پشتو فلموں اور ڈراموں میں کلا شنکوف کلچر اور شراب نوشی کااستعمال نوجوان نسل کی تباہی کا اسباب ہے‘اداکار علی زمان

جمعہ 17 نومبر 2017 13:05

پشتو فلموں اور ڈراموں میں کلا شنکوف کلچر اور شراب نوشی کااستعمال نوجوان نسل کی تباہی کا اسباب ہے‘اداکار علی زمان
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 نومبر2017ء) پشتو فلموں اور سی ڈی ڈراموں میں کلا شنکوف کلچر کی فروغ اور شراب نوشی کی استعمال نوجوان نسل کی تباہی کا اسباب ہے ۔ ہدایتکار وں کو چاہیے کہ وہ معیاری کہانیوں کا انتخاب کر کے پختون ثقافت کے اندر رہ کر فلمیں بنائیں ۔ ان خیالات کا اظہار پشتو فلموں اور سی ڈی ڈراموں کے کم عمر اداکار علی زمان نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی کیئرئیر کا آغاز ہدایتکار درویش کی پشتو فلم تماشبین سے کیا تھا۔ اس کے بعد ہدایتکار ارشد خان ’’ زرگیہ جوار گرہ، خیال کوہ آشنا، یاری منم خو نہ منم ، تاتہ جانان وئیل گنا ہ دہ، خیر دے کہ غریب یم اور لیاقت علی خان کی آخر گنا ہ مے سہ دہ ‘‘ جیسی معیاری فلموں میں کام کیا ۔ فلمو ں کے علاوہ دو درجن سے زائد پشتو سی ڈی ڈراموں میں اداکاری کی ۔ سی ڈی ڈراموں میں کلاشنکوف کلچر کی آمد نے پشتو سی ڈی کو بحران کی دلدل میں دھکیل دیا ۔
وقت اشاعت : 17/11/2017 - 13:05:12

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :