Deewar Cheen

Deewar Cheen

دیوار چین

فیشن شو اور ماڈلز کی واک سے جگمگا اُٹھی خُو برو ماڈلز نے شو کو یادگار بنادیا

ہفتہ 6 اکتوبر 2018

راحیلہ مغل
دیوار چین ایک ایسا موضوع ہے جس پر ہزاروں مضامین شائع ہو چکے ہیں ۔کئی کتابیں لکھی جا چکی ہیں ۔لیکن اب زمانہ جدید میں یہاں فیشن شوز،میوزیکل شوز کاانعقاد کیا جانے لگا ہے۔تا کہ اعوام الناس میوزک اور فیشن کو انجوائے کرنے کے ساتھ ساتھ زمانہ قدیم کی رفیع الشان تعمیرات کو بھی دیکھ سکیں ۔یہ ایسی تعمیرات ہیں جن کو دیکھ کر انسانی آنکھ دنگ رہ جاتی ہے ۔

دیوار چین کی تعمیر ویسے بھی عظمت رفتہ کی یاددلاتی ہے اور یہاں ہونیوالے فیشن شوز سیا حوں کا لطف دوبالا کر دیتے ہیں۔دراصل یہ خطہ صدیوں قبل بھی طاقت اور فن کا گہوارہ رہا ہے ۔
2253سال قبل تعمیر کی جانے والی دیوار چین آج بھی فن تعمیر کا ایک نادر نمونہ ہے۔دیوار کی لمبائی تقریباََ5500میل ہے ۔

(جاری ہے)

دیوار کے اوپر 25ہزار چوکیاں تعمیر کی گئی ہیں ۔

ان چوکیوں کی مدد سے حملہ اوروں کی نقل وحرکت کو دیکھا جا سکتا تھا۔اس وقت ان چوکیوں میں ماڈلز کو تیار کیا جاتا ہے وہ ان چوکیوں سے نکلتی ہیں اور دیوار چین پر چند میٹر کی کیٹ واک کرتے ہوئے اعوام پر سحر طاری کر دیتی ہیں ۔اسطرح منعقد کئے جانے والے شوز یادگار بن جاتے ہیں ان میں شرکت کرنیوالے عرصہ دراز سے ان کو یاد رکھتے ہیں ۔
دراصل دیوار چین کو دیکھنے کے بعد احساس ہوتا ہے کہ جوقو میں ہزاروں سال قبل ترقی کی اس منزل پر پہنچی تھی‘انھیں دُنیا کی کوئی طاقت کیسے سرنگوں کر سکتی ہے ؟چینی قوم کی عظمت سے تاریخی کی کتابیں بھری پڑی ہیں ۔
اب ان کی موجودہ ترقی ،اور فیشن شوز کو دیکھنے کے بعد تصوراتی کیفیت یقین میں بدل جا تی ہیں ۔یہ تاثر صرف دیکھنے سے ہی آتا ہے ۔خاص طور پر اُس وقت جب انسان ماڈلز کو یہاں کیٹ واک کرتے دیکھتا ہے۔کہتے ہیں کہ اس دیوار کی تعمیر میں کئی برس لگ گئے یہی وجہ ہے کہ جس عزم اور ولو لے کے ساتھ اس کی تعمیر کو آخری مراحل تک پہنچا یا گیا تھا‘آج بھی اس کے خدوخال میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
یہ دیوار اکثر پہاڑیوں کو آپس میں ملاتی ہے ۔
زمین سے صرف دیوار کی بنیاد تک پہنچتے پہنچتے آدمی تھک جاتا ہے چہ جائیکہ دیوار کے اُوپر تک پیدل پہنچ سکے۔یہی وجہ ہے کہ یہاں لفٹ لگا دی گئی ہے اس کے چہار اطراف درختوں سے ڈھکے پہاڑوں کے سلسلوں نے ایک ایسا تاثر تخلیق کر دیا ہوا ہے کہ گویا کسی مصور نے یہ منظر تخلیق کیا ہو۔اس دیوار کی خصوصیت یہ ہے کہ بعض مقامات پر یہ پانچ سے آٹھ فٹ تک چوڑی ہے جس پر فوجی لشکر کے سازوسامان گھوڑ اگاڑی میں ڈال کر چوکیوں تک پہنچایا جا سکتا تھا ۔
دیوار کے اوپر سڑک اس قدر چوڑی ہے کہ دوگھوڑوں سے کھینچنے والی گاڑی بڑی آسانی سے اس پر سے گزر سکتی ہے ۔
جب چین پر منگولیا اور دیگر ریاستوں کی جانب سے حملوں کا خطرہ محسوس ہوا تو چین کے بادشاہوں نے چین کی حفاظت کیلئے قلعہ نما دیوار تعمیر کر وادی تا کہ دُشمنوں کے حملوں سے چین کو محفوظ بنایا جا سکے ۔دیوار کی تعمیر میں کئی سال لگے۔کئی قسطوں میں اس کی تعمیر مکمل ہوئی ۔
صحیح اعداد وشمار کا علم تو نہیں ۔لیکن مبصرین کا خیال ہے کہ اس کی تعمیر میں اگر لاکھوں نہیں تو ہزاروں انسانوں کا لہو شامل ہے۔دراصل چین میں 45مقامات ایسے ہیں جو دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں ۔
ان میں زمانہ قدیم کے بادشاہوں کے محلات ،بادشاہ کا مقبرہ ،دیوار چین،پنگ پاو کا قدیم شہر اور تیائمین سکوائر اور دیگر کئی تاریخی اہمیت کی جگہیں اور پرانے تواد رات شامل ہیں ۔
چین صدیوں سے مختلف تہذیبوں کا گہوارہ رہا ہے ۔چین میں واقع دنیا کے سات عجائب میں سے ایک دیوار چین پر حال ہی میں معروف فرنچ ڈیزائنر پےئر کارڈن کی جانب سے ایک منفرد فیشن شوکا انعقاد کیاگیا۔فیشن شو میں فرنچ ڈیزائنر نے نئے دیدہ زیب ملبوسات پیش کیے جنہیں زیب تن کرکے ماڈلز نے دیوار چین پر واک کی ۔21ہزار 196کلو میٹر طویل دیوار کے کچھ حصے کو ریمپ بنایا گیا تھا جبکہ اس موقع پر فیشن کے دلدادہ افراد کی بڑی تعداد بھی وہاں موجود تھی۔

Browse More Articles of Fashion