Rangeela Ek Bahimmat Fankar

Rangeela Ek Bahimmat Fankar

رنگیلا ایک باہمت فنکار

گا میرے منوا گاتا جا رے․․․

بدھ 24 مئی 2023

وقار اشرف
پاکستان فلم انڈسٹری کے معروف مزاحیہ اداکار،پروڈیوسر اور مصنف رنگیلا کو مداحوں سے بچھڑے 18 برس بیت گئے۔وہ 24 مئی 2005ء کو 68 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔رنگیلا پاکستان کے واحد فنکار تھے جنہیں دیکھتے ہی لوگوں کے چہرے مسکراہٹ سے کھل جاتے تھے۔انہوں نے ساڑھے 6 سو سے زائد فلموں میں کام کیا جن میں اردو،پنجابی،پشتو اور دیگر زبانوں کی فلمیں شامل ہیں۔
رنگیلا کی پہلی فلم ”داتا“ تھی۔
1937ء کو افغان صوبہ ننگرہار میں پیدا ہونے والے رنگیلا کا حقیقی نام سعید خان تھا۔وہ تعلیم تو حاصل نہیں کر سکے تھے لیکن خداداد تخلیقی صلاحیتوں کی بدولت فلمی دنیا میں متعارف ہوئے اور جلد شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے دو فلموں عورت راج اور دو رنگیلے میں بطور پلے بیک سنگر بھی کام کیا۔بطور مصنف فلم رنگیلا لکھی جو کامیاب نہیں ہو سکی تھی۔

انہوں نے تین شادیاں کیں اور ان کے 6 بچے اور 8 بیٹیاں ہیں۔
رنگیلا نے لڑکپن میں فلم ”جگنو“ دیکھی تو دلیپ کمار کی اداکاری سے اس قدر متاثر ہوئے کہ اداکاری کا شوق پیدا ہو گیا اور شوق کے ہاتھوں مجبور ہو کر لاہور آ گئے۔لاہور آ کر کئی چھوٹے موٹے کام کئے پھر پینٹر اینڈ آرٹسٹ آزاد کی شاگردی اختیار کی جو فلموں کے سائن بورڈ اور تصاویر بناتے تھے۔
اس دوران ان کی ملاقات معروف ہدایتکار ایم جے رانا سے ہوئی جو ان دنوں پنجابی فلم ”جٹی“ بنا رہے تھے جس میں انہیں ایک مختصر سا ویٹر کا رول دیا گیا یوں رنگیلا کے فلمی سفر کی ابتداء ہو گئی پھر وہ چھوٹے چھوٹے رول کرنے لگے۔شباب کیرانوی نے اپنی فلم ”ثریا“ میں قدرے نمایاں کردار دیا لیکن شناخت اشفاق ملک کی اُردو فلم ”گہرا داغ“ سے ہوئی جس کے بعد ذاتی فلم ”دیا اور طوفان“ بنائی جو سپرہٹ ثابت ہوئی۔
بطور گلوکار سپرہٹ گیت ”گا میرے منوا گاتا جا رے جانا ہے ہم کا دور“ گایا جو آج بھی مشہور ہے۔اس کے بعد اُردو فلم رنگیلا بنائی جس میں خود کو بطور ہیرو پیش کیا اس فلم نے گولڈن جوبلی بزنس کیا،اس کے بعد فلم ”دل اور دنیا“ بنائی۔
ان کی جوڑی منور ظریف کے ساتھ بے حد کامیاب رہی۔لہری،زلفی،خلیفہ نذیر،چکرم،نرالا،لاڈلہ،البیلا،عمر شریف،عابد کشمیری،جمیل فخری،نذر،سید کمال اور معین اختر کے ساتھ بھی پرفارم کیا۔
بطور ہیرو فلم ”رنگیلا“ سے عروج ملا جس کے بعد دل اور دنیا،گنوار،صبح کا تارا،میری زندگی ہے نغمہ،بات پہنچی تیری جوانی تک،سچا جھوٹا،دنیا گول ہے،میں بھی تو انسان ہوں،دو رنگیلے،لاڈلا پتر،رنگیلا عاشق،رنگیلا اور منور ظریف،ساجن رنگ رنگیلا،مسٹر بدھو،پردے میں رہنے دو پردہ نہ اُٹھاؤ،ایماندار،بے ایمان،انسان اور گدھا،منجھی کتھے ڈاہواں،نہ چھڑا سکو گے دامن،دوستی،احساس،ایک ووہٹی تن لاڑے،امانت،مرزا مجنوں رانجھا جیسی فلمیں بنائیں۔کثیر سرمائے سے بطور فلمساز ہدایتکار بنائی گئی فلم ”کبڑا عاشق“ ناکام ہوئی۔اس کے بعد پنجابی فلم ”بے گناہ“،”عورج راج“،”اک ووہٹی تن لاڑے“ اور ”دل اور دنیا“ بنائیں۔

Browse More Articles of Lollywood