بولی وڈ ہدایت کار وکاس بہل نے اپنے پارٹنر فلم ساز کیخلاف 10کروڑ کا ہرجانہ دائر کردیا

پارٹنرز کی جانب سے کمپنی کو تحلیل کیے جانے کے بعد چند گھنٹوں بعد ہی ان پر پہلے کمپنی کی خواتین ملازموں اور بعد ازاں اداکارہ کنگنا رناوٹ نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا

ہفتہ 20 اکتوبر 2018 16:20

ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اکتوبر2018ء) بولی وڈ ہدایت کار وکاس بہل نے اپنی سابق فلم پروڈکشن کمپنی ‘فینٹم’کے پارٹنرز فلم ساز انوراگ کشیپ، وکرم دتیا موٹوانی اور مدھو منٹینا کے خلاف 10 کروڑ روپے ہرجانے کا مقدمہ دائر کردیا۔ان کے پارٹنرز کی جانب سے کمپنی کو تحلیل کیے جانے کے بعد چند گھنٹوں بعد ہی ان پر پہلے کمپنی کی خواتین ملازموں اور بعد ازاں اداکارہ کنگنا رناوٹ نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

کنگنا رناوٹ کے علاوہ بھی ایک اور نامعلوم اداکارہ نے بھی وکاس بہل پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔خواتین و اداکاراؤں کی جانب سے الزامات سامنے آنیکے بعد وکاس بہل کے پارٹنرز انوراگ کشیپ اور وکرم دتیا موٹوانی نے ماضی کے ساتھی پر لگے الزامات کو سچا قرار دیتے ہوئے انہیں جنسی ملزم بھی قرار دیا تھا۔

(جاری ہے)

انوراگ کشیپ اور وکرم دتیا موٹوانی نے اپنے بیانات میں کہا تھا کہ وہ وکاس بہل کی خراب عادتوں کے حوالے سے کافی وقت سے باخبر تھے،تاہم وہ مجبور تھے، لیکن اب وہ مجبور نہیں ہیں۔

وکاس بہل کے سابق پارٹنرز نے انہیں جنسی ملزم اور خواتین کو ہراساں کرنے والا شخص قرار دیتے ہوئے متاثرہ خواتین سے معزرت بھی کی۔تاہم اب وکاس بہل نے اپنے پارٹنرز انوراگ کشیپ، وکرم دتیا موٹوانی اور مدھو منٹینا کے خلاف 10 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا ہے۔ وکاس بہل نے ممئی کی ایک عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ ان کے سابق پارٹنرز نے نہ صرف ان کے خلاف جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگائے، بلکہ انہوں نے ان کی ساکھ کو بھی متاثر کیا۔

وکاس بہل کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں انہوں نے اپنے سابق پارٹنرز کو موقع پرست شخص قرار دیا ہے،ساتھ ہی انہوں نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ انہوں نے ہی ان کے خلاف اس ساری مہم کو تشکیل دیا۔وکاس بہل نے اپنی درخواست میں سابق پارٹنرز کو ہی کمپنی کو تحلیل کرنے کا ذمہ دار قرار دیا،ساتھ ہی انہوں نے ان پر 10 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ بھی دائر کیا۔۔
وقت اشاعت : 20/10/2018 - 16:20:29

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :