لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان فلم ’’مالک‘‘ کی نمائش پر پابندی کے خلاف دائر درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا

فلم’’ مالک‘‘ ملکی سالمیت کے لیے خطرہ ہے،نمائش کی اجازت دی گئی تو ملک میں فسادات کا خطرہ ہے‘ وفاقی حکومت کا جواب

جمعرات 2 جون 2016 18:06

لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان فلم ’’مالک‘‘ کی نمائش پر پابندی کے خلاف دائر درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 جون۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان فلم ’’مالک‘‘ کی نمائش پر پابندی کے خلاف دائر درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیاجبکہ عدالتی سماعت کے دوران عدالت میں وفاقی اورصوبائی حکومت نے تحریری جواب جمع کروادیا،سرکاری وکیل نے تحریری جواب جمع کرواتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نے فلم کی نمائش پر پابندی نہیں لگائی جبکہ وفاقی حکومت نے جواب جمع کرواتے ہوئے فلم ’’مالک ‘‘کو ملکی سالمیت کیلئے بہت بڑا خطرہ قرار دیدیا ۔

گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید اور مقامی شہری منیر احمد کی ایک ہی نوعیت کی الگ الگ درخواستوں پر سماعت کی ۔درخواست گزاروں کے وکلاء اظہر صدیق ایڈووکیٹ اور شیراز ذکاء ایڈووکیٹ نے موقف اختیا رکیاکہ اٹھارہویں ترمیم کی منظوری کے بعد وفاقی حکومت کو فلموں کی نمائش پر پابندی لگانے کا کوئی قانونی اختیار حاصل نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

فلم ’’ مالک‘‘ میں معاشرتی برائیوں اور کرپشن کو اجاگر کیا گیا ہے،فلم نہ تو ملکی سالمیت کیخلاف ہے اورنہ ہی معاشرتی اقدار کے خلاف بنائی گئی مگر سیاسی پوائنٹ سکورنگ کیلئے معاشرے کی اصلاح کے نقطہ نظر سے بنائی گئی مالک فلم کی نمائش پر پابندی عائد کر دی۔وکلاء نے کہا کہ آئین اور ملکی قوانین کے تحت مثبت پہلو سے بنائی جانے والی الیکٹرانک تحریر یا فلم کی نمائش کوئی جرم نہیں ہے۔

پابندی کا اقدام آئین کے آرٹیکل19 اور 10 اے اور آرٹیکلز 4 اور5 کی خلاف ورزی ہے۔ وکلاء نے مزید کہاکہ وفاقی حکومت اور سنسر بورڈ نے عدالت میں فلم مالک کے بارے میں غلط بیانی کی اور عدالت کے روبرو فلم مالک کے بارے میں جھوٹی شکایات کا حوالہ دیا۔فلم پر پابندی کے لیے جن شکایات کا عدالت میں حوالہ دیا گیا وہ تمام فرضی ہیں۔وکلا ء نے استدعا کی کہ فلم پر عائد پابندی کو کالعدم قرار دیا جائے اور عدالت میں غلط بیانی کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

دوران سماعت پنجاب حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سمیعہ خالد پیش ہوئیں ۔ سرکاری وکیل نے تحریری جواب جمع کرواتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نے فلم کی نمائش پر کوئی پابندی نہیں لگائی ۔ عدالت نے پنجاب حکومت کا جواب آنے کے بعد وفاقی حکومت کے وکیل کو فوری طلب کرلیا۔وفاقی حکومت کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل عمران عزیز پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ وفاقی حکومت کو فلم’’ مالک‘‘ پرپابندی لگانے کااختیار ہے ۔

فلم’’ مالک‘‘ ملکی سالمیت کے لیے خطرہ ہے،فلم میں منتخب نمائندوں کی کردار کشی کی گئی اگر اس فلم کی نمائش کی اجازت دی گئی تو ملک میں فسادات کا خطرہ ہے ۔ فاضل عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد دائر درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

وقت اشاعت : 02/06/2016 - 18:06:13

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :