Amjad Farid Sabri Ko Bichre 3 Baras Beet Gaye

Amjad Farid Sabri Ko Bichre 3 Baras Beet Gaye

امجد فرید صابری کوبچھڑے3برس بیت گئے

انہیں 22جون2016ء کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد نمبر 10میں اس وقت مسلح افراد نے فائرنگ کرکے شہید کر دیا تھا

جمعہ 21 جون 2019

 وقاراشرف
نامور قوال امجد فرید صابری کو اپنے مداحوں سے بچھڑے تین برس بیت گئے۔انہیں 22جون2016ء کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد نمبر 10میں اس وقت مسلح افراد نے فائرنگ کرکے شہید کر دیا تھا جب وہ ایک نجی چینل کی رمضان نشریات میں شرکت کے بعد جارہے تھے ،ان کی اچانک موت نے ان کے چاہنے والوں کو لرزا کے رکھ دیا تھا۔وہ معروف قوال صابری گھرانے سے تعلق رکھتے تھے اور غلام فرید صابری کے صاحبزادے تھے ،غلام فرید صابری کے 5بیٹوں میں ان کا تیسرا نمبر تھا۔
23دسمبر 1976 ء کو پیدا ہونے والے امجد صابری نے 1988ء میں فنی سفرکا آغاز کیا اور اپنے والد کی مشہور زمانہ قوالی”تاجدار حرم“کو یوں پیش کیا کہ سُننے والے جھوم گئے۔
9سال کی عمر میں فن قوالی سیکھنا شروع کیا اور بارہ سال کی عمر میں 1988ء میں پہلی بار سٹیج پر پر فارم کیا،اپنے والد غلام فرید صابری کی زندگی میں بھی ان کے ساتھ قوالی کی محافل میں شریک ہوتے رہے اور 1994ء میں ان کے انتقال کے بعد بطور مرکزی قوال پر فارم کرنا شروع کر دیا اس طرح والد اور چچا کے نام اور کام کو خوبصورتی سے آگے بڑھایا۔

(جاری ہے)

والد سے انہوں نے راگوں کی باقاعدہ ٹریننگ لی تھی جس کیلئے انہیں رات کو پچھلے پہر اور صبح تہجدکے وقت اُٹھ کر ریاض کرنا پڑتا تھا۔یورپ اور امریکہ میں انہیں قوالی کا راک سٹار قرار دیا جاتا تھا۔
1982ء میں ریلیز ہو نے والی فلم”شرارے“میں کم سن امجد صابری کی آواز میں علامہ اقبال کی نظم”لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری“شامل ہوئی تھی،اس فلم میں ان کے والد اور چچا کی مشہور زمانہ قوالی”تاجدار حرم“بھی شامل ہوئی تھی ۔
امجد صابری نے اپنا پہلا البم”بَلغَ العلُی“1997ء میں ریلیز کیا تھا جس میں ان کے والد اور چچا کے مشہور آئٹم ”سرلا مکاں سے طلب ہوئی“بھی شامل تھی ۔آغاز میں انہوں نے زیادہ تراپنے والد اور چچا کی گائی ہوئی قوالیاں ہی گائیں پھر آہستہ آہستہ اپنی کمپوز یشنز گانا شروع کردیں جن میں”علی کے ساتھ ہے زہراکی شادی“اور ”نہ پوچھئے کہ کیسا حسین ہے“بھی شامل ہے ۔
”کرم مانگتا ہوں “ان کی آواز میں بے حد مقبول ہوا تھا ۔
اس کے علاوہ انہوں نے اللہ اللہ،کعبے کی رونق ،کاش یہ دعا میری ،علی میرا دل ،پھر دکھا دے حرم ،طلوع سحر ہے شام قلندر بھی خوبصورتی سے پڑھا۔”اے سبز گنبد والے“آخری کلام تھا جو وہ نجی چینل کی رمضان نشریات میں پڑھ کر گئے تھے کہ راستے میں ہی قتل ہو گئے۔کوک اسٹوڈیو کیساتھ سیزن 7اور9بھی کیا تھا۔
انہیں امریکہ ،برطانیہ اور کینیڈا سمیت دُنیا کے مختلف ممالک میں فن کا مظاہرہ کرنے کا اعزاز حاصل تھا۔2004ء میں بھارتی گلوکار سونونگم جب پاکستان کے دورے پر آئے تو ان کے ساتھ بھی پر فارم کیا۔
انہوں نے قوالی کو عوام میں مقبول بنانے کے لئے اس میں نت نئے تجربات بھی کیے اور اسے جدت کے ساتھ پیش کیا۔
”تاجدار حرم“کو بھی نئے انداز سے پیش کیا تھا۔
انہوں نے زیادہ تراپنے والد اور چچا کی مقبول قوالیاں گائیں جن میں”بھر دوجھولی“بھی شامل تھی۔والد کی مشہور قوالی”تاجدار حرم“وہ جب بھی پڑھتے تو ان کی آنکھوں میں آنسو ہوتے تھے ۔انہوں نے اپنے دلکش انداز،خوب صورت آواز اور انداز گائیکی کی بدولت قوالی کی صف میں منفرد حیثیت رکھتے تھے جنہوں نے والد کی وفات کے بعد ان کی وراثت کا نہ صرف حق ادا کیا بلکہ قوالی میں بہت نام بھی کمایا۔
اللہ اور اولیاء اللہ سے محبت نے ان کی آواز میں ایسی مٹھاس بھر دی تھی کہ سُننے والے ان کی آواز کے سحر میں کھو جاتے تھے۔انہوں نے پرائیڈآف پر فارمنس سمیت متعدد ایوارڈ بھی اپنے نام کررکھے تھے ۔انہوں نے مختلف ممالک میں فن کا مظاہرہ کرکے والد اور چچا کے انداز کو نہ صرف بر قرار رکھنے کی کوشش کی بلکہ قوالی کی صنف کو نوجوان نسل میں بھی متعارف کرایا
۔

کا لعدم تحریک طالبان پاکستان کے حکیم محسود گرو پ کے ترجمان قاری سیف اللہ محسود نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا جس کے بعد کاؤنٹر ٹیر رازم ڈیپارٹمنٹ نے دودہشت گردوں اسحاق بوبی اور عاصم کیپری کو گرفتار کرا یا تھا۔گرفتار دہشت گردوں نے دوران تفتیش فوجی جوانوں اور پولیس اہلکاروں سمیت دیگر اہلکاروں کے قتل کا بھی اعتراف کیا تھا ،دونوں کے خلاف مقدمات کو بعدازاں انسدا ددہشت گردی کی عدالت سے فوجی عدالتوں میں منتقل کر دیا گیاتھا ۔امجد صابری پاپوش نگر کے قبرستان میں آسود ہ خاک ہیں۔

Browse More Articles of Music