Nauman Ijaz

Nauman Ijaz

” نعمان اعجاز“

اپنی اداکاری سے کردار میں جان ڈال دیتے ہیں

پیر 14 اکتوبر 2019

رابعہ شیخ
شوبز انڈسٹری میں انٹری دینا اور بیش بہا کامیابیاں سمیٹنا ،تمام فنکاروں کا مقدر نہیں ہوتا،کئی فنکار تو زندگی کے کئی سال شوبز کو دینے کے باوجود خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں کر پاتے۔اس کے برعکس کچھ فنکار ایسے ہوتے ہیں،جو ابتداء سے ہی اپنی اداکاری ،خوبصورتی اور ٹیلنٹ کی بدولت ایک خاص کا میابی حاصل کر لیتے ہیں۔نعمان اعجاز کا شمار بھی ان ہی اداکاروں میں ہوتاہے،جو آغاز سے ہی کامیابی کے حقدار ٹھہرے۔
اپنے کامیاب کیریئر سے متعلق نعمان اعجاز کا کہنا ہے کہ جب شوبز انڈسٹری میں قدم رکھا تو یقین نہیں تھاکہ خدا کی ذات مجھے اتنی شہرت سے نوازے گی،خوش قسمت ہوں کہ کیریئر کی شروعات سے ہی ڈراموں میں مصروف رہاہوں۔
ابتدائی سال
نعمان اعجاز14فروری1965ء کو لاہور کے علاقے اچھرا میں پیدا ہوئے۔

(جاری ہے)

ان کے والد لاہور کے سنیما گھر کے منیجر تھے۔ان کے ایک بڑے بھائی اور چھوٹی بہن بھی ہیں۔

نعمان اعجاز کا شمار لالی ووڈ کے اعلیٰ تعلیم یافتہ فنکاروں میں ہوتاہے،انہوں نے تعلیم کا آغاز کیتھیڈرل ہائی اسکول لاہور سے کیا۔والدین کی خواہش تھی کہ نعمان اعجاز ڈاکٹر بنیں جبکہ وہ خود نیوز کاسٹر بننا چاہتے تھے،لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔چنانچہ بڑے بھائی کی وکالت سے متاثر ہو کر انھوں نے پنجاب یونیورسٹی سے لاء کی تعلیم مکمل کی مگر بعد میں بطور اداکار ایک کامیاب کیریئر کی بنیاد رکھی۔

شوبز میں انٹری اور کیریئر
نعمان اعجاز نے ابتداء سے ہی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔انھوں نے اپنے فنی کیریئر کا آغاز1988ء میں ڈائریکٹر نصرت ٹھاکر کے ایک ڈرامے میں مختصر کردار سے کیا۔یہ کردار ثمینہ پیر زادہ کے ہمراہ اور 50سیکنڈکے قلیل دورانیے پر مشتمل تھا۔فنی کیریئر کا آغاز ہی نعمان اعجاز کے لیے کامیابیوں کا زینہ ثابت ہوا،جس کی بدولت وہ ہر کردار میں اپنی صلاحیتوں کو منواتے آئے ہیں ۔
ان کے کامیاب ڈراموں کی ایک لمبی فہرست موجود ہے اور صرف ڈراموں ہی نہیں بلکہ انھوں نے فلموں میں بھی کام کیا۔اپنے کیریئر سے متعلق نعمان اعجاز کہتے ہیں،”اسٹیج ،ٹی وی اور فلم تینوں ہی شعبوں میں کام کر چکا ہوں،لیکن سب سے مشکل کام تھیٹر میں پر فارم کرنا ہے،وہاں بھی میں نے سینئرز سے سیکھنے کی کوشش کی۔سب سے زیادہ کام میں نے ٹی وی پر کیا،ابتدائی ڈرامے میری شناخت بنے اور پھر یہ سلسلہ مسلسل بڑھتا رہا اور میں خدا کا شکر ادا کرتاہوں کہ پچھلے 20سال سے مسلسل ٹی وی پرکام کررہاہوں“۔
ملک میں شہرت کے علاوہ نعمان اعجاز کو بین الاقوامی شہرت بھی حاصل ہے اور وہ کئی غیر ملکی پروگراموں میں مہمان خصوصی رہ چکے ہیں۔
ازدواجی زندگی
نعمان اعجاز نوے کی دہائی میں رابعہ کے ساتھ ازدواجی زندگی میں بندھے۔نعمان اعجاز نے اپنے ایک انٹرویو میں بتایا کہ میری رابعہ سے ملاقات کسی کالج فنکشن میں ہوئی،شروعات میں رابعہ نے کافی نخرے دکھائے اور دوررہنے کی تاکید کی لیکن میں نے ہار نہیں مانی اورکوششیں جاری رکھیں۔
ایک تقریب میں رابعہ شوکت خانم اسپتال کے لیے چندہ جمع کررہی تھیں،میں نے یہ موقع بہترین جانتے ہوئے انھیں شادی کے لیے پروپوز کر دیا اورپوچھا کہ کیا وہ مجھ سے شادی کریں گی؟اس پر رابعہ نے مجھے اپنے والدین سے بات کرنے کو کہا،تومیں نے ان سے بات کرنے کا فیصلہ کرلیا۔نعمان اعجاز اور رابعہ کے تین بیٹے ہیں،جن کی شرارتیں دیکھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔

شخصیت سے متعلق اہم راز
نعمان اعجاز خوبصورتی کے بجائے خوب سیرتی کے قائل ہیں،ان کا کہنا ہے کہ ہر خوبصورت شخص اچھا انسان نہیں ہوتا لیکن ہر اچھا انسان خوبصورت ضرور ہوتاہے۔
سینئر اداکار نعمان اعجاز کے مطابق انسان کی کامیابی میں اصول بنیادی کردار ادا کرتے ہیں ۔میری زندگی کی یہ سب سے بڑی حقیقت ہے کہ میں نے زندگی بھراصولوں پرکبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔

اداکاری سے متعلق نعمان اعجاز کا ایک اصول ہے ،جس کے لیے وہ کہتے ہیں کہ میں جب بھی اداکاری کرتاہوں تو یہی سوچتا ہوں کہ آج میرے کیریئر کا پہلا دن ہے۔اس کی بنیادی وجہ صرف یہ ہے کہ کوئی بھی اداکار اگر یہ بات ذہن نشین کرلے کہ یہ اس کے کیریئر کا پہلا دن ہے تو وہ اس پر حد سے زیادہ توجہ دے گا،اس طرح وہ اپنے سین کو بہتر طریقے سے عکس بند کروائے گا۔
صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی
اپنے فنی کیریئر میں نعمان اعجاز بے شمار ایوارڈز حاصل کر چکے ہیں ،جن میں سب سے اہم صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی ہے،جو حکومت پاکستان کی جانب سے ان کی خدمات کے اعتراف میں 14اگست2011ء کو دیا گیا تھا۔

Browse More Articles of Lollywood