Wrong Number 2 Aur Chhalawa Nay Film Industry Ki Ronaqay Bahaal Kar De

Wrong Number 2 Aur Chhalawa Nay Film Industry Ki Ronaqay Bahaal Kar De

”رانگ نمبر 2اور چھلاوہ“نے فلم انڈسٹری کی رونقیں بحال کردیں

عید پر ریلیز ہونے والی فلموں کے حوالے سے ایک تجزیاتی رپورٹ

جمعرات 13 جون 2019

 سیف اللہ سپرا
پاکستان میں فلموں کی ریلیز کے حوالے سے عید کا تہوار انتہائی اہم تصور کیا جاتا ہے۔ہر فلم ساز،ہدایت کار ،اداکار،گلوکار،موسیقار اور فلم رائٹر کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کی فلم عید کے موقع پر ریلیز ہوتا کہ زیادہ سے زیادہ لوگ ان کی فلم کو دیکھیں۔اس عیدالفطر پر کل پانچ فلمیں ریلیز ہوئی ہیں جن میں اُردو کی دو فلمیں ”رانگ نمبر 2اور چھلاوہ“انگریزی کی دو فلمیں“الہ دین اور گاڈزویلا“پنجابی کی ایک فلم”شریکے دی آگ“ہیں اُردو فلم ”رانگ نمبر 2کے ڈائریکٹر،پروڈیوسر یا سر نواز ،ندایا سر اور حسن ضیاء ہیں رائٹر یا سر نواز ہیں۔

سکرین پلے یا سر نواز اورمحسن علی نے لکھے ہیں۔فلم کی کاسٹ میں سمیع خان،نیلم منیر،ثنا فخر،جاوید شیخ،شفقت چیمہ،محمود اسلم اور یاسر نواز ہیں۔

(جاری ہے)

عید پر ریلیز ہونے والی دوسری اُردو فلم ”چھلاوہ“کے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر وجاہت رؤف ہیں۔رائٹر وجاہت رؤف اور یاسر حسین ہیں۔کاسٹ میں مہوش حیات،اظفر رحمان،عائشہ وجاہت ،اسد صدیقی ،زارا نور عباس اور محمود اسلم ہیں۔

فلم کی موسیقی شیراز اُپل نے ترتیب دی ہے۔
انگریزی فلم”گاڈزویلا“کے ڈائریکٹر مائیکل ڈورٹی اور عید پر ریلیز ہونے والی دوسری انگریزی فلم”الہ دین“کے ڈائریکٹر گائے رچی ہیں۔عیدالفطر پر ریلیز ہونے والی واحد پنجابی فلم ”شریکے دی آگ“کے ڈائریکٹر وپروڈیوسر چودھری یعقوب ہیں۔کاسٹ میں اداکارمعمررانا،حیدر سلطان،خوشبو ،دیاجٹ،نواز خان،جہانگیرجانی اور حیدر رانا شامل ہیں۔
اس عید پر ہدایت کار مسعود بٹ کی فلم”پیشی گجراں دی“بھی ریلیز کرنے کا اعلان کیا گیا مگر عید سے ایک روز قبل پنجاب فلم سنسر بورڈ نے اس کی نمائش روک دی۔
ذرائع کے مطابق اس فلم میں کافی قابل اعتراض مکالمے اور مناظر ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی کی وجہ سے اس عید پر کوئی انڈین فلم ریلیز نہیں ہوئی۔غیر جانبدار ذرائع کے مطابق بزنس اورمقبولیت کے اعتبار سے فلم”رانگ نمبر 2“پہلے نمبر پر رہی”چھلاوہ دوسرے نمبر پر انگریزی فلم الہ دین اور گاڈزویلا تیسرے اور چوتھے نمبر پر جبکہ پنجابی فلم”شریکے دی اگ“پانچویں نمبر پر رہی ہے ۔
تاہم عید کی چھٹیوں کی وجہ سے سبھی فلموں نے بزنس کیا ہے اور تادم تحریر کررہی ہیں۔عید پر ریلیز ہونے والی فلموں کے بارے میں ہم نے پاکستان کی فلم وسینما انڈسٹری کی اہم شخصیات سے تفصیلی گفتگو کی جس کے منتخب حصے قارئین کی دلچسپی کے لئے پیش کئے جارہے ہیں:۔
فلم ”رانگ نمبر 2“کے ڈائریکٹریاسر نواز نے کہا کہ رانگ نمبر 2میری تیسری فلم ہے اس سے قبل میں نے دو فلمیں ”رانگ نمبر 1“مہرالنساء وی لب یو“بنائی ہیں۔
میری تینوں فلمیں عید الفطر پر ریلیز ہوئی ہیں میں نے تینوں فلمیں بنائی ہی عید کے لئے ہیں۔عید خوشی کادن ہوتا ہے اور میری تینوں فلمیں بھی فل کامیڈی ہیں اور عید کے موقع پر میری فلم دیکھنے سے لوگوں کی خوشیاں دوبالا ہو جاتی ہیں میری فلموں کی کامیابی کی بڑی وجہ بھی یہی ہے کہ میں لوگوں کو خوشیاں دیتا ہوں دراصل آج ہر طرف ٹینشن ہے لوگ خوشیاں تلاش کرتے ہیں میری فلم میں انہیں خوشیاں ملتی ہیں اس لئے وہ میری فلم دیکھتے ہیں پہلے ٹی وی پر بھی کچھ تفریح کا سامان ہوتا تھا مگر جب سے نیوز چینلز آئے ہیں ان پر تو ہر وقت ٹینشن کا سامان ہی نظر آتا ہے میری فلم کو پورے ملک میں لوگوں نے پسند کیا خصوصاً پنجاب میں تو بہت کامیاب رہی ہے میں اس حوصلہ افزائی کو اپنے تمام پر ستاروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں میرے پر ستار میرے کام کو سراہتے ہیں جس کے نتیجے میں ، میں زیادہ محنت کرتا ہوں اور پہلے سے اچھی فلم بن جاتی ہے میں فلم بینوں سے درخواست کروں گا کہ جنہوں نے رانگ 2نہیں دیکھی وہ ضرور دیکھیں کیونکہ پازیٹوچیزیں دیکھنے سے صحت پر اچھا اثر پڑتا ہے اور ساتھ میری اور میری ٹیم کی حوصلہ افزائی بھی ہوگی اور ہم پہلے سے بہتر کام کریں گے ۔

عید پر ریلیز ہونے والی دوسری اُردو فلم ”چھلاوہ“کے ڈائریکٹر وجاہت رؤف نے کہا کہ مجھے خوشی اس بات کی ہے کہ لوگ عید کی دونوں فلمیں”چھلاوہ اور رانگ نمبر2“دیکھنے کے لئے سینما گھروں میں گئے ہیں۔یہ پازیٹو چیز ہے۔دراصل دونوں فلمیں کامیڈی اور فیملی موویز ہیں۔اور صاف ستھری کامیڈی ہے ۔دونوں فلموں کو اچھی اوپننگ ملی ہے ۔جس سے ثابت ہو گیا ہے کہ اگر اچھی فلمیں بنائی جائیں تو لوگ دیکھنے کے لئے سینما گھروں میں جاتے ہیں۔
آج انڈین فلمیں بھی نہیں آرہی ہیں یہ بھی اچھی بات ہے کہ صرف پاکستانی فلمیں پر وموٹ ہو رہی ہیں۔فلم میکرز کے لئے یہ سنہری موقع ہے کہ وہ اچھی فلمیں بنائیں اور انڈین فلموں کا گیپ پورا کریں۔
پاکستان فلم ایگزیبیٹرز ایسوسی ایشن کے چےئرمین ضوریزلاشاری نے عیدالفطر پر ریلیز ہونے والی فلموں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عید کی دونوں فلمیں ”رانگ نمبر 2اور چھلاوہ“لوگوں نے پسند کی ہیں۔
دونوں فلموں نے اچھا بزنس کیا ہے ۔تاہم ”رانگ نمبر 2“بزنس کے اعتبار سے فلم”چھلاوہ “
سے بھی بہتر رہی ہے ۔عید کا پورا ہفتہ چھٹیاں رہی ہیں۔اس وجہ سے بھی عید کی فلموں کا بزنس بہت ہوا ہے۔پاکستانی فلموں کی کامیابی ایک اچھا شگون ہے ۔یہ فلمیں کامیاب ہوں گی اور فلم میکرز کو پیسہ ملے گا تو ان کی حوصلہ افزائی ہوگی اور وہ مزید اچھی اور معیاری فلمیں بنائیں گے۔
میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں پاکستانی فلموں کو پروموٹ کرنا چاہیے تاکہ ہم فلموں کے حوالے سے خود کفیل ہوجائیں۔
یاد رہے کہ اس عید الفطر کے لئے چار فلمیں بنائیں گئیں۔جن میں دو فلمیں”رانگ نمبر 2اور چھلاوہ“اردو فلمیں ہیں جو کراچی میں بنیں،دو فلمیں پنجابی”پیشی گجراں دی اور شریکے دی آگ“ہیں اور لاہور میں بنیں۔فلم”پیشی گجراں دی“کو پنجاب سنسر بورڈ نے قابل اعتراض مناظر اور غیر مناسب مکالموں کی وجہ سے نمائش کی اجازت نہیں دی۔
عید پر ریلیز ہونے والی واحد پنجابی فلم ”شریکے دی آگ“نے بھی کوئی قابل ذکر کامیابی حاصل نہیں کی۔سوچنے والی بات یہ ہے کہ کراچی کی فلمیں تو کامیابی کے جھنڈے گاڑ رہی ہیں۔لاہور کی انڈسٹری کیا کررہی ہے۔لاہور والوں کو کب سمجھ آئے گی کہ آج کے دور میں لوگ گجروں کی پیشاں نہیں دیکھتے نہ ہی انہیں”شریکے دی آگ“جیسے موضوعات میں کوئی دلچپی ہے۔لاہور والوں کو چاہیے کہ اب گجروں کو پیشی پر نہ بھیجیں بلکہ انہیں ہمیشہ کیلئے گرفتار کر ادیں اور شریکے کی آگ کو بھی بجھادیں اور فلموں کے لئے اچھے موضوعات کا انتخاب کریں تاکہ لاہور جو کسی زمانے میں فلمسازوں کا گڑھ تھا،پھر سے فلمسازی کامرکزبن سکے۔

Browse More Articles of Lollywood