پاکستان کی فلمی صنعت کے ایک مایہ ناز اور ورسٹائل گلوکاراحمد رٴْشدی83 ویں سالگرہ منائی گئی

پیر 24 اپریل 2017 17:17

پاکستان کی فلمی صنعت کے ایک مایہ ناز اور ورسٹائل گلوکاراحمد رٴْشدی83 ویں سالگرہ منائی گئی
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2017ء) پاکستان کی فلمی صنعت کے ایک مایہ ناز اور ورسٹائل گلوکاراحمد رٴْشدی83 ویں سالگرہ پیر کو منائی گئی ۔ بر صغیر پاک وہند میں رٴْشدی کا نام اور ان کی آواز کسی تعارف کی محتاج نہیں۔ آواز کے اس جادوگر نے ریڈیو پر نغموں سے اپنے سفر کی ابتدا کی۔ نغمگی کا یہ سفر بہت کامیاب رہا۔ انہوں نے اردو، گجراتی، بنگالی، بھوج پوری کے علاوہ کئی زبانوں میں گیت گائے۔

احمد رٴْشدی کی خاصیت تھی کہ وہ جس فنکار کے لیے گاتے، اسی کی آواز اور اسی کے انداز کو اپناتے۔ آج کے دور میں فلموں کے کئی مشہور گلوکار رٴْشدی کو ہی اپنا استاد مانتے ہیں۔ انہوں نے تقریباً 583 فلموں کے لیے 5000 گانے گائے۔احمد رٴْشدی کا تعلق ایک قدامت پسند سید گھرانے سے تھا۔

(جاری ہے)

رٴْشدی بچپن سے ہی موسیقی کے شوقین تھے۔ انہوں نے پہلا گیت ہندوستان کی فلم "عبرت" کے لیے گایا۔

پھر پاکستان آ کر 1954ء میں "بندر روڈ سے کیماڑی" گا کر شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئے۔ اس کے بعد رٴْشدی نے کبھی پیچھے مڑ کے نہیں دیکھا۔ بڑے بڑے گلوکار ان کے آگے بجھ کر رہ گئے۔احمد رٴْشدی نے موسیقی کی تربیت باقاعدہ کسی استاد سے حاصل نہیں کی تھی بلکہ ان کی یہ صلاحیت خداداد تھی۔ موسیقی اور گائیکی ان کی رگ رگ میں رچی ہوئی تھی۔ انہوں نے غزل کی گائیکی میں بھی اپنی ایک منفرد طرز ایجاد کی. چاکلیٹی ہیرو اداکار وحید مراد کے ساتھ رٴْشدی کی جوڑی بہت کامیاب رہی۔

احمد رٴْشدی جیسا گلوکار پاکستان کی فلمی صنعت کو نہیں مل سکتا۔احمد رٴْشدی کو بے شمار ایوارڈز ملی. پاکستان کے صدرر پرویز مشرف کی حکومت نے رٴْشدی کو "ستارہ ا متیاز" کے ایوارڈ سے بھی نوازا۔ انکا نام پاکستان میں سب سے زیادہ گیت گانے والے گلوکار کے طور پر آیا۔ 5000 سے زیادہ نغمے گائے اور وہ سارے گیت آج بھی لوگوں کی زبان پر ہیں۔ احمد رٴْشدی نے کئی نسلوں کو اپنی آواز سے متاثر کیا ہے ۔

تیس سالہ کیرئیر میں رٴْشدی کی مترنم اور پرتاثر آواز کا جادو سر چڑھ کر بولا۔ فلمی موسیقی کے زرخیز دور میں رٴْشدی کو پسندیدہ ترین گلوکار کا درجہ حاصل رہا جو شہرت ان کو حاصل تھی وہ ان کی زندگی میں کسی اور گلوکار کو حاصل نہیں ہو سکی۔ روک اینڈ رول کے بادشاہ اور آواز کے جادوگر احمد رٴْشدی 11 اپریل 1983 کو کراچی میں 48 برس کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ آپ کو کراچی میں ہی دفن کیا گیا۔ ان کا شمار ان شخصیات میں ہوتا ہے جو مرنے کے بعد بھی دنیا میں بہت زیادہ مقبول ہیں۔
وقت اشاعت : 24/04/2017 - 17:17:16

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :