18th Lux Style Awards - Rangoon Rishinyoon Khushbuon Or Performances Se Saji Shaam

18th Lux Style Awards - Rangoon Rishinyoon Khushbuon Or Performances Se Saji Shaam

18ویں لکس سٹائل ایوارڈزرنگوں‘روشنیوں‘خوشبوؤں اور پر فارمنسز سے سجی شام

فلم،ٹی وی،میوزک،اور فیشن کی کیٹیگریز میں 28ایوارڈدےئے گئے

ہفتہ 20 جولائی 2019

وقار اشرف
فنکاروں کے اعتراف فن کے لئے دُنیا بھر میں انہیں اعزازات سے نوازا جاتا ہے ۔آسکر کو فلم اور ایمی کوٹی وی کا سب سے بڑا ایوارڈقرار دیا جاتا ہے ۔پاکستان میں بھی جب فلم انڈسٹری عروج پر تھی تو یہاں ہر سال کئی طرح کے ایوارڈز دئیے جاتے تھے۔لیکن پچھلے کئی سالوں سے پاکستان میں جو سب سے بڑے ایوارڈز ہر سال منعقد ہورہے ہیں وہ لکس سٹائل ایوارڈز ہیں جس کا ہر حصول ہر فنکار کا خواب ہوتا ہے لیکن عملی تعبیر کسی کسی کے حصے میں آتی ہے ،جس کو بھی یہ لکش ایوارڈ مل جاتا ہے اس کے فن کی پختگی اور بلندی پر گویا مُہر تصدیق ثبت ہو جاتی ہے ،اعتراف فن کا یہ سفر پچھلے اٹھارہ سال سے جاری ہے ۔

18ویں لکس اسٹائل ایوارڈز کی رنگا رنگ تقریب کراچی کے ایکسپوسینٹر میں منعقد ہوئی جس میں فیشن ،فلم ،میوزک اور ٹی وی کے شعبوں میں نمایاں خدمات کے اعتراف میں جہاں ایوارڈز دےئے گئے تو وہیں رنگوں، روشنیوں اور خوشبوؤں سے سجی اس خوب صورت تقریب میں صبا قمر ،ماہرہ خان ،حریم فاروق،عاطف اسلم،مایا علی ،مومنہ مستحسن سمیت بہت سے فنکاروں نے پر فارم بھی کیا۔

(جاری ہے)

ایکشن اور پر فارمنس سے بھر پور اس رات میں مجموعی طور پر 4مختلف کیٹیگریز(فلم ،ٹی وی ،میوزک اور فیشن)میں بہترین کار کردگی کا مظاہرہ کرنے والے فنکاروں ،گلوکاروں ،ماڈلز اور ہنر مندوں میں 28اسٹائل ایوارڈز تقسیم کئے گئے ۔فلم اور فیشن کے شعبے کی دو لیجنڈ شخصیات کو لکس لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈز بھی دئیے گئے۔                                                                                                                                                  ایوارڈ تقریب سے قبل ریڈ کارپٹ پر بھی شوبز ستاروں نے جلوے بکھیرے جہاں منیب نواز اور انو شے اشرف میزبان تھیں۔
اس خوب صورت شام کو صبا قمر،ماہرہ خان ،مایا علی ،نبیلہ مقصود ،ندیم بیگ،عاطف اسلم ،فہد مصطفی ،مہوش حیات،میرا،زارا نور عباس ،اقراء عزیز ،یاسر حسین ،عماد عرفانی ،ٹینا ثانی ،ماورا حسین ،فیشن ڈیزائنرز نومی انصاری ،ثانیہ مسکتیہ ،کامیار روکنی ،اداکارہ اُشنا شاہ ،منشا پاشا،ڈائریکٹرز عاصم رضا،ثاقب ملک ،احتشام الدین ،سنگیتا ،سرمد سلطان کھوسٹ ،اداکار شہر یار منور ،بلال اشرف ،عمران اشرف ،میکال ذوالفقار ،سمیع خان، آمنہ بابر ،دُعا ملک ،عبداللہ کا دوانی ،احمد علی بٹ ،فیروز خان ،ثناء جاوید ،میاں یوسف صلاح الدین ،علی رحمان خان،انعم ملک،انوشے شاہد ،بشریٰ انصاری ،فریحہ الطاف،صدف کنول ،فہد حسین ،فہد مرزا ،ثروت گیلانی ،فہمین انصاری،فیصل قریشی ،فرشتے اسلم،حاجرہ یامین،حسین ریہر ،منیب نواز ،مشک کلیم،نادیہ حسین ،نتاشابیگ،نوین وقار ،ندا ازور ،ندایا سر ،عثمان پیرزادہ ،زارا عابد اور دیگر نے مزید رنگین بنا دیا۔

شوکا باقاعدہ آغاز”گرہن“بینڈ کی جانب سے قومی ترانے کی خوب صورت دُھن سے ہوا جس کے بعد یونی لیور پاکستان کی چےئرپر سن شازیہ سید نے لکس اسٹائل ایوارڈز کے 18برسوں پر محیط سفر پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ یونی لیور کیوں پاکستان کی انٹر ٹینمنٹ انڈسٹری کو سپورٹ کر رہا ہے۔ایوارڈز تقریب کی میزبانی کے لئے بھی کیٹیگریز بنائی گئی تھیں۔میزبانی کے لئے سب سے پہلے نامور اداکار اور میزبا ن فہد مصطفی سٹیج پر آئے اور اپنے خوب صورت انداز سے نہ صرف حاضرین کو محفوظ کیا بلکہ شوکو بھی کامیابی سے آگے بڑھایا۔
ٹیلی ویژن ایوارڈز کیٹیگری کی میزبانی عید الاضحی پر آنے والی فلم”پرے ہٹ لو“کی خوب صورت جوڑی مایا علی اور شہر یار منور نے کی۔مہوش حیات اور زارا نور عباس فیشن کیٹیگری کی میزبان تھیں۔اسد صدیقی ،میکال ذوالفقار اور سونیا حسین بھی فیشن کیٹیگری میں ہی میزبانی کے لئے سٹیج پر آئیں۔باصلاحیت فنکار علی سفینا اور نامور کامیڈین علی شفاعت میوزک کیٹیگری جبکہ فلم”لال کبوتر“کی کامیاب جوڑی منشاپاشا اور احمد علی اکبر فلم کیٹیگری کے میزبا ن تھے۔

پاکستان فلم انڈسٹری کی لیجنڈ اداکارہ شبنم کو جہاں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا تو وہیں لکس گرلز میرا،مایا علی اور صبا قمر نے عاطف اسلم کے ساتھ مل کر خوب صورت رقص پر فارمنس کے ذریعے انہیں ان پر فلمائے گئے فلمی گیتوں کے ذریعے خراج تحسین بھی پیش کیا ۔اس ٹریبیوٹ کے دوران عاطف اسلم نے شبنم اور ندیم کی ہٹ فلم”آئینہ“کا مقبول گانا ”مجھے دل سے نہ بھلانا“بھی پیش کیا اور اسی گانے کے دوران وہ سٹیج سے نیچے اُترے اور شبنم کی نشست پر آکر انہیں اپنے ساتھ سٹیج پر لائے تو ہال میں موجود افراد نے کھڑے ہو کر شبنم کا استقبال کیا۔
شبنم ان ایوارڈز میں شرکت کے لئے ڈھاکہ سے خصوصی طور پر کراچی آئیں۔شبنم کے ساتھ زیادہ تر فلموں میں کام کرنے والے ندیم بیگ بھی اس موقع پر سٹیج پر موجود تھے۔شبنم کو ٹریبیوٹ پیش کرنے کے لئے پیش کئے گئے ماضی کے مقبول گانوں کو ساحر علی بگانے ری مکس کیا تھا جبکہ اس ڈانس سیکوئنس کی کوریو گرافی نگاہ حسین کی تھی۔
دوسرا لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ ہےئر اینڈ میک اپ سپر سٹار نبیلہ مقصود کو دیا گیا۔
شوکی ڈائریکٹر فریحہ الطاف نے اس موقع پر نبیلہ مقصود کا شاندار انداز میں تعارف کروایا اور ان کے 33برسوں پر محیط سفر کو خراج تحسین پیش کیا۔نبیلہ کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ ان کے صاحبزادوں زائر مقصود اور ذاکر مقصود نے پیش کرکے اپنی ”سپر مام“کو خراج تحسین پیش کیا۔
ایوارڈ شو میں خوب صورت پر فارمنسز نے خوب رنگ جمایا۔شوکے آغاز میں مومنہ مستحسن نے ڈانس نمبر پیش کیا اور اس ایکٹ کی کوریو گرافی وہاب شاہ کی تھی جس کے بعد عاطف اسلم نے فلم”پر واز ہے جنون“کے لئے گایا اپنا ہٹ گانا”تھام لو“پیش کیا ۔
فہد مصطفی اور مہوش حیات نے اپنی فلم”لوڈویڈنگ “کے دوگانوں پر خوب صورت ڈانس پر فارمنس دی ۔اس سیگمنٹ کے لئے ڈریسز لیجنڈ ڈیزائنر نومی انصاری کے تھے جبکہ کوریو گرافی نگاہ حسین کی تھی۔
فلم کیٹیگری کے لئے نامزدگیوں کے اعلان سے قبل نامور فلم ڈائریکٹرز عاصم رضا،ثاقب ملک ،سرمد سلطان کھوسٹ ،احتشام الدین اور سنگیتا نے سٹیج پر آکر پاکستانی سینما کے لئے اپنی سپورٹ کا اعلان کیا۔
ایورارڈ تقریب میں شوبز سے وابستہ سینئر فنکار بھی نہ صرف موجود تھے بلکہ کسی سے کم نظر نہیں آئے،ان سینئر فنکاروں میں ماضی کی نامور اداکارہ شبنم ،لیجنڈ اداکارندیم بیگ،محمدی قوی خان،بشریٰ انصاری اور حنا دلپز یر شامل تھیں۔ایوارڈز کے لئے ویورز چوائس اور جیوری کی کیٹیگریز رکھی گئی تھیں اور دونوں کیٹیگریز میں الگ الگ فنکاروں کو ایک ہی شعبے میں ایوارڈ دےئے گئے ۔
علی ظفر فلم”طفیا ان ٹربل“میں اداکاری پرویورز چوائس کی کیٹیگری میں بہترین فلمی اداکار قرار پائے ،جیوری(کریٹکس چوائس) کیٹیگری میں بہترین فلم ایکٹر کا ایوارڈ فہد مصطفی نے فلم ”لوڈویڈنگ“پر اپنے نام کیا۔مہوش حیات فلم”لوڈویڈنگ“پر ویورز چوائس کیٹیگری میں بہترین فلمی اداکارہ قرار پائیں ،ویورز چوائس میں سوہائے علی ابڑونے فلم”موٹر سائیکل گرل“پر بہترین اداکارہ کا سٹائل ایوارڈ اپنے نام کیا ۔
جیوری کے فیصلے کے مطابق ”کیک“سال کی بہترین فلم قرار پائی جبکہ احسن رحیم کو ان کی فلم”طیفا ان ٹربل“پر بہترین ڈائریکٹر کا ایوارڈ دیا گیا۔ اس طرح ”طیفاان ٹربل“نے فلم کے شعبوں میں دو ایوارڈ اپنے نام کئے ۔
میوزک کے شعبے میں بہترین اور یجنل ساؤنڈ ٹریک کا ایوارڈ راحت فتح علی خان کو ڈرامہ سیریل”خانی“کا ساؤنڈٹریک گانے پر دیا گیا۔

ویورز چوائس میں ہی عاطف اسلم اپنے گانے ”تھام لو“پر بہترین پلے بیک سنگر فلم قرار پائے۔ویورز چوائس میں سنگر آف دی اےئر کا ایوارڈ محسن عباس حیدر اور سہیل حیدر نے گانے”نہ جا“پر اپنے نام کیا ۔
ویورز چوائس میں ہی سانگ آف دی اےئر کا ایوارڈ مقبول بینڈ”خماریاں“کو ان کے گانے”یا قربان“پر دیا گیا۔ویورز چوائس میں بہترین ایمر جنگ ٹیلنٹ کا ایوارڈ ساکن کو ساقی بے وفا پر دیا گیا۔

ٹیلی ویژن کی کیٹیگری میں فیروز خان ڈرامہ سیریل”خانی“پر بہترین ٹی وی اداکار ویورز چوائس قرار پائے۔نعما ن اعجاز نے ڈرامہ سیریل”ڈر سی جاتی ہے صلہ“پر بہترین ٹی وی اداکار(کریٹکس چوائس)کا ایوارڈ اپنے نام کیا۔اقراء عزیز نے ڈرامہ سیریل”سنو چندا“میں بہترین اداکاری پرویورز چوائس اور جیوری کی کیٹیگری میں بیسٹ ٹی وی اداکارہ کے دو ایوارڈ اپنے نام کئے جو ان کے بہترین اداکارہ ہونے کا واضح ثبوت ہیں ۔
ہم نیٹ ورک سے نشر ہونے والا”سنو چندا“ہی ویورز چوائس میں بہترین ٹی وی پلے قرار پایا۔جیوری کے فیصلے کے مطابق بی گل ”ڈرسی جاتی ہے صلہ“پر بہترین ٹی وی پلے رائٹر قرار پائیں۔کاشف نثار ”ڈرسی جاتی ہے ۔صلہ“پر بہترین ٹی وی پلے ڈائریکٹر جیوری قرار پائے ۔اس طرح ڈرامہ سیریل ”ڈرسی جاتی ہے صلہ“نے مختلف شعبوں میں تین مختلف ایوارڈ اپنے نام کئے ۔
ٹی وی کے بہترین ایمر جنگ ٹیلنٹ کا ایوارڈ جیوری کے فیصلے کے مطابق ر دا بلال کے حصے میں آیا۔
پاکستان کی فیشن انڈسٹری نے پچھلے چند برسوں کے دوران بہت تیزی سے ترقی کی ہے۔لکس سٹائل ایوارڈز میں فیشن کے شعبے میں9 مختلف ایوارڈز دےئے گئے۔جیوری کے فیصلے کے مطابق نامور ماڈل صدف کنول ماڈل آف دی اےئر فی میل کا سٹائل ایوارڈ اپنے نام کرنے میں کامیاب رہیں،ماڈل آف دی اےئر میل کا جیوری ایوارڈ شہزاد نورنے اپنے نام کیا۔
اچیومنٹ ان فیشن ڈیزائن (پریٹ)میں چیپٹر 2نے سٹائل ایوارڈ جیتا۔لگژری پریٹ کیٹیگری میں ثنا سفیناز نے اچیومنٹ ان فیشن ڈیزائن کا جیوری ایوارڈ اپنے نام کیا۔برائیڈل کیٹیور کیٹیگری میں اچیومنٹ ان فیشن ڈیزائن کا ایواراڈ کا میار روکنی کو دیا گیا۔ری پبلک بائی عمر فاروق کو مینزوےئر کیٹیگری میں اچیومنٹ ان فیشن ڈیزئن کا ایوارڈ دیا گیا۔رضوان الحق سال کے بہترین فیشن فوٹو گرافر اور قاسم لیاقت بہترین ہےئر اینڈ میک اپ آرٹسٹ قرار پائے ۔

بہترین ایمر جنگ ٹیلنٹ ان فیشن کا ایوارڈ مشک کلیم کے حصے میں آیا۔ فیشن کے شعبے میں دئیے گئے تمام ایوارڈز جیوری کے فیصلے کے مطابق تھے۔سٹائل ایوارڈز کی اس تقریب کے دوران یاسر حسین نے اقراء عزیز کو جس انداز سے پروپوز کیا اور منگنی کی انگوٹھی پہنانے کے بعد گلے لگایا اس پر فنکار جوڑے کونہ صرف شوبز بلکہ سماجی حلقوں میں بھی تنقید کا نشانہ بنایا جارہاہے جس کے بعد اداکارہ اپنے دفاع کے لئے میدان میں آگئی ہیں ۔
اقراء عزیز نے اس حوالے سے کہا ہے کہ جو لوگ ان کی زندگی میں آنے والی اس سب سے بڑی خوشی سے جل رہے ہیں انہیں چاہئے کہ وہ رنگ میں بھنگ نہ ڈالیں بلکہ اپنی خوشی کا انتظار کریں ۔سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں اداکارہ کا مزید کہنا ہے کہ اگر لڑکی پروپوزل کے وقت روتی نہیں بلکہ خوشی کے لمحوں کو ہنس کر انجوائے کرتی ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہونا چاہئے کہ یہ سب طے شدہ تھا ،میری خوشی اتنی بڑی ہے کہ مجھے اچھی باتیں اور دعائیں سنائی دے رہی ہیں ۔
پیار اظہار کا نام ہے نہ کہ دوسروں کو متاثر کرنے کا ۔میرے دوست نے اپنی محبت کا اظہار ساری دنیا کے سامنے کیا اور ایسا ہر کوئی نہیں کر سکتا ۔ایوارڈز تقریب کا آغاز مومنہ مستحسن کی ڈانس پر فارمنس سے ہوا لیکن مومنہ کی پر فارمنس جوش سے خالی اور ٹھنڈی محسوس ہوئی ،پر فارمنس کے دوران مومنہ ڈانس کرنے کے بجائے اسٹیج پر اِدھر اُدھر ہلتی ہوئی نظر آئے جس پر انہیں سوشل میڈیاپر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔لکس اسٹائل ایوارڈز کی ڈائریکشن فریحہ الطاف اور سکریٹ سرمد سلطان کھوسٹ کا تھا۔

Browse More Articles of Fashion