Pakstani King Khan

Pakstani King Khan

پاکستانی ”کنگ خان“

بالی ووڈ میں ”خا نز “ کا راج چلتا ہے مگر یہ تو شاہ رخ ،سلمان اور عامر خان نے بھی کبھی نہیں سو چا تھاکہ پاکستان سے آنے والا”خان“بھی ایک دن اسی قبیلے میں شامل ہوجائے گا اپنی شاندار شخصیت اور ادا کاری کی وجہ سے فواد خان اس وقت پاکستان میں ہی نہیں بھارت میں بھی لاکھوں لڑکیوں کے دلوں کی دھڑ کن ہیں

ہفتہ 4 اگست 2018

زارامصطفی
پاکستان میں وحید مراد کی طرح چا کلیٹی ہیر و کہلانے والے فواد افضل خان کی شہرت پاکستان تک محدود نہیں رہی بلکہ اب ہر طرف ان کا طوطی بو لتا ہے ۔فواد خان ان پاکستانی اداکاروں میں شمار کرتے ہیں جنہوں نے بہت کم وقت میں لوگوں کے دلوں میں جگہ بنالی ہے ۔فواد کی ادا کاری ہی نہیں ،ان کی شخصیت سحر بھی ہر عمر کی خواتین کو گرویدہ کئے ہوئے ہے ۔

فواد نے اداکاری سے اپنے کیر ئیرکا آغاز کیا ،پھر گلوکاری بھی کی مگر رفتہ رفتہ اداکاری کی طرف دوبارہ قدم بڑھادئیے ۔جلد ہی فواد کو یقین ہوگیا ہے کہ منزل کو جانے والا راستہ فلم ”خداکے لئے “سے ہو کر گزرے گا اور وہ کامیاب ”داستان“ کے بعد ”ہمسفر “سے جاملے گا تو لگے کہ ”زندگی گلزار ہے “اور پھر فواد نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور ایسی اونچی اڑان بھری کہ ”کپو راینڈ سنز “اور ”خو بصورت “کے ذریعے بالی ووڈ تک جا پہنچے اور یوں فواد نے بالی ووڈ میں بھی نئی کامیابیوں کے جھنڈے گاڑھ دئیے۔

(جاری ہے)

ویسے تو مشہور ہے کہ بالی ووڈ میں ”خانز“ کا راج چلتا ہے مگر یہ تو شاہ رخ خان ،سلمان خان نے بھی نہیں سو چا تھا کہ پاکستان سے آنے والا”خان “بھی ان کی شہرت میں حصے دار بن جائے گا ۔بہر حال انہوں نے بھی فواد کی بالی ووڈ میں شہرت کو کھلے دل سے قبول کیا۔پاک بھارت کشیدگی اورا نتہا پسند ہندوؤں کے منفی پر اپیگنڈ ے کے باوجو د اس وقت یہ عالم ہے کہ بالی ووڈ کے تمام بڑے ڈائر یکٹر اور پر وڈ یوسر سمیت نامور ادا کارائیں جیسے کرینہ کپور اور دیپیکا پڈوکون وغیرہ فواد کے ساتھ فلم کرنے کے لئے بے قرار ہیں ۔
فواد نے پاکستان میں بھی کئی فلمیں سائن رکھی ہیں جن کی شو ٹنگ کا آغاز جلد ہی ہوجائے گا اب تک فواد کو پاکستان میں ہی نہیں بلکہ انڈیا میں بھی کئی فلمی اعزازات سے نوازا جا چکا ہے اور بڑے بڑے ڈائر یکٹر اور پر وڈیوسر اپنی فلم میں فواد کی ایک جھلک دکھانا بھی فلم کی کامیابی کی ضمانت سمجھتے ہیں ۔اس کی بڑی وجہ فواد کی کشش شخصیت، خوبصورت آ وازاور مکالموں کی ادائیگی کے منفرد انداز بھی ہے 2015 میں فواد کو ٹائم میگزین نے بھی دنیا کے100پُر کشش ترین مردوں کی فہرست میں شامل کیا ۔
اگر چہ حالیہ کشیدہ کے باعث فواد کو بالی ووڈ میں کا فی مشکلات کا سامنا ہے مگر بالی ووڈ کیر ئیر ،ڈائریکٹر اور پروڈیوسر فواد کی حمایت کر رہے ہیں ...ان حا لات میں فواد کے بالی ووڈ کیر ئیر کا مستقبل کیا ہے ؟یہ شاندار فواد خود بھی نہیں جا نتے...بہر حال بالی ووڈ نہ بھی جائیں توٹیلی ویثرن ہوں یا فلم، پاکستان کے کنگ خان تو فواد ہی رہیں گے۔
بچپن کے سہانے دن
خوابوں کے دیس کراچی میں پیدا ہونے والے فواد خان کے والدین کا تعلق لاہور سے ہے ۔
دراصل فواد کے والد کی نوکری کے سلسلے میں مختلف جگہوں پر منتقل ہوتے رہے ہیں اس لئے فواد کی ابتدائی زندگی ایتھنز ،دبئی اور سعودی عرب میں گزری ہے مگر پھر خلیجی جنگوں کے دوران ان کی فیملی کو مانچسٹر منتقل ہو نا پڑا ۔فواد 15برس کے تھے جب ان کے والدین لاہور واپس آگئے ۔جہاں فواد نے لاہور گرامر سکول سے اے لیول کرنے کے بعد نیشنل یونیورسٹی آف کمپیو ٹر اینڈ ایمر جنگ سا ئنسز سے کمپیوٹر انجنئیر نگ میں بیچلرز کی ڈگری لی ۔
فواد اپنے بچپن کو ہنگامہ خیز تو قرار نہیں دیتے لیکن فطر تاََ شرمیلاہونے کے باوجود انہوں نے اپنے بچپن کو بہت انجوائے کیا ہے ۔دوستوں کے ساتھ گیمز کھیلنا ،موویز دیکھنا ،ریسٹو رنٹس جانا ...آج بھی وہ سب یاد آتا ہے تو فواد کا موڈ خو شگوار ہوجاتا ہے ۔پڑھائی کے دوران ہی فواد نے اد ا کاری کاآغاز کردیاتھا مگر اپنے شوق کے باعث پڑھائی سے توجہ ہٹانہ پائے جس کا بھر پور کریڈٹ وہ اپنے والدین کو دیتے ہیں ۔

چھوٹی سی عمر میں لگ گیا روگ
فواد خان کو 16برس کی عمر ذیابیطس کامرض لاحق ہو گیا چونکہ فواد اپنے والدین کے بے حد لاڈلے ہیں اس لئے ان کے والدین بہت فکر مند تھے کہ وہ اس مرض کے ساتھ کس طرح زندگی گزاریں گے چنانچہ فواد کے والد نے فیصلہ کیا کہ اگر اپنی بیماری کی وجہ سے فواد کو تعلیم حاصل کرنے میں کوئی دشواری ہوتو وہ اپنی تعلیم روک دیں اور کیر ئیر کے لئے بھی فکر مند نہ ہوں بلکہ ان کے والد نے یہاں تک کہہ دیا کہ وہ انہیں زندگی بھر کسی چیز کی کمی نہیں ہونے دیں گے ۔
بہر حال یہ تو فواد کے والد کی اپنے بیٹے کے لئے بے پنا ہ محبت کا اظہار تھا مگر ان کی والدہ کی محبت کا انداز ذرا مختلف تھا ،وہ چاہتی تھیں کہ فواد اپنی بیماری کے باوجود ایک مکمل اور بھر پور زندگی گزاریں ،اس کے لئے انہوں نے فواد کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اپنی بیماری کو بھلا کر عام لوگوں کی طرح زندگی میں پڑھائی اور کیرئیر کے لئے دوڑ دھوپ کریں اور انہوں نے ایسا ہی کیا ۔
فواد کے نزدیک یہ ان کی والدہ ہی ہیں جنہوں نے انہیں زندگی میںآ گے بڑھنے کا حوصلہ دیا ۔ان کا کہنا ہے ”اتنا آسان نہیں ہوتا ،عمر بھر پر ہیزی کھانا ،کھایا جائے مگر میں یہ سب کرتا ہوں اور یہی میری زندگی کی حقیقت ہے ۔“
صدف سے دوستی اور پھر شادی
فواد خان نے 2005میں صدف سے شادی کی جنہیں وہ سکول کے زمانے سے پسند کرتے تھے ۔
صدف سے فواد کی ملاقات 1998میں ہوئی ،یہ ملاقات جلد ہی دوستی میں بدل گئی اور پھر فواد نے صدف سے اپنی 8سالہ دوستی کو اٹوٹ بندھن میں با ندھ کر صدف سے اپنی محبت کا اظہار فواد یوں کرتے ہیں ۔”میں آج جو بھی ہوں صدف کے ساتھ اور یقین کی وجہ سے ہوں ۔میری زندگی میں بہت سے اتار چڑھاؤ آئے مگر صدف کا مجھ پر بھروسہ کبھی نہیں ڈگمگا یااور شایداس لئے ہرمشکل کے باوجود میرا آگے بڑھنے کا سفر کبھی نہیں رکا ۔
فواد کی فین لڑکیوں کے دل پر فواد کے یہ جملے کسی تیرسے کم تو نہیں لگتے مگر کیا کریں لڑکیاں فواد کی اپنی بیوی سے اس وفاداری کو بھی سراہتی ہیں ۔صدف اورفواد کا ایک بیٹا بھی ہے اور ابھی چند ہفتے قبل ان کے ہاں بیٹی پیداہوئی ہے اوربیٹی کی رحمت اپنے آنگن میں اتر تا دیکھ کر فواد بے حد خوش ہیں
جب اداکاری صرف تفریح تھی
جب فواد 1999میں اے لیول کر رہے تھے تو انہوں نے ایک تھیڑ پلے سے اداکاری کی ابتداء کی پھر 2001میں احمد علی بٹ کے مدِ مقابل ”جٹ اینڈبونڈ “ نامی سٹ کام بھی کیا مگر انہیں کچھ خاص کامیابی نہ ملی سکی ۔
بقول فواد کے وہ ا س وقت اداکار ی کے معاملے میں پڑھائی کی وجہ سے زیادہ سنجیدہ نہیں تھے بلکہ اداکاری کو محض ایک تفریح کا ذریعہ سمجھتے تھے ۔
گلو کاری کا شوق مجبوری کی نذر ہوگیا
20برس کی عمر میں فواد نے گٹار ،بیس اور ڈرم بجانے میں خاص مہارت حاصل کرلی جو بعد میں گلو کاری کے شعبے میں قدم رکھنے کی اہم وجہ ثابت ہوئی ۔
فواد نے چند دوستوں کے ساتھ مل کر ”اینٹٹی پیر اڈائم “المعروف ای پی کے نام سے میوزک بینڈ کی بنیاد بھی رکھی ۔2003میں ان کی پہلی البم”ارتقاء “منظر عام پر آئی ۔کہاجاتا ہے کہ بینڈ میں زیادہ افراد ہونے کی وجہ سے اس کے مالی اخراجات پورے نہیں ہوتے تھے ،میو زک کنسرٹ سے ملنے والی رقم بھی نا کافی ہوتی تھی اس لئے 2007میں انہوں نے بینڈ ختم کر دیا مگر فواد اس کا یہ عذر دیتے ہیں کہ وہ گلو کاری او ر پڑھائی پرایک ساتھ توجہ نہیں دے پارہے تھے اس لئے بینڈ ختم کرنا مجبوری بن گیاتھا ۔

”ہمسفر “ نے زندگی بدل دی
2007میں فواد نے پہلی مرتبہ پاکستانی فلم ”خدا کے لئے “میں شان کے ہمراہ معاون کردار ادا کیا ،جس میں فواد کی اداکاری کو خوب سراہاگیا ۔فلم سے شہرت پانے کے بعد 2010میں افواد تاریخی ڈرامہ سیریل ”داستان “ میں صنم بلوچ کے مدِ مقابل مرکزی کردار میں نظر آئے ،اس وقت فواد اداکاری کو باقاعدہ پر و فیشن بنانے کے بارے میں سنجیدگی سے فیصلہ کر چکے تھے ،اس کے بعد کامیابیوں کا ایک نہ رکنے والاسلسلہ شروع ہوا جو آج تک جاری ہے ۔
2011فواد کی زندگی میں اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے ،یہی وہ سال ہے جب انہوں نے ماہرہ خان کے مدِ مقابل ڈرامہ سیریل ”ہمسفر“ سائن کیا اور اپنی شخصیت کی گھمبیر تا اور شاندار اداکاری کی وجہ سے لاکھوں لڑکیوں کے دل کی دھڑکن بن گئے ۔فواد کی شخصیت کا یہ سحرہی تھا کہ اس نے ممبئی فلم نگری کو اپنی طرف کھینچ لیا ۔2012میں صنم سعید کے مدَمقابل جیسے ہی فواد کی ہٹ سیریل ”زندگی گلزار ہے “اختتام پذیر ہوئی ،بالی ووڈ سے فلموں کی پیشکش میں تیزی آگئی ۔
افواد نے 2014میں سونم کپور کے مدِ مقابل فلم ”خوبصورت “سے بالی ووڈ میں قدم رکھااور دیکھتے ہی دیکھتے شہرت کے آسمان کو چھُو نے لگے ۔2015میں ریلیز ہونے والی فلم ”کپور اینڈ سنز “ بھی فواد کی اداکاری کو بہت سراہاگیا ۔اس وقت فواد پاکستان میں ہی نہیں بلکہ بھارت میں بھی کئی فلمساز کاسٹ کرنے کی خواہش رکھتے ہیں ۔بھارتی عوام میں فواد کی بے پناہ مقبو لیت کے پیشِ نظر انہیں پہلی مرتبہ انڈین فلم فےئر میگزین کے سرِ ورق پر شائع کیاگیا ،اس کے بعد بھی وہ کئی انڈین میگزینز کے سرِورق پر نظر آئے ۔
فواد کو پہلی مربتہ بیسٹ ڈیبیو ایوارڈ بھی ملا جو ا س سے پہلے بالی ووڈ میں کسی اور پاکستانی ایکٹر کو نہیں دیاگیا ۔
سو نم کپور بھی فریفتہ ہیں
فلم” خوبصورت “ کی اداکار ہ سونم کپور بھی افواد پر فریفتہ دکھائی دیتی ہیں بلکہ انہوں نے کئی مرتبہ ڈھکے چھپے الفاظ میں اپنی فریفتگی ظاہر بھی کی ہے ۔خیر سونم ہی نہیں بلکہ ان والد انیل کپور بھی فواد کی شخصیت سے خاصے متاثر دکھائی دیتے ہیں بلکہ جہاں فواد کا ذکر آجائے تو وہ بلا جھجھک ان کے گُن گانے لگتے ہیں ۔
فواد خان بھی انیل کی اداکاری کو بہت سر اہتے ہیں اور بتاتے ہیں ”خوبصورت “ کی شوٹنگ کے دوران انیل کپور میری بہت حوصلہ افزائی کیاکرتے تھے سونم چونکہ افوا کی طرح بچپن سے ہی ذیابیطیس کی مریض ہیں اس لئے وہ فلم کے سیٹ پراپنے ساتھ ساتھ ان کے کھانے پینے کابھی خاص خیال رکھتی تھیں
فواد خان سے متاثر عامر خان
جن دنوں فواد ”خوبصورت “ فلم کی شوٹنگ کررہے تھے ،اسی دوران ان کے سیٹ کے قریب ہی عامر خان کی فلم ” پی کے “ کاسیٹ بھی لگا ہوا تھا ۔
عامر نے سن رکھا تھاکہ پاکستان سے ایک نیا ادا کار آیا ہوا ہے ۔دراصل فلم کی شوٹنگ سے پہلے فواد کا ڈرامہ ”زندگی گلزار ہے “ بھی ایک انڈین ٹی وی چینل پر چلتا رہا تھا اس لئے فواد فلم آنے سے پہلے ہی بھارتی عوام میں خاصی مقبولیت حاصل کر چکے تھے ۔بہر حال جب عامر کومعلوم ہواکہ اس پاکستانی اداکار کا سیٹ بھی قریب ہی لگا ہے تو وہ خود فواد سے ملنے آگئے ۔
دراصل عامر دیکھنا چاہتے تھے کہ آخر یہ کون سا اداکار ہے جو انڈیا میںآ تے ہی چھا گیا ہے ۔
”مسنر کرن جوہر “کس نے کہہ دیا ؟
ہند و انتہا پسند تنظیموں کی پاکستان کے لئے نفرت اس قدر برھ گئی ہے کہ انہوں نے بالی ووڈ میں موجود پاکستانی اداکاروں کو انڈیا سے نکالنے کی باقاعدہ مہم شروع کررکھی ہے ایسے میں بالی ووڈ کے بڑے بڑے ایکٹر اور ڈائر یکٹر فوادکی حمایت کرتے دکھائی دے رہے ہیں جن میں کرن جوہر اورسلمان خان کے نام سرِ فہر ست ہے ۔
ویسے تو یہ سبھی جانتے ہیں کہ کرن فواد کے بہت بڑے مداح ہیں اسی لئے کوئی پریس کانفرنس ہویا کوئی بھی ریالٹی شو...جہاں فواد کی بات ہوتو وہ ان کے گن گانے لگتے ہیں ۔اسی لئے جب انڈیا میں فواد پر مشکل وقت آیا تو کرن سے چپ نہ رہاگیا ۔و ہ اکثر بھارتی حکومت اور انتہا پسند ہندوؤں کے سامنے فواد کی حمایت کرتے دکھائی دیتے ہیں اور یہی بات بھارتی گلوکار ا بھجیت بھٹہ چاریہ سے برداشت نہیں ہوئی اور اپنی ٹویٹ میں انہوں نے فواد کو ”مسنر کرن جوہر “ کہہ کر مخا طب کیا ۔

بالی ووڈ کی اداکارائیں قطار میں
پاکستانی اداکارائیں ہی فواد کے ساتھ کام کرنے کے لئے بے قرار نہیں ہیں بلکہ کچھ بھارت ی اداکارائیں بھی قطار میں کھڑی ہیں جن میں دیپیکاپڈ وکون اور کرینہ کپور کے نام شامل ہیں ۔حال ہی میں فواد دیپیکا کے ساتھ منیش لہو ترا کے ڈیزائن کئے ہوئے کپڑے پہن کر انڈ ین فیشن ویک کے ریمپ پر بھی جلوہ گر ہوئے جسے دنیا بھر میں خوب سراہا گیا بلکہ فواد کی دیپیکا کی پردے پر جوڑی کو ایک ساتھ دیکھنے کی خواہش کااظہار بھی کیاگیا ۔
ہر عمر کی خواتین کے کے پسندیدہ فواد خان کی مقبو لیت محض نوجوان لڑکیوں تک ہی محدود نہیں بلکہ وہ ہر عمر کی خواتین میں بے حد مقبول ہیں بلکہ اکثر نئے اداکار فواد کے انداز اپنانے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ وہ بھی خصوصاََ خواتین میں مقبولیت حاصل کرسکیں ۔بعض اداکار و ماڈل تو اس لئے فواد کے کپڑوں کے انداز ہی نہیں بلکہ ان کی داڑھی کے کٹ کی بھی کاپی کرتے ہیں ۔
یہ عام اداکاروں اور ماڈلز کی بات ہے ،ہم نے تو بالی ووڈ کے رنبیر کپور کو بھی فواد خان کا انداز کاپی کر تے دیکھا ہے گز شتہ برس فواد نے ہم ایوارد تقریب میں جس اندازکا تھری پیس سوٹ پہنا ،رنبیرنے بھی فلم فےئر ایوارڈ میں یہی انداز اپنا یا جبکہ فواد کا خیال ہے اس لئے آپ خواہ جتنے بھی مہنگے اور برانڈ کپڑے کیوں نہ پہن لیں اگرآپ کی شخصیت میں وہ سٹائل موجود نہیں تو آپ اچھے نہیں لگے سکتے ...اس لئے لبا س خواہ عام سابھی پہن لیں مگر انداز منفرد ہو تو اچھا لگتا ہے ۔
“ ویسے فواد خان نے اپنی بیوی کے ساتھ مل کر خواتین کے ملبوسات کے حوالے سے 2012میں ایک سلک برانڈ بھی متعارف کر وایا جو فواد کی بدولت خواتین میں خاصا مقبول ہوا ۔
اعلیٰ تعلیم کی خواہش
یوں تو فواد خان کمپیوٹر انجنئیر نگ کررہے تھے تو بالکل خوش نہیں تھے ۔چنانچہ اب ان کی خواہش ہے کہ ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ اورذمہ دار انسان کی حیثیت سے پہچان حاصل کریں اور فواد کو زندگی کا سب سے بڑا خوف بھی یہی ہے کہ زندگی کی مصر وفیات میں الجھ کرکہیں ان کا یہ خواب ادھورانہ رہ جائے۔

سوشل میڈیا کی عادت نہیں
فواد خان کہتے ہیں سوشل میڈیا پر ان کی بہت سے نقلی اکاؤ نٹس موجود ہین جوان کی سرگرمیوں کے حوالے سے پل کی خبریں نشر کرتے ہیں ”مگر مجھے بذاتِ خود سوشل میڈیا کے استعمال کی عادت نہیں ،ہاں البتہ کبھی کبھار اسے چیک کر لیتا ہوں مگر جنون نہیں بناتا ۔
ایڈور ٹائز رز کی پہلی تر جیح
پاکستان ہویا انڈیا ...فواد کے پاس فی الحال کام کی کمی نہیں بلکہ انہوں نے انڈیا میں کئی فلمیں سائن کر رکھی ہیں جو آئندہ التوا کاشکار نظر آرہی ہیں ،اس کے ساتھ ہی پاکستان میں بھی دوفلموں پر کام جاری ہے جن میں سے ایک فلم کی شوٹنگ رواں برس کے آخر تک شروع ہوجائے گی جبکہ دوسری فلم کی شوٹنگ 2017میں متو قع ہے لیکن آپ کویہ جان کر مایوسی ہوگی کہ فواد پاکستان میں ٹی وی کے لئے کوئی نیا پر اجیکٹ نہیں کر رہے اور آئندہ کوئی ارادہ بھی نہیں رکھتے ...البتہ فیشن ماڈلنگ اوار ٹی وی اشتہارات کے حوالے سے وہ خاصے سر گرم دکھائی دیتے ہیں شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ اس وقت وہ ایڈور ٹائز ر ز کے ہاٹ فیورٹ ہیں اور مختلف برانڈ اپنی اشیاء کی تشہیر میں فواد کی پہلی تر جیح سمجھتے ہیں ۔

Browse More Articles of Lollywood