Bakshi Wazir Ko Bichrey 23 Baras Beet Gayee

Bakshi Wazir Ko Bichrey 23 Baras Beet Gayee

بخشی وزیر کو بچھڑے 23 برس بیت گئے

اگرچہ بخشی وزیر کو اس دنیا سے گئے 23 برس بیت چکے ہیں مگر ان کی بنائی ہوئی دُھنیں انہیں آج بھی زندہ رکھے ہوئے ہیں

پیر 11 جنوری 2021

بخشی وزیر کا شمار پاکستان کے نامور میوزک ڈائریکٹرز میں ہوتا ہے،اسی جوڑی نے کئی خوبصورت دُھنیں ترتیب دیں۔اگرچہ بخشی وزیر کو اس دنیا سے گئے 23 برس بیت چکے ہیں مگر ان کی بنائی ہوئی دُھنیں انہیں آج بھی زندہ رکھے ہوئے ہیں۔بخشی وزیر نے موسیقی کی تربیت چچا اُستاد چھوٹے عاشق علی خان سے حاصل کی جس کے بعد بطور کلاسیکل گلوکار فنی کیریئر کا آغاز کیا بعد میں فلم انڈسٹری کے ساتھ بطور میوزک ڈائریکٹر کام کیا اور اَت خدا دا ویر،ظلم دا بدلہ،بنارسی ٹھگ،شرابی،جٹ دا قول‘ملے گا ظلم دا بدلہ اور شہنائی سمیت 250 کے قریب فلموں کی موسیقی ترتیب دی۔
جدوں ہولی جئی لینا میرا ناں سمیت کئی مقبول گیت ان کے کریڈٹ پر ہیں۔انہوں نے متعدد گلوکاروں کو فلموں اور ٹی وی پر متعارف کرایا جن میں غلام علی،مسعود رانا،تصور خانم،شازیہ منظور اور دیگر شامل ہیں۔

(جاری ہے)


بخشی وزیر نے زیادہ تر پنجابی فلموں کی موسیقی دی ۔ان کی پہلی فلم ”بے خبر“ 1961ء میں ریلیز ہوئی تھی جس کے بعد انہوں نے 66 فلموں کی موسیقی ترتیب دی جن میں اندازاً ساڑھے چار سو کے قریب گیت ان کے کریڈٹ پر ہیں۔

فلم ”ہیر سیال“ (1965) نغمات کے لحاظ سے بخشی وزیر کی ایک بہت اچھی فلم تھی لیکن اس فلم کی ناکامی نے اس کی خوبیوں پر پانی پھیر دیا کیونکہ جس وقت فلم ریلیز ہوئی اس وقت کشمیر کے محاذ پر گھمسان کی جنگ ہو رہی تھی۔مہدی حسن کو پنجابی فلم میں متعارف کروانے کا سہرا بھی بخشی وزیر کے سر تھا۔بخشی وزیر کی فلم”نظام لوہار“ (1966) بھی ایک معیاری فلم تھی جس کا سب سے سُپر ہٹ گیت مسعود رانا کا گایا ہوا”پیار کسے نال پاویں نہ“تھا۔

بخشی وزیر کو پاکستان کی پہلی رنگین فلم ”پنج دریا“ 1968ء کی موسیقی ترتیب دینے کا اعزاز بھی حاصل تھا،یہ اداکار اکمل کی اکلوتی رنگین فلم تھی جو ان کے انتقال کے بعد ریلیز ہوئی ۔فلم ”پنڈ دی کڑی“ میں آئرین پروین اور نذیر بیگم کا خوبصورت گیت”آج پنڈ دی کڑی راہواں بھل گئی اے“ بھی بخشی وزیر کا کمال تھا لیکن بخشی وزیر کے کیریئر کی سب سے بڑی فلم”اَت خدا دا ویر“ تھی جس میں ملکہ ترنم نور جہاں کے گیت ”جدوں ہولی جئی لیناں میرا ناں“ نے مقبولیت کے ریکارڈ قائم کئے تھے۔
اس کے علاوہ پاکستان کی پہلی ڈائمنڈ جوبلی پنجابی فلم ”ظلم دا بدلہ“ کی موسیقی ترتیب دینے کا اعزاز بھی انہیں حاصل ہوا تھا۔
1972ء میں بخشی وزیر نے فلم ”میں اکیلا“ کی موسیقی ترتیب دی جس کا تھیم سانگ ”منزل ہے نہ ہمدم ہے“مسعود رانا کی آواز میں سُپر ہٹ گیت تھا۔بخشی وزیر نے فلم ”شرابی“ میں غلام علی اور صبیحہ خانم سے رومانٹک گیت ”سوہنیے نی مکھ تیرا سجری سویر اے“ الگ الگ گوایا تھا۔اسی سال ایک بڑی فلم ”بنارسی ٹھگ“ (1973) میں ملکہ ترنم نور جہاں کی آواز میں گیت ”اکھ لڑی بدو بدی موقع ملے کدی کدی“ گلی گلی گونجا تھا۔بخشی وزیر 11 جنوری 1997ء کو 58 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔

Browse More Articles of Music