فلسطین سے تعلق رکھنے والی امریکی سپر ماڈل جی جی حدید جسمانی خدوخال پر پر تنقید پر بول پڑیں

لوگوں کو کسی پر بھی اعتراض کرنے کے لیے بس بہانے کی ضرورت ہوتی ہے، مجھے اس کی پرواہ نہیں کہ لوگ ان کے جسم کو کس طرح دیکھتے ہیں، ماڈل جی جی حدید

ہفتہ 20 اکتوبر 2018 16:20

لاس اینجلس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اکتوبر2018ء) فلسطین سے تعلق رکھنے والی امریکی سپرماڈل جی جی حدید نے پہلی بار جسمانی خدوخال کی وجہ سے خود پر ہونے والی تنقید پر خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کو کسی پر بھی اعتراض کرنے کے لیے بس بہانے کی ضرورت ہوتی ہے۔23 سپر ماڈل جی جی حدید کے مطابق کچھ سال قبل جب وہ دبلی پتلی تھیں، تب انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور انہیں مری ہوئی، بوکھی اور بد صورت جیسے الفاظات برداشت کرنے پڑے۔

فیشن میگزین ‘ووگ’ کی جانب سے کرائی گئی ایک تقریب کے دوران ماڈل کینڈل جینر، ایشلے گراہم اور پالوما ایلزیزر کے ساتھ پینل گفتگو کے دوران جی جی حدید نے بتایا کہ کس طرح انہیں ان کی جسمانی خدوخال پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور وہ اس وقت کیا محسوس کرتی تھیں۔

(جاری ہے)

ماڈل نے بتایا کہ جس وقت انہیں دبلا ہونے کی بنائ پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا،وہ اس وقت شیشے میں اپنے جسم کو دیکھتی تھیں اور پھر سوچتی تھیں کہ کیوں انہیں فضول میں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

جی جی حدید کے مطابق انہیں پہلے بھی اپنے جسمانی خدوخال سے محبت تھی اور اب بھی وہ اپنے جسمانی خدوخال سے مطمئن ہیں، انہیں اس کی پرواہ نہیں کہ لوگ ان کے جسم کو کس طرح دیکھتے ہیں۔جی جی حدید نے ماضی میں اپنی دبلی پتلی جسامت کو بہترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت کے مقابلے ماضی میں ان کا جسم لچکدار تھا۔گفتگو کے دوران انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اگرچہ کم عمری کی وجہ سے بھی وہ دبلی پتلی تھیں، تاہم انہیں بعد میں پتہ چلا کہ وہ ‘ہاشی موتو’ نامی مدافعتی خرابی کی بیماری ہے،جس میں انسانی جسم کی شکل تبدیل بھی ہوجاتی ہے۔

گفتگو کے دوران جی جی حدید سمیت کنڈیل جینر اور ایشلے گراہم نے بھی لوگوں کی جانب سے خواتین کو جسمانی خدوخال پر تنقید کا نشانہ بنانے پر بات کی۔ایشلے گراہم کا کہنا تھا کہ لوگوں کا اس بات سے کوئی واسطہ نہیں ہونا چاہیے کہ کس اداکارہ نے اپنا وزن 10 پاؤنڈ کم یا زیادہ کیا، انہیں کسی کے جسمانی خدوخال پر بات کرنے کا کوئی حق نہیں۔گفتگو کے دوران جی جی حدید نے ‘می ٹو’ مہم بات کرتے ہوئے کہا کہ ماڈلنگ کے ابتدائی کیریئر میں انہیں بھی اس طرح کے نامناسب واقعات کا سامنا کرنا پڑا۔۔
وقت اشاعت : 20/10/2018 - 16:20:30

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :