Hassan Tariq

Hassan Tariq

حسن طارق

پاکستان فلم انڈسٹری کا گوہر نایاب

ہفتہ 24 اپریل 2021

وقار اشرف
پاکستان فلم انڈسٹری کے نامور ہدایتکار حسن طارق کی 39 ویں برسی 24 اپریل کو منائی جا رہی ہے،وہ 24 اپریل 1982ء کو راہی ملک عدم ہو گئے تھے۔حسن طارق بلاشبہ پاکستان فلم انڈسٹری کے ایک کامیاب پروڈیوسر اور ہدایتکار تھے،ان کے ذکر کے بغیر پاکستان کی فلمی تاریخ مکمل ہوتی ہے اور نہ ہی قابل اعتبار ٹھہرتی ہے۔22 اکتوبر 1934ء کو امرتسر میں پیدا ہونے والے حسن طارق بعد ازاں ہجرت کرکے پاکستان آگئے اور فنی کیریئر کا آغاز بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کیا۔
1959ء میں ان کی صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے فلمساز ذکاء اللہ کچیلو اور ایس اے ملک نے فلم ”نیند“ کی ڈائریکشن کا کام انہیں سونپ دیا جس میں ملکہ ترنم نور جہاں ہیروئن تھیں،اسلم پرویز پہلی بار اس فلم میں ولن آئے تھے۔اس فلم کی کامیابی کے بعد بطور ڈائریکٹر ان کا سفر شروع ہو گیا،انہوں نے بنجارن،شکوہ،کنیز،پھنے خان،مجبور،سوال،تقدیر،دیور بھابی ،عدالت،بہن بھائی،دوسری شادی،میرا گھر میری جنت،ماں بیٹا،پاک دامن،قتل کے بعد،انجمن،وحشی،تہذیب،امراؤ جان ادا،پیاسا، بہشت،ثریا بھوپالی،اک گناہ اور سہی،بیگم خان،سنگدل اور سیتا مریم مارگریٹ جیسی فلمیں تخلیق کیں۔

(جاری ہے)


1968ء میں بننے والی ”بہن بھائی“ حسن طارق کی گولڈن جوبلی فلم تھی جس میں ندیم،کمال،اعجاز،اسلم پرویز،رانی،دیبا،حسنہ اور عالیہ نے اداکاری کے جوہر دکھائے تھے۔ 1972ء میں فلم”امراؤ جان ادا“ریلیز ہوئی جو مرزا ہادی رسوا کے شہرت یافتہ ہول پر بنائی گئی تھی اور اس میں رانی نے امراؤ کا مرکزی کردار کیا تھا،فلم میں شاہد،طالش اور رنگیلا کی اداکاری بھی عروج پر تھی،فلم میں موسیقار نثار بڑی کی کمپوزیشن اور رونا لیلیٰ کے گیت بہت مشہور ہوئے تھے۔
حسن طارق کی فلم”اک گناہ اور سہی“تاشقند کے فلمی میلے میں بھی پسند کی گئی اور اداکارہ صبیحہ خانم کو اعزاز سے نوازا گیا تھا۔حسن طارق نے بے شمار فلموں میں ہدایتکاری کے فرائض سر انجام دئیے جن میں 42 اردو اور 2 پنجابی فلمیں شامل تھیں جن پر انہیں تین نگار ایوارڈ ملے تھے۔
منفرد موضوعات پر بنائی گئی ان کی فلمیں آج بھی فلم بینوں کے ذہنوں میں نقش ہے حسن طارق شادیوں کے حوالے سے بھی خاصے معروف تھے۔
خاندان میں اپنی پہلی شادی کے علاوہ انہوں نے اداکارہ نگہت سلطانہ،مشہور رقاصہ ایمی مینوالا اور مشہور اداکارہ رانی سے شادی کی تھی۔کہا جاتا ہے کہ حسن طارق نے رانی سے شادی کے بعد انہیں فلموں میں نمایاں اور منفرد کردار دیئے جسے رانی نے اپنی خداداد صلاحیتوں سے امر کر دیا۔حسن طارق کی فلموں کے موضوعات اور نام منفرد ہوتے تھے جن میں سماجی مسائل زیر بحث لائے جاتے۔وہ 24 اپریل 1982ء کو وفات پا گئے تھے اور گلبرگ لاہور کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔

Browse More Articles of Lollywood