پنشن کیموٹیشن میں کمی سے گریز کیا جائے‘ایپکا آزاد کشمیر کا وفاقی حکومت سے مطالبہ

سرکاری ملازمین کا کل اثاثہ اور مستقبل کا انحصار پنشن پر ہوتا ہے جس میں کمی کئی خاندانوں کے معاشی قتل کے مترادف ہے

اتوار 19 نومبر 2017 13:00

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2017ء) آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن (ایپکا) آزاد کشمیرکے مرکزی سیکرٹری جنرل راجہ محمد رشید نے سرکاری ملازمین کی پنشن مراعات میں کمی کی باز گشت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پنشن کیموٹیشن میں کمی سے گریز کیا جائے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمر کا ایک بڑا حصہ-- وقف کرنے کے بعد سرکاری ملازمین کا کل اثاثہ اور مستقبل کا انحصار پنشن پر ہوتا ہے جس میں کمی کئی خاندانوں کے معاشی قتل کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمران اور سیاسی قیادت انصاف کے لیے یورپ اور ترقی یافتہ ممالک کی مثال دیتے ہیں مگر قلیل آمدنی والے ملازمین ، مزدور اور دوسرے پسے ہوئے طبقات کا استحصال کرنے میں قانونی ، اخلاقی اقدار کو نظر انداز کرنے میں کوئی ثانی نہیں رکھتے انہوں نے کہا کہ اسوقت وطن عزیز میں صرف ملازم طبقہ ہی ہر ماہ باقاعدہ ٹیکس ادا کر رہا ہے جبکہ ملک کا پانچ فیصد مراعات یافتہ سرمایہ دار، کارخانہ دار ، جاگیر دار طبقہ واجب الاد ا ٹیکس تک پوری طرح ادا نہیں کرتا انہوں نے کہا کہ ٹیکس چھوٹ میں کمی کرکے درجہ چہارم کے ملازمین کو بھی ٹیکس کے دھارے میں لایا گیا ہے اور سرکاری ملازمین سے ملنے والے ماہانہ میڈیکل الاونس ، سواری الاونس اور کرایہ مکان اور دیگر یوٹیلٹی بلز پر بھی باقاعدہ ٹیکس کٹوتی کے باوجودٹیکس وصول کیا جا رہا ہے جو ناانصافی اور غیر منطقی پالیسی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر کئی عشروں سیGPFکی کٹوتی کرتی چلی آرہی وفاق اور چاروں صوبوں میں GPFپر منافع دیا جا رہاے مگر آزاد کشمیر میں سرکاری ملازمین کو منافع سے محروم رکھا گیا ہے اور منافع کی رقم ملازمین کو ادا کرنے کے کے بجائے حکومتی عیاشیوں اور نظام حکومت چلانے پر صرف کیا جا رہا ئے انہوں نے کہا کہ جولائی 2017ء سے GPFکتوتی کی شرح میں دوگنا اضافہ کر دیا گیا ہے جس سے مالی سال2017-18میں سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں دس فیصد اضافہ کی افادیت ختم ہو چکی ہے مہنگائی کے مقابلہ میں تنخواہ انتہائی قلیل ہے انہوں نے کہا کہ ماہ دسمبرمیں اگلے بجٹ کی تیاری شروع ہو جائے گی مگر سرکاری ملازمین کی جائز اور بنیادی مراعات میں اضافہ کے لیے پے کمیٹی کا ابھی تک نہ تو اعلان کیا گیا اور نہ ہی پے کمیشن کی پہلے سے مرتب شدہ سفارشات پر عملدرامد انہوں نے کیا کہ آئی ایم ایف اور دیگر غیر ملکی اداروں کی سخت شرائط میں قربانی کا بکرا صرف سرکاری ملازمین کو بنایا جا رہا ہے پنشن مراعات میں کمی ، مختلف کٹوتیوں کے نام پر پہلے ہی ملازمین کو معاشی طور پر مفلوج کیا گیا ہے جس کے اثرات اداروں کی کارکردگی پر بھی مرتب ہوں گے انہوں نے واضع کیا کہ اگر پنشن کیموٹیشن میں کمی کا اقدام اٹھایا گیا تو ملک بھر کے ملازمین احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں انہوں نے حکومت آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا کہ انٖصاف کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے GPF کٹوتی کی شرح میں کمی اور دیگر صوبوں کیطرح منافع دیا جائے انہوں نے ٹیکس کٹوتی چھوٹ کی رقم میں اضافہ اور میڈیکل الاونس، سواری الاونس اور کرایہ مکان سے ٹیکسن کٹوتی کا خاتمہ کیا جائے انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کسی جائز اور بنیادی حقوق کو سلب کرنے کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے ۔

وقت اشاعت : 19/11/2017 - 13:00:43

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :