Nazia Hassan

Nazia Hassan

نازیہ حسن

افسانوی شہرت کی حامل مقبول ترین پاپ گلوکارہ

ہفتہ 13 اگست 2022

وقار اشرف
سریلی آواز اور مسکراتے چہرے والی افسانوی شہرت کی حامل مقبول ترین پاپ گلوکارہ نازیہ حسن کو مداحوں سے بچھڑے 22 برس بیت گئے مگر ان کے گانے انہیں مداحوں کے دلوں میں زندہ رکھے ہوئے ہیں جو آج بھی لاکھوں دلوں پر راج کر رہی ہیں۔انہیں بجا طور پر پاکستان میں پاپ موسیقی کی شہزادی کہا جاتا ہے۔
نازیہ اور زوہیب حسن نے برصغیر میں نوجوان نسل پر گہرا اثر ڈالا اور لاکھوں دلوں کی دھڑکن بنی رہیں۔
3 اپریل 1965ء کو کراچی میں پیدا ہونے والی نازیہ حسن نے دس سال کی عمر میں موسیقار سہیل رعنا کے پروگرام ”کلیوں کی مالا“ میں شرکت کی جس میں اپنا پہلا گانا ”دوستی ایسا ناتا“ گایا تھا۔لندن میں سکول کے پروگراموں میں بھی گاتی رہیں۔

(جاری ہے)

70ء کی دائی کے اواخر میں ان کی شہرت لندن بھر میں پھیل چکی تھی جس پر معروف موسیقار بِڈو نے ان سے رابطہ کیا اور یوں پہلا البم ”ڈسکو دیوانے“ لندن میں ریکارڈ ہوا جس نے آدھے ایشیا کو اپنے سحر میں جکڑ لیا۔

معروف بھارتی اداکار و ہدایتکار فیروز خان فلم ”قربانی“ بنا رہے تھے جس کیلئے انہیں ایسی الگ آواز کی تلاش تھی جو صرف نازیہ حسن کی تھی اس طرح فلم ”قربانی“ میں ان کا مقبول گیت ”آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے تو بات بن جائے“ شامل ہو گیا،اس وقت نازیہ حسن کی عمر صرف پندرہ سال تھی یہی گانا فلم کے ہٹ ہونے کا باعث بھی بنا اور اس گانے پر انہیں فلم فیئر ایوارڈ سے بھی نوازا گیا وہ یہ ایوارڈ حاصل کرنے والی پہلی پاکستانی تھیں۔

ان کا پہلا البم ”ڈسکو دیوانے“ 1981ء میں ریلیز ہوا جس نے ہر طرف دھوم مچا دی۔”ٹائم“ میگزین نے انہیں اس وقت کی پچاس بااثر شخصیات کی فہرست میں شامل کیا تھا جنہوں نے پاک و ہند کی نوجوان نسل کے مزاج پر گہرا اثر ڈالا۔بھائی زوہیب حسن کے ساتھ مل کر نازیہ حسن نے 1982ء میں بوم بوم 1986ء میں ینگ ترنگ،1987ء میں ہاٹ لائن اور 1992ء میں کیمرا کیمرا البم ریلیز کئے۔

نازیہ حسن کے گانے پاکستان اور انڈیا ہی نہیں امریکہ،برطانیہ اور روس کے میوزک چارٹس پر بھی سرفہرست پر رہے۔80 کی دہائی کے اوائل میں ہر طرف نازیہ حسن کے گانے ”ڈسکو دیوانے“ کی گونج تھی،ریڈیو اور ٹی وی ان کے گانے چلا رہے تھے کہ اچانک میڈیا نے ان کا ”بلیک آؤٹ“ کر دیا۔اس کے بعد شعیب منصور کے شو ”میوزک 89“ کی میزبانی نازیہ حسن اور زوہیب حسن نے کی جس کے بعد پی ٹی وی کا موسیقی کا کوئی پروگرام ان کے بغیر مکمل نہیں ہوتا تھا۔
نازیہ حسن اور زوہیب حسن کا شو ماضی کے شوز سے مختلف تھا جس میں وائٹل سائنز اور دیگر پاپ سنگرز نے بھی پرفارم کیا اور نازیہ و زوہیب حسن نے بھی گانے گائے۔میوزک کے ساتھ ساتھ نازیہ حسن کو 1991ء میں اقوام متحدہ نے ثقافتی سفیر بھی مقرر کیا تھا۔1995ء میں وہ صنعت کار اشتیاق بیگ کے ساتھ شادی کے بندھن میں بندھیں مگر یہ شادی زیادہ کامیاب ثابت نہ ہوئی۔نازیہ حسن کو پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص ہوئی اور 1997ء میں ہی ان کے ہاں بیٹا پیدا ہوا،انہوں نے کینسر کے خلاف جنگ بہادری سے لڑی اور 13 اگست 2000ء کو اس دار فانی سے رخصت ہو گئیں۔انہیں 2002ء میں حکومت پاکستان کی طرف سے بعداز وفات پرائیڈ آف پرفارمنس سے نوازا گیا تھا۔

Browse More Articles of Music