Jennifer Lawrence

Jennifer Lawrence

جینیفر لارنس

شادی کے بندھن میں بندھ گئیں

پیر 28 اکتوبر 2019

وقار اشرف
تیر کمان ہاتھوں میں لئے اپنے حریفوں کو پچھاڑتی اور اپنے دوستوں کی حفاظت کرتی بھولی بھالی صورت والی”ہنگر گیمز“سیریز کی ہیروئن جینیفر لارنس کا نام کسی بھی ایکشن فلم کی کامیابی کی ضمانت سمجھا جاتا ہے ،کامیابی اور شہرت ان پرٹوٹ کر برسی ہے۔اب آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ 34سالہ آرٹ گیلری ڈائریکٹرکوک میرونی(Cooke maroney)کے ساتھ شادی کے بندھن میں بندھ گئی ہیں۔
روڈ آئی لینڈ میں ہونے والی اس شادی کی تقریب میں 150کے قریب مہمانوں نے شرکت کی ،ہالی وڈ ستاروں کی ایک بڑی تعداد بھی شادی میں شریک ہوئی جن میں کیمرون ڈیاز ،نکول رچی،جول میڈن،ایما سٹون ،کرس جینر،سینا ملز اور ڈائریکٹر ڈیوڈ اور سل بھی شامل تھے۔
ڈیوڈ اور سل کے ساتھ جینیفر لارنس نے ”سلور لائننگ پلے بک“اور ”امریکن ہسل“جیسی فلمیں بھی کی ہیں۔

(جاری ہے)

شادی کی تقریب سے قبل مہمانوں کی اکثریت نیوپورٹ کے ریزارٹ میں قیام پذیر رہی۔روڈ آئی لینڈ(Rhode Island)معروف امریکی ماہر تعمیرات رچرذڈمورس ہنٹ نے 1894ء میں ڈیزائن کیا تھا۔دونوں کی یہ پہلی پہلی شادی ہے ۔شادی کے موقع پر جینیفر لارنس نے ڈیورڈ ریس پہن رکھا تھا۔کوک میرونی کے ساتھ ان کی بارہ ماہ تک دوستی رہی جس کے بعد رواں سال فروری میں دونوں نے منگنی کی تھی۔
اس سے قبل 2011ء میں فلم ”ایکس مین“کے بعد جینیفر لارنس کی نکولس ہولٹ کے ساتھ دوستی شروع ہوئی ،جنوری 2013ء میں دونوں نے اسے ختم کرنے کااعلان کر دیا۔جولائی 2013ء میں ”ایکس مین“سریز کی فلم”ڈیزآف فیوچر پاسٹ ٹوگیدر“کے بعد دونوں پھر اکٹھے ہوگئے لیکن اگست 2014ء میں راستے پھر سے جُدا ہو گئے۔اس سے قبل جینیفر کی اداکارنکولس ہالٹ اور ڈائریکٹر ڈیرن ارو نو فسکائی کے ساتھ بھی دوستی رہی تھی۔

15اگست 1990ء کو امریکہ میں پیدا ہونے والی جینیفر لارنس کو14سال کی عمر میں شوبز کا شوق چُرایا جس کے بعد والدین کو نیویارک ساتھ لے جانے کے لئے قائل کرلیا کیونکہ وہیں ان کے خواب پورے ہو سکتے تھے ۔اداکاری شروع کرنے سے پہلے جینیفر لارنس نے کچھ عرصہ اپنے والدین کے زیر اہتمام چلنے والے”سمرز ڈے کیمپ“میں بطور اسسٹنٹ نرس بھی خدمات انجام دی تھیں۔
پہلی بار2007ء میں ایک سٹ کام”the bill engvall showمیں اداکاری کا مظاہرہ کیا جس کے بعد 2008ء میں ”دی برننگ پلین“اور 2010ء میں ”ونٹر زبون“میں اداکاری کے جوہر دکھائے ،اس پر انہیں اکیڈمی ایوارڈز کے لئے بھی نامزد کیا گیا تھا۔
سپر ہیروفلم ”ایکسن مین“سے شہرت کا سفر شروع ہوا جس کے بعد”ہنگر گیمز“میں مرکزی کردار نے انہیں بین الاقوامی سطح پر معروف اور مشہور فنکاروں کی صف میں لاکھڑا کیا ،اسی سیریز نے انہیں آل ٹائم مقبول ہیروئنوں کی فہرست میں شامل کر وایا ہے۔
2012ء میں ڈیوڈ اور سل کی رومانٹک کامیڈی ”سلور لائننگ پلے بک“پر انہیں گولڈن گلوب اور اکیڈمی ایوارڈ سے نوازا گیا ،وہ آسکر ایوارڈ جیتنے والی دوسری کم عمر ترین اداکارہ ہیں،2013ء میں ”امریکن ہسل”پر انہیں گولڈن گلوب ایوارڈ بافٹا ایوارڈ کے ساتھ ساتھ تیسری بار اکیڈمی ایوارڈ کے لئے نامزد کیا گیا تھا۔
’‘ہنگرگیمز“سوزانے کو لنز کے اسی نام سے شائع ہونے والے بیسٹ سیلنگ ناول سے ماخوذ ہے۔
جینیفر ناول کو تو پسند کرتی تھیں مگر اس کا مرکزی کردار قبول کرتے ہوئے کچھ ہچکچاہٹ کا شکار تھیں کیونکہ انہیں شاید بعض لوگوں نے خبر دار کر دیا تھا کہ یہ فلم ان کے کیریئر پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔اس کردار کیلئے انہیں ٹریننگ کے سخت مراحل سے بھی گزرنا پڑا۔فلم نے 691.2ملین ڈالر کا بزنس کیا تھا۔”سلور لائننگ پلے بک“میں بریڈلے کو پر اور رابرٹ ڈی نیرو نے بھی اہم کردار ادا کئے تھے ۔
2013ء میں ہنگر گیمز سیریز کی دوسری فلم”کیچنگ فائز “میں جینیفر لارنس نے کیٹنس ایورڈین کامرکزی کردار اداکیا تو یہ فلم بہت کامیاب ہوئی اور باکس آفس پر 364.9ملین ڈالر کا بزنس کیا، اس فلم میں بھی جینیفر کی اداکاری کو بہت سراہا گیا تھا۔جینیفر لارنس کی دیگر مشہور فلموں میں گارڈن پارٹی ،دی پوکرہاؤس ،ونٹرز بون ،لائیک کریزی ،دی بیور ،ایکس مین فرسٹ کلاس ،ہاؤس ایٹ دی اینڈ آف دی سٹریٹ ،دی ڈیول ،سر ینا ،جوائے ،مدر ،اے بیوٹی فل پلانٹ ،ریڈسپیرو،ڈارک فونکس اور دیگر شامل ہیں۔
ٹی وی پر بھی کافی کام کیا ہے۔
جینیفر لارنس نے فلم”سر ینا“میں انجلینا جولی کی جگہ لی تھی،یہ فم مکمل تو2012ء میں ہو گئی تھی مگر ریلیز 2014ء میں ہوئی۔2014ء میں ہی انہوں نے ”ایکس مین“سیریز کی فلم”ڈیزآف فیوچر پاسٹ“میں کام کیا جس نے دنیا بھر میں748.1ملین ڈالر کا بزنس کرکے دھوم مچادی۔اسی سال”ہنگرگیمز“سیریز کی نئی فلم”موکنگ جے“پارٹ ون میں کام کیا جس کا گانا”دی ہینکنگ ٹری“بین الاقوامی میوزک چارٹ پر سر فہرست ہے۔

2012ء میں جینیفر لارنس کی اداکاری اس قدر متاثر کن تھی کہ رولنگ سٹون نے انہیں امریکہ کی سب سے باصلاحیت نوجوان اداکارہ قرار دے دیا تھا ،انہیں ہالی ووڈ کی با اثر فن کاراؤں میں بھی شمار کیا جاتا ہے2013ء میں”ٹائم“میگزین نے جینیفر لارنس کو دنیا کے 100 با اثر افراد کی فہرست میں شامل کیا تھا،اسی طرح فوربز میگزین نے انہیں دوسری با اثر ترین اداکارہ کے خطاب سے نوازا تھا2014ء میں ہی ”فوربز“نے انہیں ہالی وڈ کی سب سے زیادہ کمانے والی اداکارہ قرار دیا تھا جس میں انہوں نے سنڈرابلاکس کو بھی پیچھے چھوڑ دیا تھا۔
ایف ایچ ایم میگزین نے انہیں 2014ء کی پرکشش ترین خاتون بھی قرار دیا تھا۔
جینیفر لارنس خدمت خلق کے کاموں میں بھی ہالی وڈ ستاروں سے پیچھے نہیں ہیں۔وہ ہالی وڈ کے دیگر فنکاروں کی طرح خدمت حلق کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہیں،ورلڈ فوڈ پروگرام”فیڈ نگ امریکہ“میں بھی فعال کردار اداکرتی رہی ہیں ،سپیشل اولمپکس کی بھی سفیررہی ہیں۔جینیفر لارنس فاؤنڈیشن کے تحت بھی فلاحی کام کرتی رہی ہیں۔آسکر ،دوبار گولڈن گلوب اور بافٹا ایوارڈ کے علاوہ بھی متعدد ایوارڈ اپنے نام کر چکی ہیں۔2015ء کیلئے گینزبک آف ورلڈ ریکارڈ نے”ہنگر گیمز“پر انہیں سب سے زیادہ کمائی کرنے والی ایکشن ہیروئن کیلئے نامزد کیا تھا۔

Browse More Articles of Hollywood