وکاس بہل پر ہراساں کا الزام لگانے والی خاتون کی عدالت میں کیس لڑنے سے معذرت

ہفتہ 20 اکتوبر 2018 21:37

وکاس بہل پر ہراساں کا الزام لگانے والی خاتون کی عدالت میں کیس لڑنے سے  معذرت
ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اکتوبر2018ء) رواں ماہ 7 اکتوبر کو بولی وڈ ہدایت کار وکاس بہل پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگانے والی ایک خاتون نے ان کے خلاف عدالت میں کیس لڑنے سے معزرت کرلی۔وکاس بہل کی سابق فلم پروڈکشن کمپنی ‘فینٹم’ کی خاتون نے ان پر الزام لگایا تھا کہ ہدایت کار نے انہیں 2015 میں اس وقت جنسی طور پر ہراساں کیا جب وہ فلم ‘بمبے ویلوٹ’ کی تشہیر میں مصروف تھے۔

وکاس بہل پر ‘فینٹم’ فلم پروڈکشن کی دیگر خواتین ملازموں نے بھی جنسی طور پر ہراساں کا الزام عائد کیا تھا، جب کہ ان پر اداکارہ کنگنا رناوٹ بھی جنسی ہراساں کا الزام لگا چکی ہیں۔کنگنا رناوٹ اور خواتین ملازموں کی جانب سے ان پر جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے الزامات سامنے آنے کے بعد وکاس بہل کے سابق کاروباری پارٹنرز اور ‘فینٹم’ فلم پروڈکشن کمپنی کے شریک مالکان ‘انوراگ کشیپ، وکرم دتیا موٹوانی اور مدھو منٹینا ’ نے انہیں جنسی ملزم بھی قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ ان کی کرتوتوں سے واقف تھے۔

(جاری ہے)

سابق کاروباری پارٹنرز نے پروڈکشن کمپنی ‘فینٹم’ کو بھی تحلیل کردیا تھا، جس کے بعد وکاس بہل نے اپنے سابق پارٹنرز کے خلاف ممبئی ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا تھا۔وکاس بہل نے تینوں پارٹنرز کے خلاف 10 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ بھی دائر کیا تھا، ساتھ ہی دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے ہی ان کے خلاف جھوٹے الزامات کی مہم شروع کی۔۔
وقت اشاعت : 20/10/2018 - 21:37:37

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :