Mr Perfect Khan

Mr Perfect Khan

مسٹر پر فیکٹ خان

فلمی اعزازات سے دوررہنے والے سو کروڑ کلب کے بانی ادا کار عامر خان کہتے ہیں کہ انہیں ’ ’ پرفیکشنسٹ“ کہنے کی بجائے جذباتی انسا ن کہنا زیادہ مناسب ہوگا ۔

پیر 27 اگست 2018

زارا مصطفی
بالی ووڈ کے مسٹر ”پرفیکشنسٹ“ کہلانے والے عامرخان نے ادا کاری کا آغاز 1973میں فلم ”یادوں کی بارات “سے بطور چائلڈ آرٹسٹ کیا لیکن انہیں نمایاں شہرت فلم ”قیامت سے قیامت تک“ سے ملی ۔اس کے بعد عامر نے دل ،راجا ہندوستانی ،سر فروش ،مَن ،لگان، منگل پانڈے ،رنگ دے بسنتی ،فنا ،گجنی ،تھری ایڈیٹس ،دھوم تھری ،پی کے اور دنگل جیسی نامور فلموں سے بھی باکس آفس پر خوب راج کیا ۔

کہا جاتا ہے کہ بالی ووڈ میں خانز کاراج چلتا ہے مگرعامر خان ہی وہ پہلے خان ہیں جنہوں نے بالی ووڈ باکس آفس میں سو کروڑ کلب کی بنیاد رکھی ۔عامر کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ بالی ووڈ فلمی ایوارڈ زلینا پسند نہیں کرتے اس لئے ایسی کسی تقریب میں نظر بھی نہیں آتے ،ان کا خیال ہے کسی اداکار کی صلاحیتوں کو اعزازات کی تعداد سے نہیں پر کھا جاسکتا ،البتہ انہیں بھارتی حکومت کی جانب سے دو بڑے قومی اعزازات 2003میں پدماشری اور2010میں پدمابھوشن سے نوازا گیا ۔

(جاری ہے)

عامر نے 2007 میں ہدایتکاری کا آغاز فلم ”تارے زمین پر“سے کیا اور بطور ہدایتکار بھی انہیں خوب پذیرائی ملی۔عامر نے دو شادیاں کیں ،پہلی بیوی رینادت دے ان کے دو بچے جنید اور ایراہیں جبکہ دوسری بیوی کرن راؤ سے ایک بیٹا آزاد ہے ۔”دنگل “کی کامیابی کے بعد عامر رواں برس فلم ”سیکر یٹ سپر سٹار“ میں بطور مہمان اداکار نظر آئیں گے جبکہ امیتا بھ بچن کے مدِ مقابل فلم ٹھگز آف ہندوستان کی عکس بندی بھی جاری ہے ۔

راجا ہندوستانی
راجا ہندوستانی کہلانے والے عامر خان کا اصلی نام عامر حسین خان ہے جو طاہر اور زینت حسین کے ہاں 14مارچ 1965میں پیدا ہوئے ۔عامر کے والد طاہر حسین بطور ہدایتکار بالی ووڈ سے منسلک تھے مگر بد قسمتی سے ان کی فلموں کو کامیابی نہ مل سکی اس لئے وہ عامر کو بالی ووڈ سے دو ررکھ کر ڈاکٹر یا انجنئیر بنانا چاہتے تھے ۔چنانچہ عامر اس زمانے میں بھارت کی ریاست مہار اشٹر میں ٹینس کے نمایاں کھلاڑی کی حیثیت سے بھی نمایاں کامیابیاں سمیٹ رہے تھے ۔
عامر نے اپنے ایک انٹرویو میں بتا یا کہ مالی مسائل کی وجہ سے ان کا بچپن بالکل خوشگوار نہ تھا بلکہ سکول کے زمانے میں تو اکثر یہ خوف رہتا کہ کہیں فیس نہ ہونے کی وجہ سے انہیں سکول سے ہی نہ نکال دیا جائے اس لئے میٹرک کے بعد عامر اپنی تعلیم بھی جاری نہ رکھ سکے اور اپنے تایا نا صر حسین کے ساتھ جو ڈائر یکٹر اور پروڈیوسر تھے ،بطور اسسٹنٹ ڈائر یکٹر منسلک ہوگئے اور اسی تجربے نے انہیں اداکاری کی طرف بھی مائل کیا ۔

پہلی محبت
عامر کا تعلق روایتی ،مذہبی مسلمان گھرانے سے ہے اور اس زمانے میں ان کے گھر کا کو ئی فرد کسی غیر مسلمان سے شادی بیاہ کا تصور بھی نہیں کرسکتا تھا مگر عامرنے خاندان سے بغاوت کی اور اپنی ہندوپڑوسن رینادت کے عشق میں مبتلا ہوگئے اور 21برس کی عمر میں رینا کو شادی کی پیشکش کردی ۔عامر اور رینا جانتے تھے کہ دونوں کے خاندان والے نہیں مانیں گے اس لئے دونوں نے چھپ کر شادی کرلی اور شادی کو تب تک خفیہ رکھا جب تک عامر کی پہلی بلاک بسٹر فلم ”قیامت سے قیامت تک“ منظرِ عام پر نہ آگئی ۔
اس فلم میں جب عامر نے” پاپا کہتے ہیں “گانا عکس بند کروایا تو رینا بھی چند لڑکیوں کے گروہ میں ناچتی ہوئی پردے پر دیکھی گئیں ،اس وقت رینا ایک ٹریول ایجنسی میں کام کرتی تھیں ۔1988میں جب فلم کامیاب ہوگئی تو عامر مالی طور پر خاصے مستحکم ہو چکے تھے اس لئے انہوں نے اپنے خاندان میں شادی کا اعلان کرکے اسی بلڈنگ میں الگ فلیٹ خرید ا اور اپنے والدین اور رینا کے ساتھ ایک نئی زندگی کا آغاز کردیا ۔
وقت کے ساتھ ساتھ رینا کی عامر کے والدین اور بھائی بہنوں سے دوستی ہوگئی ،شاید اسی لئے عامر سے طلاق کے باوجود رینا آج بھی ان کے خاندان سے جڑی ہوئی ہیں ۔
ہر فلم سپر ہٹ
عامر بالی ووڈ کے وہ پہلے خان ہیں جن کی فلمیں باکس آفس پر سب سے زیادہ بزنس کرنے کا ریکارڈ رکھتی ہیں بالی ووڈ باکس آفس پر پہلی مرتبہ 2008میں” گجنی“ نے 114کروڑ کا بزنس کیا جسے خان قبیلے کا کوئی دوسرا ادا کار نہ توڑ سکا بلکہ خود عامر کی ہی ایک کے بعد ایک فلم جیسے ”تھری ایڈیٹس “نے 202کرورڑ،دھوم تھری نے 272 کروڑ،”پی کے“ نے340 کروڑجبکہ دنگل نے 250کروڑ کا ریکارڈ بزنس کیا اور یوں عامر بالی ووڈ باکس آفس پر سو کروڑکلب کے بانی بن گئے ۔

رانی سے بے تکلفی
عامر اور رانی مکھر جی کی دوستی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ۔ان کی دوستی کا آغاز فلم” غلام“ سے ہوا ۔یہ بھی کہاجاتا ہے کہ رانی سے دوستی کے باعث عامر اور رینا کی طلاق ہوگئی کیونکہ رانی نے اپنے ایک انٹرویو میں اعتراف کیا کہ وہ عامر سے محبت کرتی ہیں ۔رانی کو یقین ہے کہ عامر ہی وہ واحد دوست ہیں جنہیں وہ آدھی رات کو بھی اپنی مد د کے لئے پکاریں تو وہ سارے کام چھوڑ کر ان کی مدد کو پہنچیں گے ۔
عامر کے طلاق کے بعد دوبارہ شادی ہوگئی ،رانی کی شادی کسی اور سے ہوگئی مگر آج تک ان کی دوستی میں کمی نہیں آئی بلکہ عامر بھی اپنے انٹر ویو میں رانی سے گہری دوستی کا اعتراف کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ رانی ان کی وہ واحد دوست ہیں جس سے وہ اپنی زندگی کا ہر معاملہ شےئر کرسکتے ہیں ۔عامر کا رانی کے ساتھ” آتی کیا کھنڈالہ “گانا اتنا مشہور ہوا کہ انہوں نے فلم ”من “میں بھی رانی کو ”کالی ناگن کے جیسی زلفیں“ گانے میں شامل کر لیا فلم تو نہ چلی مگر رانی اور عامر کی جوڑی کو اس گانے میں خوب سراہا گیا ۔

ہٹ فلمی جوڑی
عامر اور جوہی چاولہ کی جوڑی کو پردے پر اتنی پذیر ائی ملی کہ عامر نے سب سے زیادہ یعنی سات فلمیں جوہی کے ساتھ ہی کیں ۔ان کی گہری دوستی پر دے پر ہی نہیں بلکہ حقیقی زندگی میں بھی کافی مشہور تھی بلکہ پردے پر ان کی بہترین کیمسٹری کی اہم وجہ حقیقی زندگی میں ان کی گہری دوستی ہی تھی ۔عامر اور جوہی نے فلمی سفر کا آغا ز ”قیامت سے قیامت تک“ سے کیا اس سے پہلے عامر نے ”ہولی“ اور جوہی نے” سلطنت“ جیسی ناکام فلمیں بھی کیں مگر پردے پر ایک ساتھ انہیں کافی شہرت ملی ۔
جوہی اپنے کئی انٹر ویو ز میں بتا چکی ہیں کہ وہ اور عامر فلموں کے سیٹ پر بچوں کی طرح لڑتے تھے کیونکہ عامر کے مذاق کی عادت کی وجہ سے وہ بہت چڑتی تھیں اور عامر بار بار انہیں چڑانے کے لئے کوئی نہ کوئی ایسی حرکت کر گزرتے کہ وہ ناراض ہو جاتیں ۔جو ہی بتا تی ہیں کہ فلم عشق کے سیٹ پر بھی عامر نے تین چار مرتبہ کئی سنجیدہ نوعیت کے مذاق کئے کہ وہ رو پڑیں اسی دوران ایک مرتبہ ان کے مابین اتنا شدید جھگڑا ہوا کہ جو ہی اگلے دن سیٹ پر ہی نہ آئیں جس پر عامر بھی شدید بر ہم ہوگئے بہر حال جیسے تیسے انہوں نے فلم کی شوٹنگ تو مکمل کر لی مگرپھر چھ سات برس تک ایک دوسرے سے بات نہیں کی ۔
ان دونوں کے درمیان دوبارہ دوستی تب ہوئی جب عامر کی رینا سے طلاق ہورہی تھی اور عامر بہت پریشان تھا ۔جوہی کہتی ہیں میں نے اپنے اور عامر کے جھگڑے سے یہ سیکھا ہے کہ دوستوں کو اتنا عرصہ ناراض نہیں رہنا چا ہیے کیونکہ دوستوں میں جھگڑا کتنا بھی بڑا کیوں نہ ہو مٹا نے میں وقت نہیں لگتا مگر میں نے اور عامر نے پہل کرنے میں بہت وقت لگا دیا ۔
عامر کی دوسری شادی
عامر اور رینا کی 2002میں نامعلو م وجوہات کی بنا پر طلاق ہو گئی اور ان کے دونوں بچے بھی رینا کی سر پر ستی میں چلے گئے ۔
ایک رشتہ ختم ہوا تو عامر کی دوستی فلم لگان کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر کرن راؤ سے ہوگئی اور جلد ہی انہوں نے شادی کا فیصلہ کر لیا اور 2005میں دوسر ی شادی رچالی ۔عامر اور کرن نے مل کر ایک پروڈکشن ہاؤس بھی بنا یا ہے ،کہاجاتا ہے عامر اور رینا کے دونوں بچوں کی کرن سے بہت دوستی ہے بلکہ وہ آزاد سے بھی بہت محبت کرتے ہیں ۔تا ہم عامر کا کہنا ہے کہ ان کے اور رینا کے درمیان جو تعلق تھا ،وہ کاغذ کے ایک ٹکڑے پر دستخط کرنے سے ختم نہیں ہو سکتا ،چا ہے رینا اب ان کی بیوی نہیں رہیں مگر وہ آج بھی رینا کی اتنی ہی عزت کرتے ہیں جتنی پہلے کرتے تھے ۔

ٹی وی میں بھی نمبر ون
عامر نے 2011میں معاشرتی مسائل اور ان کے تدارک پر مبنی ایک ٹی وی پروگرام ”ستیا میو جیتے “کی میز بانی کا آغاز کیا جسے انڈیا کے مختلف چینلز پر براہِ راست نشر کیاجاتا تھا جبکہ دور درشن نے اس پروگرام کو بھارت میں بولی اور سمجھی جانے والی آٹھ زبانوں میں نشر کیا ۔سال2012میں عامر اس پروگرام کی ایک قسط کا معاوضہ 30ملین روپے لینے والے انڈیا کے سب سے مہنگے ترین سلیبر ٹی میزبان بن چکے تھے ۔

خود پہ ہے کتنا قابو ؟
عامر کو بالی ووڈ میں سب سے ذہین خان کہاجاتا ہے ،ان کے دوستوں کا خیال ہے کہ عامر جس کا م کا ارادہ کرلیں تو پھر انہیں کوئی نہیں روک سکتا مثلا اگر عامر نے سوچا کہ وہ سگریٹ نہیں پئیں گے تو کوئی انہیں مجبور نہیں کرسکتا ،اسی طرح اگر وہ ڈائٹنگ کا ارادہ کرلیں یا کسی بھی وجہ سے کھانے پینے کی عادات میں ردو بدل کرنا چاہیں تو بڑے آرام سے کرسکتے ہیں ،عامر کے دوستوں کو ان کی ”سیلف کنٹرول“ کی عادت پر غصہ بھی آتا ہے کہ آخر کوئی انسان اتنا پر فیکٹ کیسے ہو سکتا ہے ۔

مجھے بوجھ محسوس ہوتا ہے
خانز آف دی خان کاکہنا ہے کہ مجھے ”پر فیکشنسٹ “نہ کہا جائے بلکہ اگر مجھے جذباتی انسان کہا جائے تو زیادہ مناسب ہوگا کیونکہ جب مجھے” پر فیکشنسٹ“ کہاجاتا ہے تو میں اپنے کندھوں پر زیادہ بوجھ محسوس کرتا ہوں ۔
خان کے دوست خان
عامر کی بالی ووڈ میں سب سے زیادہ دوستی سلمان خان سے ہے جبکہ شاہ رخ خان کے ساتھ ان کے اکثر اختلافات رہے ہیں جس کی ابتداء 1993میں فلم ”ڈر“ سے ہوئی جو عامر کے ہاتھ سے نکل کر شاہ رخ کو مل گئی ۔
اس وقت سے دونوں خانز کے مابین وقتاََ فو قتاََ چپقلش چلتی رہتی ہے خوا ہ فلم کی نمائش کے لئے تا ریخوں کا معاملہ ہویا اور کچھ ․․․ایک مرتبہ عامر اور شاہ رخ کا جھگڑا اس وقت اور بڑھ گیا تھا جب سوشل میڈیا پرعامر نے اپنے بلاگ میں لکھا کہ ان کا کتا جس کا نام انہوں نے شاہ رخ رکھا ہے ان کے پاؤں اپنی زبان سے چاٹتا ہے تو وہ اسے بسکٹ کھلاتے ہیں جس پر خوب ہنگامہ ہوا اور بعد میں عامر نے یہ وضاحت دی کہ ان کے کتے کی دیکھ بھال کرنے والے شخص کا نام شاہ رخ ہے نہ کہ ان کے کتے کا نام ․․․
خیراب کیا ہو سکتا تھا جو ہونا تھا سو ہو چکا ․․․عامر اور شاہ رخ کی اَن بَناسی طرح چھپائے نہیں چھپتی جس طرح عامر اور سلمان کی دوستی نہیں چھپتی ․․․دھوم تھری کی تشہیری مہم میں سلمان نے عامر کا خوب ساتھ دیا ۔
اس وقت سلمان بگ باس کی میزبانی کررہے تھے اور جب تک فلم ریلیز نہیں ہو گئی سلمان نے عامر کی فلم میں استعمال ہونے والی جادو گر کی علامتی ٹوپی نہیں چھوڑی ․․․حالانکہ فلم کی تشہیر کے لئے عامر کبھی سلمان کے شو میں نہیں گئے ،اسی طرح دنگل کی ریلیز سے پہلے بھی سلمان نے سماجی روابط کی ویب سائٹ پر عامر کی ذہانت ،اداکاری اور انداز کو خوب سراہا اور ہر لحاظ سے لوگوں کو قائل کیا کہ عامر کی فلم” سلطان“ سے زیادہ اچھی ہے ․․․اسے کہتے ہیں دوستی ۔

Browse More Articles of Bollywood