Kabil E Ziker Actress Rimsha Khan

Kabil E Ziker Actress Rimsha Khan

قابل ذکر اداکارہ رمشا خان

معصوم سی بھولی بھالی سی رمشا کے بڑے خواب

جمعہ 17 مئی 2019

 درخشاں فاروقی
”سب سے پہلے تو آپ اپنا تعارف قارئین سے خود کروادیں؟“
”میرانام تو آپ جان چکے ہیں میں 1994ء میں کراچی کی پیدائشی ہوں والدہ حیات ہیں والد کا انتقال ہو چکا ہے ۔ہم دوہی بہنیں ہیں۔میں بڑی ہوں ۔امی مجھے رمبا پکارتی ہیں۔میری سہیلیاں مجھے رامو کہتی ہیں پتا نہیں کب میرا نام بگڑ گیا یا پیار کے نام پڑ گئے مگر میں انجوائے کرتی ہوں۔

”زندگی نے کیا کچھ سکھایا خاص کر شوبز کی دنیا میں قدم رکھ کے کیا سیکھا؟“
”اداکاری کا شوق تھا۔بچپن سے اسکول کے اسٹیج اور تھیٹر میں پر فارم کیا کرتی تھی ۔اصل میں شوبز میں آنے کی کوئی منصوبہ بندی نہیں کی۔میں ایڈ ورٹائزنگ ایجنسی میں ملازم تھی۔وہاں ٹیلنٹ ایجنسی کے لوگ آئے کہ آپ اداکار ی کر سکتی ہیں تو ہماری فلم کر لیجئے۔

(جاری ہے)

فلم ”تھوڑ اجی لے ،میں کام کیا،فلم ناکام ہو گئی مگر ٹیلی ویژن کے لئے میرے راستے تب تک کھل چکے تھے ۔

بے شک ڈائریکٹر نے مجھ پر بڑی محنت کی تھی اسے تو میں Saluteکرتی ہوں اور کچھ اللہ تعالیٰ کی طرف سے بھی کامیابی ملی اس کا کرم ہے ۔
ہماری فیملی کے کئی لوگ ایڈ ایجنسیز میں ہیں اس لئے مجھے گھر سے اجازت ملی اور بغیر کسی سفارش کے میں آگے بڑھ آئی۔شوبز میں آنے جانے اور آرام کے وقت کاتعین کرنا بہت کٹھن لگا۔صبح10بجے کام پر جانا اور پھر رات گئے لوٹنا مجھے اچھا نہیں لگتا۔
نو سے پانچ والی نوکری میں آپ حد سے7بجے تو گھر پر آہی سکتے ہیں ۔اس طرح لوگوں کو مناسب انداز میںNoکہنا بھی آنا چاہئے۔میری سوچ گھر بنانے کی ہے ،پیسہ کماکے اڑانے کی نہیں ہے۔نہ ہی میں رشتہ ملنے تک کے انتظار میں کام کررہی ہوں ۔بس مجھے مردوں پہ انحصار کرنا اچھا نہیں لگتا۔یوں بھی میرا کوئی بھائی نہیں والد زندہ نہیں تو پھر قدرتاً سب کچھ خود کرنا ہی ہے تو عزت ووقار سے بھی کرنا ہے۔

”آپ کی والدہ قومی اےئرلائن سے وابستہ رہیں کیوں آپ نے وہ فیلڈ نہیں چنی؟“
”میں نے کچھ دنوں تک ویزاسیکشن میں کام کیا تھا مگر پڑھائی متاثر ہونے لگی تو چھوڑدی بلکہ امی نے چھڑوادی۔امی کو کام کرتے دیکھ کر شوق تو ہوا مگر میں MBAکرنا چاہتی ہوں اس لئے پرواز کے لئے اڑان نہیں بھری۔“
”کچن سے دوستی کچی یا پکی؟“
”کچی کچی ہی سمجھئے،گھر کے کاموں کا بھی کچھ خاص شوق نہیں کرنے پڑتے ہیں تو کرہی لئے جاتے ہیں ۔
دال اور آملیٹ اچھا بنا لیتی ہوں ۔امی کہتی ہیں تمہارے گھر میں یہی دو چیزیں کب تک پکتی رہیں گی اور نام خراب کروگی میرا، مگر میں تھوڑے عرصے میں سیکھ ہی لوں گی۔کھانے کا بہت شوق بھی ہے اور باذوق بھی ہوں ۔کراچی کے تمام اچھے ریسٹورنٹس میرے جانے پہچانے ہیں اور مزا آتا ہے اپنے پیسوں سے کھانا کھانے میں۔“
”لوگ پہچان بھی تو لیتے ہوں گے اور سیلفیاں بھی بناتے ہوں گے؟“
”یہ سب کچھ ہوتا ہے ۔
لوگ پہچا ن کر آپس میں سرگوشیاں کرتے ہیں ۔وہ خوش ہوتے ہیں تو امی بھی خوش ہوتی ہیں اور سچی بات تو یہ ہے کہ مجھے ہر کام امی کی خوشی اور رضا کے لئے کرنا ہے اس لئے میں بھی خوشی خوشی سیلفیاں بنواتی ہوں۔“
”اپنا گھر بسنے کے کب تک ارادے ہیں؟“
”ویسے تو یہ قدرت کے فیصلے ہوتے ہیں مگر فی الحال ان باتوں کی طرف دھیان نہیں دینا ہے ۔کیرےئر بنانا ہے ،نام پیدا کرنا ہے،پڑھنا ہے اور گھر بنانے کے ڈھیر ساراروپیہ کمانا ہے اور بس۔

”ایک چینل نے کبھی آ پ کو Rejectکرتے ہوئے کچھ کہا تھا کیا وہاں سے اب آفر آئی ہے؟“
’دوتین بار آچکی ہے۔اس چینل کیCEOنامی گرامی خاتون ہیں انہوں نے مجھے کترینہ کیف کہہ کر نظر انداز کیا کہ آپ کی توار دو اور آواز دونوں میں نہیں ۔بھلا بتائیے کیا میں اتنی بری ہوں ۔آپ میرے ڈرامے دیکھ رہی ہیں ناں۔اور کترینہ کیف نے بھی بہت جلد اپنے آپ کومنظم کر لیا اب سے ایک جیسے یا ڈانسنگ رول ہی ملتے ہیں تووہ کیا کرے۔
میرا اس سے کیا مقابلہ ،بڑا فضول ساتبصرہ تھا ان محترمہ کا۔“
”کسی آرٹسٹ کے ساتھ کام کرنے کی آرزو ہے؟“
”تمام اچھے اور سینئرز کے ساتھ مثلاً نعمان اعجاز،ثمینہ پیرز ادہ ،صبا قمر ،آمنہ شیخ ،سجل علی ،احسن خان اور جناب یہ فہرست تو خاصی طویل ہے آ پ تھک جائیں گی لکھتے لکھتے۔
”نہیں میں نہیں تھکوں گی،اچھا آپ کوئی مخصوص کردار ادا کرنے کی خواہش رکھتی ہیں؟“
”میں نے تو ابھی کیرےئر شروع کیا ہے ۔
ان کرداروں کی بھی ایک طویل فہرست ہے ،جو مختلف ہوں ،منفرد ہوں ،مشکل ہوں ان میں سے ایک تو میں کیسا ہے نصیباں میں بھی کررہی ہوں اور دوسرا خود پر ست میں بھی میری کردار کی کئی ویری ایشنز ہیں ۔اب کام کرنے کا لطف آرہا ہے ۔یعنی ہر لحاظ سے چیلنجنگ رول ہونا چاہئے۔“
”اپنی بچت کا بڑا حصہ کہاں خرچ کرنے کا ارادہ ہے؟“
”بچت کا کیا کہنا اگر میں فضول خرچی روکوں تو بچت کروں ناں ۔
زیادہ تر اپنی دوستوں کے ساتھ مل کر ہلا گلاکرتی ہوں ۔کپڑے ،پرفیومز ،جوتے ،کاسمیٹکس اور کھانے کے بعد کچھ خاص بچتا نہیں لیکن اب سرئیس ہورہی ہوں کیونکہ گھر آسانی سے نہیں بن سکتا ۔مہنگائی بھی بڑھ گئی ہے اور گھروں کی قیمتیں آسمان کو چھور ہی ہیں ۔میرے لئے دعا کیجئے گا۔“
رمشا خان سے مختصر سی ملاقات یوں ہوئی کہ ان کے اگلے سین کی کال آگئی تھی اور وہ سعادت مندہیں کسی کو ناراض کرنے کا ہنر نہیں رکھتیں․․․․میرا بھی تو مان رکھا ،ملاقات طے تھی ریہر سل سے دس منٹ نکالے اور شکایت کا موقع نہیں دیا۔

Browse More Articles of Lollywood