Bharti Fankar Bhi Intahaa Pasand Hinduo Ke Humnawa

Bharti Fankar Bhi Intahaa Pasand Hinduo Ke Humnawa

بھارتی فنکار بھی انتہا پسند ہندوؤں کے ہمنوا

پلوامہ حملے کے بعد پروپیگنڈے کا طوفان روشن خیال بھارتی دانشور بھی پاکستان کے خلاف زہر اُگلنے میں مصروف

پیر 4 مارچ 2019

وقار اشرف
مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں قابض بھارتی فوج کے قافلے پر خود کش حملے اور اس کے نتیجے میں 44کے قریب بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد بھارتی حکومت اور ہندو انتہا پسند جماعتیں پاکستان کے خلاف مسلسل زہراُگلنے میں مصروف ہیں ،پاکستان پر الزام تراشیوں اور پروپیگنڈے کا ایک طوفان بپا ہے ۔
پاکستان مخالف بیانات اور جذبات عروج پر ہیں ،پاکستان پر حملے کا نہ صرف جھوٹا اور من گھڑت الزام عائد کیا جارہا ہے بلکہ بھارت روایتی پاکستان دُشمنی پر اُتر آیا ہے اور تحقیقات کے بغیر ہی پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے ۔

”امن کے سفیر “کہلانے والے کھلاڑی اور فن کار بھی اس محاذ پر انتہا پسند ہندوؤں کے ساتھ آکھڑے ہوئے ہیں ،نام نہاد پڑھے لکھے اور روشن خیال بھارتی دانشور بھی پاکستان کے خلاف زہر اُگلنے میں مصروف ہیں ۔

(جاری ہے)

ایک طرف بھارتی پروڈیوسرز نے اپنی فلمیں پاکستان میں نمائش کیلئے پیش نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے پاکستانی امپورٹرز کے کروڑوں روپے ڈوب جانے کا خدشہ ہے تو دوسری طرف بھارتی فلموں میں شامل پاکستانی گلوکاروں کے گانے بھی فوری طور پر نکال دےئے گئے ہیں ۔


سابق بھارتی کر کٹر اور سیاستدان نوجوت سنگھ سد ھو پاکستان کی حمایت میں دےئے گئے بیان پر انتہا پسند ہندوؤں کے نشانے پر ہیں ،انہیں نہ صرف کپل شرما شو سے نکال دیا گیا ہے بلکہ ان کی حمایت کرنے والوں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے ۔کپل شرما نے جب نوجوت سنگھ دھو کو”کپل شرما شو“سے نکالنے پر کہا کہ سدھو پاجی کیساتھ جو ہوا وہ ٹھیک نہیں ،سدھو دہشتگری کیخلاف حکومتی پالیسی کی حمایت کرتے ہیں لہٰذا انہیں شو سے نکالنا مسئلے کاحل نہیں ہے ،اگر انہیں شو سے نکالنے سے مسئلہ حل ہوجاتا تو و ہ خود ہی شو چھوڑ دیتے ،لوگوں کو گمراہ کرکے اصل ایشوز سے توجہ ہٹائی جاتی ہے ،کسی پر پابندی لگانا مسئلے کا حل نہیں ۔
انتہا پسند بھارتیوں کو یہ بیان پسند نہیں آیا اور فلم میکر وپروڈیوسراشوک پنڈت سمیت متعدد بھارتیوں نے ”دی کپل شرما شو “کے شریک پروڈیوسر سلمان خان سے کپل کیخلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کر دیا۔اداکارانوپم کھیرنے بھی پاکستان کی حمایت پر نوجوت سنگھ سدھو کیلئے دل کی خوب بھڑ اس نکالی اور ٹویٹر پر کہا کہ سدھو جب آپ زیادہ ہی بولتے ہیں تو وہ ہمیشہ بکواس ہی ہو جاتی ہے ۔

سلمان خان بھی اس مسئلے پر پیچھے نہ رہے اور انہوں نے اپنے پروڈکشن ہاؤس کے تحت بننے والی فلم ”نوٹ بک“سے عاطف اسلم کی آواز میں ریکارڈ کئے گئے گانے نکال کر کسی بھارتی گلوکار کی آوازمیں گانے ریکارڈ کرنے کی ہدایت کردی ۔اجے دیو گن نے بھی انتہا پسند ہندوؤں کو خوش کرنے کے لئے ایک ٹویٹ کے ذریعے اپنی فلم ”ٹوٹل دھمال“ کی پاکستان میں ریلیز روکنے کا اعلان کر دیا۔

یہی نہیں ”ٹوٹل دھمال“ کے ہدایتکار اندر کمار کا بھی بیان آگیا کہ ہم پاکستانیوں کو ہنستا ہوا نہیں دیکھنا چاہتے اس لئے فلم کو پاکستان میں ریلیز نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،ہم صرف اپنے ملک کے لوگوں کو تفریح فراہم کریں گے ۔اندر کمار کے مطابق ”ٹوٹل دھمال “کو پاکستان میں ریلیز نہ کرنے کا فیصلہ اجے دیوگن کا تھا۔اس طرح ”ٹوٹل دھمال“پاکستان میں ریلیز نہ کرکے انتہا پسندوں کو خوش کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔

بالی وُڈ فلموں کی پاکستان میں نمائش نہ کرنے کے فیصلے سے پاکستانی اسپورٹرز کے کروڑوں روپے ڈوب جانے کا خطرہ بڑھنے لگا ہے ۔ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستانی امپورٹرز کی جانب سے بالی وُڈ کے مختلف بینرز کو ایڈوانس کی مد میں100 کروڑ سے زائد کی رقم دی گئی جس کے عوض سال بھر میں بالی وُڈ ا
سٹارز کی فلمیں پاکستانی سینماؤں کی زینت بننا تھیں لیکن پلوامہ حملے کے بعد ہالی وڈ کی فلمی تنظیمیں ایک ہو کر پاکستان مخالف مُہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں ۔
وہ بھارتی فلموں کی پاکستان میں نمائش روکنے کیساتھ ساتھ پاکستانی فنکاروں اور گلوکاروں کو بھی کام نہ دینے کا مطالبہ کررہی ہیں ۔ان انتہا پسند ہندوؤں کی دھمکیوں پر بھارت کی معروف میوزک کمپنیوں نے اپنے یوٹیوب چینل سے پاکستانی گلوکاروں کے گانے بھی ہٹا دئیے ہیں۔
مہاراشٹرا میں انتہائی فعال ہندوانتہا پسند جماعت مہاراشٹرا نونرمان سینا(ایم این ایس)نے ”ٹی سیریز “،”سونی میوزک وینس “اور”ٹپس میوزک “جیسی معروف بھارتی میوزک کمپنیوں کے مالکان کو دھمکی دی تھی کہ وہ پاکستانی گلوکاروں کے ساتھ کام کرنا بند کردیں اور اگر انہوں نے ایسا نہ کیا تو نتائج بھگتنے کیلئے تیار ہو جائیں ۔
اس دھمکی کے بعد میوزک کمپنیوں نے اپنے یوٹیوب چینلز سے پاکستانی گلوکاروں کے گانے ہٹادئیے۔
بھارت کی صف اوّل کی کئی میوزک کمپنیاں راحت فتح علی خان اور عاطف اسلم سمیت متعدد پاکستانی گلوکاروں کے ساتھ کام کرنا پسند کرتی ہیں کیونکہ پاکستانی گلوکاروں کو وہاں کافی پسند کیا جاتا ہے لیکن جب بھی ایسا کوئی واقعہ ہوتا ہے تو سب سے پہلے فنکاروں پر پابندی عائد کی جاتی ہے۔

کرکٹر گوتم گبیھر اور کنگنا رناوت نے بھی انتہائی شرمناک اور افسوسناک اعلانات کئے ہیں ،اس لئے علاوہ موہالی کرکٹ اسٹیڈیم سے پاکستانی کرکٹرز کی تصاویر بھی ہٹادی گئی ،بھارتی کمپنی نے پی ایس ایل کے میچز بھی دکھانے سے انکار کر دیا ہے ،پاکستانی اداکاروں پر بھارتی فلموں اور ڈراموں میں کا م کرنے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے ۔
بھارتی سینما انڈسٹری سے وابستہ فنکاروں اور دیگر عملے پر مشتمل ”آل انڈیا سنے ورکرز ایسوسی ایشن “نے پلوامہ حملے کے بعد پاکستانی فنکاروں اور اداکاروں پر مکمل طور پر پابندی لگانے کا اعلان کر دیا ہے ۔
تنظیم کے جنرل سیکرٹری رونک سریش جین کا کہناہے کہ موجودہ صورتحال میں انڈسٹری نے اجتماعی طور پر فیصلہ کیا ہے کہ پاکستانی فنکاروں کیساتھ کسی طور کام نہ کیا جائے ،اگر کسی تنظیم نے پاکستانی فنکاروں کیساتھ کام کرنے پر زور دیا تو اس پر بھی پابندی لگا دی جائے گی اور سخت ایکشن لیا جائے گا۔
بھارت میں انتہا پسند ہندو اس حد تک طاقتور ہو چکے ہیں کہ انہیں صرف مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی بیانات ہی اچھے لگے ہیں اور اگر کسی طرف سے قدرے معتدل یا مسلمانوں کے حق میں بیان آتا ہے تو اسے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کی ایک مثا ل معروف بھارتی اداکاراور سیاستدان کمل ہاسن کا عالیہ بیان بھی ہے جس میں انہوں نے بھارتی حکومت سے مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔

تامل ناڈو میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمل ہاسن کا کہنا تھا کہ بھارت کو آخر کس بات کا خوف ہے ،وہ کشمیر میں استصواب رائے کیوں نہیں کراتا ؟افسوس ہوتا ہے جب لوگ کہتے ہیں کہ فوجی کشمیر میں مرنے کیلئے جارہے ہیں ،سیاستدان درست رویہ اپنائیں تو کوئی فوجی نہیں مرے گا۔کمل ہاسن کو اس بیان پر اس قدر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا کہ ان کی جماعت کی طرف سے سوشل میڈیا پر وضاحت کی گئی کہ کمل ہاسن کے بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا جس کی دو مذمت کرتے ہیں ۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ پارٹی کے صدر کمل ہاسن اور ان کی پارٹی مسلح افواج کے غم میں شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔بھارتی اداکاراکشے کمار کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پروائرل ہوئی ہے ۔صحافی کی جانب سے پوچھا گیا کہ جب بھی دہشتگردی کا ذکر ہوتا ہے تو نام پاکستان کا آتا ہے جس پر اکشے کمار نے کہا کہ ایسا بالکل بھی نہیں ہے ،دہشت گردی تو بھارت سمیت مختلف ممالک میں بھی موجود ہے ،دہشت گردی کبھی ملک میں نہیں ہوتی دہشت گردی تو ملک میں موجودکچھ لوگ پھیلاتے ہیں۔

اس صورتحال پر کچھ پاکستانی فنکاروں نے بھی بھارت کو بھر پور جواب دیا ہے جن میں شان شاہد نمایاں ہیں جنہوں نے پاکستان موقف کی بھر پور انداز میں تر جمانی کی ہے ۔شان نے اپنے ٹویٹ میں لکھا :
”ظلم رہے اور امن بھی ہو ،کیا یہ ممکن ہے تم ہی کہو “شان نے اس ٹویٹ کے ذریعے بھارتیوں کو باوکرانے کی کوشش کی کہ پلوامہ حملہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی فوجی جارحیت اور مظالم کاردعمل ہے اس میں پاکستان کا کوئی ہاتھ نہیں ۔

پلوامہ حملے کے بعد بھارتی شاعر جاوید اختر اور ان کی اہلیہ شبانہ اعظمی نے کراچی کا دور وزہ دورہ نہ صرف منسوخ کر دیا بلکہ ایک متنازع ٹویٹ بھی کیا۔جاویداختر نے ٹویٹ میں لکھا”کراچی آرٹس کونسل کی جانب سے مجھے اور شبانہ کو کیفی اعظمی اور ان کی شاعری کے حوالے سے دو روزہ ادبی کا نفرنس کیلئے مدعو کیا گیا تھا جسے ہم نے منسوخ کردیا ہے ۔

انہوں نے ٹویٹ میں 1965ء کی پاک بھارت جنگ کے دوران کیفی اعظمی کی لکھی گئی نظم ”اور پھر کرشن نے ارجن سے کہا “کا حوالہ بھی تنقیدی انداز میں دیا۔اس ٹویٹ پر شان شاہد بھڑک اُٹھے اور جواب دیتے ہوئے لکھا ”دراصل یہی وقت ہے آنے کا دوستی اور بھروسہ دکھانے کا جو آپ ہم پر کرتے ہیں ،یہ حقیقت ہے کہ پاکستان نے کچھ نہیں کیا ہے ،یاد رکھیں نفرت نے الیکشن جیت لیا ہے ۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ہم اس سانحہ میں ہونے والے تمام انسانی جانوں کے نقصان پر شدید مذمت کرتے ہیں ۔“اس پر ایک بھارتی صارف سوبودھ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم بے وقف نہیں ہیں ۔
شان شاہد نے اس کا بھی منہ توڑ جواب دیتے ہوئے انہیں بھارتی جاسوس کلبھوشن کی یاددلادی۔شان نے تبصرے میں جاوید اختر سے گزارش کی کہ ایسی نظم لکھیں جو آپ کے سُسر نے مقبوضہ کشمیر کے لیے لکھی تھی جس کے کچھ اشعار شان نے خود بھی لکھے۔

ہنستے گاتے روشن وعدے ترقی میں ڈوب گئے بیتے دنوں کی لاش پراے دل میں روتا ہوں تو بھی رد اداکارہ مادراحسین نے ٹویٹر پر (mawrask) ہیش ٹیگ کے ذریعے سوالات کے براہ راست جوابات دےئے جس میں ان سے ایک بھارتی ٹویٹر صارف نے پلوامہ حملے پران کا رد عمل پوچھا ۔بھارتی شہری انیل جین نے تبصرے میں لکھا”آپ کے پلوامہ حملے پر کیا خیالات ہیں، مجھے پتا ہے کہ آپ جواب نہیں دے رہیں لیکن پھر بھی ․․․․․ “اس پر ماورا نے جواب دیتے ہوئے لکھا کہ میرے کچھ کہنے سے قبل ہی آپ نے سوچ لیا کہ میں کیا کرنا چاہوں گی ۔

ماورا نے اپنا جواب 3نکات میں لکھتے ہوئے بتایا کہ پہلے دوسروں کے بارے میں فیصلہ کرنا بند کریں ۔
ماورا نے انسانیت کو سب سے پہلے قرار دیتے ہوئے پلوامہ حملے کی مذمت کی اور لکھا کر اس جانب سے بھی صبر اور بہت محبت کی دعا کی جارہی ہے کیونکہ ہر زندگی کا نقصان انسانی زندگی کا کھونا ہے ۔اداکارہ نے آخر میں لکھا کہ اگر کوئی اظہار نہیں کرتا تو نفرت پھیلانا بند کیجیے۔

گلوکار علی ظفر کا وزیر اعظم عمران خان کو پلواما حملے سے متعلق تقریر کی حمایت کرنا بھارتیوں کو ایک آنکھ نہیں بھایا۔عمران خان نے قوم سے اپنے خطاب میں پلواما حملے پر بھارتی الزام پر دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے بھارت کو شواہد فراہم کرنے پر حملے کی تحقیقات میں مدد کی پیشکش کی اور ساتھ یہ بھی کہا کہ بھارت نے پاکستان پرحملہ کیا تو اس کا بھر پور جواب دیا جائے گا۔

عمران خان کی تقریر پر علی ظفر نے ٹویٹ میں تقریر کی تعریف کی تو بھارتیوں کویہ تعریف پسند نہ آئی اور ان پر کافی تنقید کی گئی ۔راشی نامی صارف نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ا ب کبھی بھارت مت آنا۔ادم پر کاش نے انتہا پسندانہ سوچ کی عکاسی کرتے ہوئے کہا کہ اگر اب بھارت میں نظر آئے تو سب دہشت گردانہ روپ نکال دیں گے ۔
علی ظفر نے انتہا پسند ہندوؤں کے جذبات کو ٹھنڈا کرنے کیلئے ایک بار پھر ٹویٹ کی جس میں انہوں نے عمران خان کی تقریر کی ویڈیو کو بھی شےئر کیا اور ساتھ یہ بھی کہا کہ کسی قسم کی انا، تعصب اور نفرت کے بغیر کھلے دل اور دماغ کے ساتھ سنیں ،اگر ابھی نہیں تو کچھ روز بعد سنیں جب آپ سکون اور فراغت میں ہوں ،یہ ہے عمران خان کا قوم سے خطاب ۔

بھارت میں پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے جواب میں آئندہ ماہ لاہور میں ہونے والے شو ”شان پاکستان “کی انتظامیہ نے بھارتی گلوکارہ ریکھا بھر دواج ،ہرش دیپ کور اور ویشال کے نام بھی شو سے نکال دئیے ہیں۔ 21مارچ کو لاہور میں ہونے والے اس دو روزہ ”شان پاکستان “میں پاکستانی فنکاروں کے ساتھ ان بھارتی فنکاروں نے بھی پر فارم کرنا تھا ،اس سلسلے میں انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی تھی ،ویزے تک لگ چکے تھے اور ہوائی ٹکٹ کے ساتھ ساتھ ہوٹل بکنگ بھی کرلی گئی ۔اس حوالے سے شو کی آرگنائزرہمانصرکا کہنا ہے کہ بھارت میں پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے بعد بھارتی گلوکاروں کونہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔اب ”شان پاکستان “شو میں صرف پاکستانی گلوکارہی پر فارم کریں گے۔

Browse More Articles of Bollywood