EID Par Pakistani Filmoon Ki Dhoom

EID Par Pakistani Filmoon Ki Dhoom

عیدپر پاکستانی فلموں کی دھوم

سپر سٹار،ہیرمان جا اور پرے ہٹ لو نے کروڑوں کمالئے

ہفتہ 24 اگست 2019

وقار اشرف
عیدالاضحی پر ریلیز ہونے والی پاکستانی فلموں نے سینما گھروں کی رونقیں بحال کردیں اور بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی کے باوجود شائقین نے پاکستانی فلمیں دیکھنے کے لئے بڑی تعداد نے فیملیز کے ساتھ سینما گھروں کا رُخ کیا ۔سینماؤں میں رش کا یہ عالم تھا کہ عید کے دنوں کے بعد بھی ہاؤس فل تھے اور کھڑکی توڑرش دیکھنے میں آیا۔بعض فیملیز ٹکٹ نہ ملنے کا شکوہ کرتی بھی نظر آئیں۔
اس عید پر پاکستان کی تین بڑی اُردو فلمیں ریلیز ہوئیں جن میں ماہرہ خان اور بلال اشرف کی”سپر سٹار“،حریم فاروق اور علی رحمان خان کی”ہیر مان جا“اور مایا علی اور شہر یار منور کی ”پرے ہٹ لو“شامل ہیں۔ ان تینوں فلموں کے درمیان کانٹے دارمقابلہ جاری ہے۔تینوں فلموں کے پروڈیوسرز اور فنکار اپنی فلموں کی کامیابی پر خوش ہیں۔

(جاری ہے)


عاصم رضا کی ڈائریکشن میں بننے والی شہر یار منور اور مایا علی کی فلم”پرے ہٹ لو“عید سے تین روز ریلیز کردی گئی تھی ،اس نے عید کے دنوں میں بین الاقوامی باکس آفس پر پندرہ کروڑ کے لگ بھگ بزنس کیا۔

فلم کی ہیروئن مایا علی نے انسٹا گرام پر فلم کا پوسٹر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ فلم کی پاکستان کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سینماؤں میں بھی کامیابی سے نمائش جاری ہے اور اس نے پانچ دنوں میں مجموعی طور پر پندرہ پندرہ کروڑ کا بزنس کر لیا ہے۔اس کامیابی پر مایا علی اور شہر یار منور بے حد خوش ہیں۔شہر یار منور فلم کے پروڈیوسر بھی ہیں۔فلم کی ریلیز سے قبل ہی فلم کے ٹریلر کو یوٹیوب پر لاکھوں لوگ دیکھ چکے تھے۔
اس فلم میں شہر یار منور نے ایک ٹی وی اداکارکاکردار کیا ہے جو شادی سے بیزار کسی اچھے رول کی تلاش میں ہوتا ہے پھر مایا علی اس کی زندگی میں روشنی کی کرن بن کر آتی ہے ۔ماہرہ خان نے اس فلم میں بھی کافی اہم کردار ادا کیا ہے اور گلوکارہ زیب بنگش کی آواز میں گانا”مورے سیاں“ان پر ہی فلمایا گیا ہے۔فواد خان کی گیسٹ اپیئرنس بھی مداحوں کے لئے سر پرائز ثابت ہوئی ۔

زارا نور عباس ،احمد علی بٹ ،حنا دلپذیر اور ندیم بیگ کی اداکاری بھی پسند کی گئی ہے بالخصوص ندیم بیگ کے جنازے کا سین اس قدر اثر انگیز تھا کہ فلم بینوں کے بھی آنس نکل آئے ،مایا علی ان کی بیٹی بنی ہوئی تھیں اور ان کے آنسو بھی نیچرل لگ رہے تھے۔ندیم بیگ کو شاید پہلی بارکسی فلم میں مرتے ہوئے دکھایا گیا ہے ۔میرا اور سونیا جہاں بھی فلم میں بطور مہمان اداکار دکھائی دیں۔
فلم میں اگر چہ بولڈڈ ریسز دکھائے گئے لیکن ان سے کسی بھی طرح سے فحاشی کا عنصر نہیں جھلک رہا بلکہ سب کچھ نیچر ل لگ رہا تھا۔جذبات سے بھرپور ا س فلم کی کہانی عمران اسلم نے لکھی ہے جبکہ اذان سمیع خان کی موسیقی بھی پسند کی جارہی ہے اگر چہ سوشل میڈیاپر بعض لوگ فلم کی موسیقی پر تنقید بھی کر رہے ہیں کہ اس میں بھارتی جھلک نظر آرہی ہے۔
مومنہ درید فلمز اور ہم فلمز کی ”سپر سٹار“بھی اگر چہ اچھی گئی ہے لیکن بعض حلقوں کا خیال ہے کہ فلم اتنی اچھی نہیں گئی جتنی اس سے توقعات وابستہ کی گئی تھیں جس کی کئی وجوہات تھیں ۔
ایک تو فلم کی ہیروئن ماہرہ خان ہیں جن کی بہت زیادہ فین فالونگ ہے،دوسرا یہ ایک بڑے ادارے اور پروڈکشن ہاؤس کی فلم ہے”سپر سٹار“میں دونوں مرکزی فنکاروں کے علاوہ ندیم بیگ،جاوید شیخ،مرینہ خان ،اسماء عباس ،سیفی حسن ،علیزے شاہ ،علی کاظمی کی اداکاری بھی پسندکی گئی ہے جبکہ ہانیہ عامر ،عثمان خالد بٹ ،کبریٰ خان اور مانی نے بھی انٹری دی ہے ۔
ماہرہ خان نے فلم میں نوری اور بلال اشرف نے سمیر کا کردار ادا کیا ہے۔پاکستان کے علاوہ اسے دوسرے کئی ممالک میں بھی ریلیز کیا گیا ہے ۔
ماہرہ خان نے فلم میں ایک سٹیج اداکارہ کا کردار کیا ہے جو فلم انڈسٹری پرراج کرنے کے خواب بنتی ہے جبکہ بلال اشرف کو فلم انڈسٹری کے ایک نامور ستارے کے طور پر دکھایا گیا ہے ،دنوں فنکاروں کے ٹکراؤ نے بھی فلم میں دلچسپ صورتحال پیداکی ہے ۔
احتشام الدین کی ڈائریکشن میں بننے والی اس فلم کے مکالمے علی اور مصطفی آفریدی نے لکھے ہیں۔پروڈیوسر مومنہ درید کی ”بن روئے“اور ”پر واز ہے جنون“کے بعد یہ تیسرے فلمی ہے جس میں اداکارہ کبریٰ خان کا ڈانس نمبر بھی کافی پسندکیا گیا ہے۔فلم کے دوسرے گانے ایک پل،ہائے دل،بالما بھگوڑا بھی کافی پسند کئے جارہے ہیں۔سپر اسٹار میں عاطف اسلم کی آواز میں گانا”انجانا “بھی شامل ہے جس کی دُھن اذان سمیع خان اور سعد سلطان نے ترتیب دی ہے جبکہ بول شکیل سہیل نے لکھے ہیں عید کی تیسری فلم”ہیر مان جا“بھی بزنس کے اعتبار سے کافی اچھی جارہی ہے اور اس نے مزاح ،رومانٹک کہانی اور موسیقی کی وجہ سے فلم بینوں کے دلوں میں گھر کیا ہے ۔
فلم کی کہانی کبیر(علی رحمان خان)اور ہیر(حریم فاروق )کے گرد گھومتی ہے ،یہ دونوں کالج میں ایک ساتھ پڑھتے ہیں ،دونوں اسی دوران ایک دوسرے کو پسند کرنے لگتے ہیں پھر کبیر آرکیٹیکٹ بن جاتا ہے جبکہ ہیر اپنے رجعت پسند خاندانی ماحول کی وجہ سے وہیں رہ جاتی ہے ۔
کبیرکو جب احساس ہوتا ہے تو وہ ہیر کو منانے کی کوشش کرتا ہے جس کے بعد ہیر اپنی شادی کے دن کبیر کے ساتھ بھاگ جاتی ہے ۔
”ہیر مان جا“تو قعات کے عین مطابق بزنس کر رہی ہے ،اس میں کامیڈی اور رومانس کے ساتھ ساتھ کچھ ایکشن سینز بھی شامل ہیں جس میں علی رحمان خان اور فیضان شیخ کو فائٹ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔حریم فاروق پوری فلم کے دوران خوب صورت دکھائی دی ہیں اور انہوں نے اپنے کردار کے ساتھ پورا پورا انصاف کیا ہے ۔میک اپ ،ڈریسز ،جیولری اور سب سے بڑھ کر پر فارمنس میں حریم فاروق نے خود کو وراسٹائل اداکارہ ثابت کیا ہے۔
ان کی علی رحمان خان کے ساتھ کیمسٹری بھی پسندکی گئی ہے ،دونوں کے علاوہ موجز حسن اور فیضان شیخ کی اداکاری بھی پسندکی گئی ہے ۔آمنہ شیخ کی موجودگی نے بھی فلم میں ایک فلیور شامل کیا ہے ۔فلم کا ساؤنڈٹریک فلم کی ریلیز سے قبل ہی پسند کیا گیا تھا،فلم کے ٹائٹل ٹریک کے علاوہ زارا شیخ اور علی رحمان خان پر فلمایا گیا ڈانس نمبر ”اڈی مار“سب سے زیادہ پسندکیا گیا ہے جسے آئٹم نمبر بھی کہا جارہا ہے۔
”ہیر مان جا“سیاہ ،پرچی اور جانا ن کے بعد”آئی آر کے“فلمز کی چوتھی فلم ہے۔میکال ذوالفقار ،شاذخان ،عابد علی ،اور احمد علی اکبر بھی فلم میں بطور گیسٹ نظر آئے۔فلم کی ڈسٹری بیوشن کلب کے بینر تلے ریلیز کیا گیا تھا۔فلم میں آنر کلنگ سمیت کئی اہم معاشرتی مسائل کو بھی اُجاگر کیا گیا ہے۔
لاہور سے عید پر ڈایکٹر مسعود کی فلم”پیشی گجرادی“بھی ریلیز ہوئی جس نے سنگل سکرین سینما گھروں میں اچھا بزنس کیا ہے جس کے نمایاں فنکاروں میں معمر رانا،حیدر سلطان ،نواز خان،شاہد حمید ،شفقت چیمہ ،دعا قریشی ،اچھی خان اور اشرف خان شامل ہیں۔
عمر فرید پروڈکشنز کی اس ایکشن فلم کے پروڈیوسرز چودھری محمد طاہر اور پپو گجر ہیں۔فلم کی کہانی ناصر ادیب کی ہے۔موسیقار طافواور نغمہ نگار الطاف باجوہ ہیں۔عکاسی مسعود بٹ کی ہے۔یہ فلم پہلے عیدالفطر پر ریلیز ہونا تھی لیکن سنسر نہ ہونے کے باعث اس وقت ریلیز نہ ہوسکی ۔بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی کا یقینا پاکستانی فلموں کو فائدہ ہوا ہے لیکن پاکستانی فلموں نے بھی خود کو منوایا ہے ۔جس طرح عید پر تینوں پاکستانی فلموں نے اچھا بزنس کیا ہے اور پردئہ سیمیں کی رونقیں بحال کی ہیں،آنے والے دنوں میں مزید اچھی فلموں کی امید کی جاسکتی ہے تاکہ پاکستان فلم انڈسٹری مزید آگے بڑھ سکے۔

Browse More Articles of Lollywood