لاس اینجلس ،ْ ہاروی وائنسٹن جنسی اسکینڈل کیس کی تحقیقات میں غفلت کا انکشاف

تحقیقات کرنے والے پولیس کے جاسوس نے ہاروی وائنسٹن پر ‘ریپ’ کا الزام لگانے والی خاتون سے موبائل فون کا ڈیٹا ڈیلیٹ کرنے کا کہا ،ْ اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر

جمعہ 19 اکتوبر 2018 13:15

لاس اینجلس ،ْ ہاروی وائنسٹن جنسی اسکینڈل کیس کی تحقیقات میں غفلت کا انکشاف
لاس اینجلس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2018ء) ہالی وڈ کے معروف پروڈیوسر 66 سالہ ہاروی وائنسٹن پر لگائے گئے متعدد خواتین کے ریپ الزامات کی تحقیقات میں پولیس کی جانب سے غفلت کا انکشاف سامنے آیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ہاروی وائنسٹن جنسی اسکینڈل کیس کی تفتیش کے دوران غفلت یا غیر ذمہ داری کا معاملہ سامنے آیا ہو ،ْاس سے پہلے بھی اس مقدمے کی تحقیقات کے حوالے سے ایسی اطلاعات سامنے آتی رہیں تاہم اس کیس کی تحقیقات کے حوالے سے تازہ اطلاعات یہ ہیں کہ ہاروی وائنسٹن کے خلاف ریپ الزامات کی تحقیقات کرنے والے پولیس کے ایک جاسوس نے پروڈیوسر پر الزام عائد کرنے والی خاتون سے اپنے موبائل سے تمام ڈیٹا اور ثبوت ڈیلیٹ کرنے کا کہا تھا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیویارک سٹی کے من ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر سے جاری اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر جون الوزی آربن کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق انہیں معلوم ہوا ہے کہ کیس کی تحقیقات کرنے والے پولیس کے جاسوس نے ہاروی وائنسٹن پر ‘رہپ’ کا الزام لگانے والی خاتون سے موبائل فون کا ڈیٹا ڈیلیٹ کرنے کا کہا۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا کہ ایک نامعلوم خاتون نے ہاروی وائنسٹن پر 2013 میں من ہٹن کے ایک ہوٹل میں ریپ کا الزام عائد کیا تھا اور وہ خاتون پولیس کا اپنا وہ موبائل دینے کو تیار ہوگئیں تھیں، جس میں اس واقعے سے متعلق معلومات تھی۔

اٹارنی جنرنل کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اگرچہ خاتون موبائل فون سے ڈیٹا ڈیلیٹ نہیں کرنا چاہتی تھیں تاہم انہیں ریپ الزامات کی تحقیقات کرنے والے پولیس کے ایک جاسوس نے موبائل ڈیٹا ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ دیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس جاسوس نے خاتون کو مشورہ دیا کہ اگر وہ کچھ باتیں یا چیزیں پرائیوسی کی بناء پر فراہم نہیں کرنا چاہتیں تو وہ اپنے موبائل سے وہ مواد ڈیلیٹ کر سکتی ہیں۔

بیان میں واضح کہا گیا کہ ہاروی وائنسٹن پر ریپ کا الزام لگانے والی نے پولیس جاسوس کے مشورے پر ہی مواد ڈیلیٹ کیا۔دوسری جانب ہاروی وائنسٹن کے وکیل نے پولیس جاسوس کی ہدایت پر خاتون کی جانب سے مواد ڈیلیٹ کیے جانے پر کہا کہ اس عمل سے ثابت ہوتا ہے کہ ان کے مؤکل پر گہری سازش کے تحت الزامات عائد کیے گئے۔خیال رہے کہ 66 سالہ ہاروی وائنسٹن پر کم سے کم 100 اداکاراؤں، فیشن ڈیزائنرز، ماڈلز اور دیگر خواتین نے جنسی طور پر ہراساں کرنے، بلیک میلنگ اور ریپ کے الزامات لگائے تاہم ان پر جنسی جرائم کے تحت مقدمہ صرف 6 خواتین کی جانب دائر کیے گئے ریپ الزامات کے تحت چلایا گیا۔

ہاروی وائنسٹن پر ریپ الزامات لگانے والی 6 خواتین کے مقدمات کے تحت ہی ان پر دہ بار فرد جرم بھی عائد کی جا چکی ہے اور وہ اس وقت ضمانت پر آزاد ہیں۔روی وائنسٹن نے پہلے ہی دن سے خواتین کے ریپ اور جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب معاملات رضامندی کے تحت ہوئے۔رواں برس 4 اگست کو ہاروی وائنسٹن کے وکیل نے عدالت میں وی ای میلز پیش کی تھیں،جن کے ذریعے ان کے مؤکل اور ان پر الزامات لگانے والی خواتین کے درمیان گفتگو ہوئی تھی۔

عدالت میں پیش کی گئی ای میلز کے مواد سے پتہ چلتا ہے کہ ہاروی وائنسٹن اور ان پر الزام لگانے والی متعدد خواتین کے درمیان رضامندی سے تعلقات استوار ہوئے۔اگر ان پر الزامات ثابت ہوئے تو انہیں کم سے کم 10 سال قید اور بھاری جرمانے کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔
وقت اشاعت : 19/10/2018 - 13:15:43

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :