Khalida Riyasat

Khalida Riyasat

خالدہ ریاست

ہر کردار میں خود کو منوایا

جمعہ 26 اگست 2022

وقار اشرف
پرکشش شخصیت کی مالک معروف اداکارہ خالدہ ریاست کو مداحوں سے بچھڑے 26 برس بیت گئے۔یہ وراسٹائل فنکارہ محض 43 سال کی عمر میں کینسر کے باعث 26 اگست 1996ء کو خالق حقیقی سے جا ملی تھیں مگر ان کا فن مداحوں کے دلوں میں آج بھی زندہ ہے،وہ کراچی میں سخی حسن کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔
یکم جنوری 1953ء کو کراچی میں پیدا ہونے والی خالدہ ریاست نے فنی سفر کا آغاز لاہور سے کیا اور پاکستان ٹیلی ویژن کے لاتعداد ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔حسینہ معین کے لکھے اور محسن علی کے پیش کردہ ڈرامے ”بندش“ سے انہیں پہچان ملی۔ان کے معروف ڈراموں میں لازوال،مانی،دو کنارے،ایک محبت سو افسانے،نامدار،بندش،پڑوسی،کھویا ہوا آدمی،ٹائپسٹ اور ہاف پلیٹ شامل تھے۔

(جاری ہے)

ان کا آخری ڈرامہ طویل دورانیے کا خصوصی کھیل ”اب تم جا سکتے ہو“ تھا۔وہ روحی بانو کے ساتھ 70ء اور 80ء کی دہائی میں سرفہرست اداکاراؤں میں شامل تھیں۔ڈراموں میں مکالموں کی ادائیگی کے منفرد انداز نے انہیں منفرد بنایا۔اگرچہ انہوں نے بہت کم کام کیا لیکن ان کے ہر ڈرامے اور کردار کا معیار ہوتا تھا۔
خالدہ ریاست جتنی اچھی سنجیدہ اداکاری کرتی تھیں،مزاحیہ کردار بھی اسی خوبصورتی سے کرتی تھیں۔
ڈرامہ سیریل ”پڑوسی“ میں انہوں نے مزاحیہ کردار ادا کیا جو ٹیلی ویژن پر ان کا آخری کام ثابت ہوا۔90ء کی دہائی میں بننے والے طویل دورانیے کے کھیل ”ہاف پلیٹ“ میں انہوں نے معین اختر کے ساتھ اداکاری کرکے ثابت کیا کہ وہ ہر کردار کو نبھانا بخوبی جانتی ہیں۔1976ء میں پی ٹی وی کی رنگین نشریات شروع ہوئیں تو وہ پاکستان ٹیلی ویژن لاہور مرکز سے پہلا رنگین ڈرامہ ”پھول والوں کی سیر“ میں آصف رضا میر کے مقابل جلوہ گر ہوئیں جسے اشفاق احمد نے لکھا اور محمد نثار حسین نے پیش کیا تھا۔اس دور میں خالدہ ریاست کو روحی بانو اور عظمیٰ گیلانی کی صف میں شمار کیا جاتا تھا۔

Browse More Articles of Television