPoint.com
All Rights Reserved
(2468) ووٹ وصول ہوئے
Related Zahoor Nazar Poetry
Related Poetry
More Zahoor Nazar Poetry
حیات وقف غم روزگار کیوں کرتے
Zahoor Nazar - ظہور نظر
Hayat Waqf Gham Rozgar Kiyon Karte
ہر گھڑی قیامت تھی یہ نہ پوچھ کب گزری
Zahoor Nazar - ظہور نظر
Har Ghari Qiyamat Thi Yeh Na Poch Kab Guzri
عشق میں معرکے بلا کے رہے
Zahoor Nazar - ظہور نظر
Ishq Main Maarke Bala K Rahe
نیا عشق
Zahoor Nazar - ظہور نظر
Naya Ishq
خود کو پانے کی طلب میں آرزو اس کی بھی تھی
Zahoor Nazar - ظہور نظر
Khud Ko Pane Ki Talab Main Arzu Uss Ki Bhi Thi
قحط وفائے وعدہ و پیماں ہے ان دنوں
Zahoor Nazar - ظہور نظر
Qehet Wafaye Waada O Paimaan Hai In Dinoon
صحرا میں گھٹا کا منتظر ہوں
Zahoor Nazar - ظہور نظر
Sehra Main Ghata Ka Muntazir Hoon
دیپک راگ ہے چاہت اپنی کاہے سنائیں تمہیں
Zahoor Nazar - ظہور نظر
Deepak Raag Hai Chahat Apni Kahe Sunain Tumhain
You can read Aik Baat written by Zahoor Nazar at UrduPoint. Aik Baat is one of the masterpieces written by Zahoor Nazar. You can also find the complete poetry collection of Zahoor Nazar by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of Zahoor Nazar' above.
Aik Baat is a widely read Urdu Nazam. If you like Aik Baat, you will also like to read other famous Urdu Nazam.
You can also read Love Poetry, If you want to read more poems. We hope you will like the vast collection of poetry at UrduPoint; remember to share it with others.