Mujhse Shaadi Ke Khwahish Mnd Dhroo Hy

Mujhse Shaadi Ke Khwahish Mnd Dhroo Hy

مجھ سے شادی کے خواہشمند ڈھیروں ہیں

حسین و جمیل اداکارہ نیلم منیر کہتی ہیں ہر کوئی پوچھتا ہے مجھ سے شادی کروں گی لیکن شادی نصیبوں کا کھیل ہے جب ہوتی ہے تو پتابھی نہیں چلتا۔

جمعرات 11 جنوری 2018

ہما میر حسن:
اداکارہ نیلم منیر،،،،،کھلتے گلابوں جیسی اپنے ہی خوابوں کی اسیر ہیں وہ ایک ایسی اداکارہ ہے جنہیں اپنے ہر انتخاب پر ناز ہے بیباک چلبلی اور شوخ،،،،ہر پل کچھ نیا کرنے کی جستجو میں رہنے والی نیلم کسی تنازعہ سے نہیں گھبراتی اور اپنی پرفارمنس پر فخر کرتی ہے نیلم نے ٹی وی فلم تک کا سفر بہت کم عرصے میں طے کیا وہ ایک ایسا جگمگاتا ہوا ستارہ ہے جس نے شوبز کی دنیا کو مزید روشن کیا ایک نئے عہد کی نئی اداکارہ کی جستجو اور انداز بہت ہی باکمال ہیں نیلم کا نام ایک مستند ادکارہ کے طور پر پہچانا جاتا ہے فیشن اداکاری میں نمایاں کام انہیں دوسری اداکاروں سے ممتاز بناتا ہے انہوں نے کبھی سوچا نہ تھا کہ وہ ایک اداکارہ بنیں گی ذاتی زندگی میں ان کے ساتھ منسوب بعض واقعات سے وہ متنازعہ خبروں کی زینت بنی ان کا پہلا ڈرامہ” تھوڑا سا آسماں “ تھا اس کے بعد انہوں نے ڈرامہ سیریل”میری صبح کا ستارہ“میں کام کرکے پہچان بنائی،ان کے دیگر ڈراموں میں جل پری،قید تنہائی،آنکھ مچولی،شہردل کے دروازے،میری سہیلی میری ہم جولی،میری بہن مایا،ڈرے ڈرے نیناں شامل ہے نیلم کا شمار بھی ان اداکاراؤں میں ہوتا ہے جنہیں قسمت خود شہرت اور کامیابی کے لیے منتخب کرتی ہے نیلم 20 مارچ 1992 کو دبئی میں پیدا ہوئیں بنیادی طور پر پختون گھرانے سے تعلق رکھتی ہے صوابی کی رہنے والی ہے وہ اپنے خاندان کی واحد فرد ہے جنہوں نے ٹی وی کے سیارے پر قدم رکھا اور فیشن کی دنیا کے بعد ڈرامہ کی دنیا میں گم ہوگئیں آج کل وہ اپنی نئی فلم”چھپن چھپائی“کے سلسلے میں مصروف ہیں گذشتہ دنوں ایک خصوصی انٹرویو میں نیلم نے اپنے خیالات و احساسات کا اظہار کچھ یوں کیا،،،،
سوال:آپ کا تعلق ایک سخت گیر پختون فیملی سے ہے جہاں لڑکی کو اداکار ہ بننا ناممکن سمجھا جاتا ہے آپ نے یہ سب کیسے ممکن بنایا؟
نیلم منیر:پختون گھرانوں میں لڑکی کا اداکارہ بننا تو دور کی بات گھر سے باہر قدم نکالنا بھی میعوب سمجھا جاتا ہے میرے ابا بھی اس معاملے میں انتہائی سخت طبیعت کے مالک تھے بہر کیف ہوتا وہی ہے جو قسمت میں لکھا ہوتا ہے شوبز کا حصہ بننے پر مجھے نہیں البتہ میری والدہ کو بہت باتیں سننا پڑیں بدقسمتی سے جب میں تیرہ برس کی ہوئی تو انو وفات پاگئے اور امی جان نے ہماری پرورش کی مجھے اور میری تین بہنوں شازیہ،سونیا اور تانیہ کو امی جان نے زمانے کی دشواریوں کا احساس نہیں ہونے دیا ابو کے گزرنے کے بعد میری کوشش تھی کہ میں ددھیال پر انحصار نہ کروں میں نویں جماعت میں کہ سکول میں ایک کمرشل کا آڈیشن دیا اور پہلی بار کیمرے کا سامنا کیا اس وقت میری والدہ میرے ساتھ تھی میں شروع میں ایک چینل کے مار ننگ شو میں ایک سیگمنٹ کیا کرتی تھی پھر ٹی وی کے ڈرامے ”تھوڑا سا آسمان“میں کام کرنے کا موقعہ مل گیا جہاں سے باقاعدہ اداکاری شروع ہوگئی۔

(جاری ہے)


سوال:فنکار کے لیے کردار بچوں کی طرح ہوتے ہیں آپ کو اپنا کون سا کردار سب سے زیادہ پسندآیا؟
نیلم منیر:واقعتا فنکاروں کو اپنے نبھائے گئے کردار بچوں کی طرح عزیز ہوتے ہیں میں نے بھی اپنے ہر کردار میں بہت محنت کی ہے اور مجھے اپنے ہر کردار سے محبت ہے اگر میں لوگوں کی پسندیدگی کے اعتبار سے بتاؤں تو مجھے ”جل پری“میں بہت سراہا گیا کرداروں کو حقیقت کے قریب تر کرنے کے لیے بیت جتن کرنا پڑتا ہے اپنی شخصیت سے متضاد کردار ادا کرنا ہر ایک کے بس کی بات نہیں ہوتی میں کوشش کرتی ہوں کہ اپنے کردار کے ساتھ بھرپور انصاف کروں تاکہ دیکھنے والے جو حقیقت کا گماں ہو۔

سوال:آپ کے استاد کون ہیں کرداروں میں ڈھل جانے کاہنر کس سے سیکھا؟
نیلم منیر:اس کام میں اپنا استاد آپ کو ہی ہونا پڑتاہے لاشعور میں کچھ چیزیں ہوتی ہے جس کی انگلی تھامے ہوئے چلے جاتے ہیں لیکن جب اچھے سکرپٹ آفر ہوتے ہیں تو کام آپ کے لیے چیلنج بن جاتا ہے میں ان خوش نصیب اداکاروں میں شمار ہوتی ہوں جن کا کام ابتدا میں ہی سراہا گیا جس سے میری حوصلہ افزائی ہوئی۔

سوال:آپ کو زندگی میں کسی فیصلے پر پچھتاوا ہوا؟
نیلم منیر:شکر ہے کہ زندگی میں کوئی ایسی غلطی نہیں ہوئی جس پر پچھتاوا ہو اگر میں اپنے کیرئیر کے حوالے سے بات کروں تو میں نے کئی اہم پراجیکٹس کو سنجیدگی سے نہیں لیا جو بعد میں مقبول ہوئے لیکن انسان اپنی غلطیوں سے ہی سیکھتا ہے اب نئی آفر پر اچھی طرح سوچ سمجھنے کے بعد ہی فیصلہ کرتی ہوں۔

سوال:سب نے کہا”یہ تل ہٹادو“اس وقت حالات کو سنبھالا؟
نیلم منیر:اسی تل نے مجھے دوسری اداکاراؤں سے مختلف بنایا اور ایک وقت میں میری وجہ شہرت بناجب کوئی بھی ماڈلنگ اور ادکاری کی دنیا میں قدم رکھتا ہے تو اس کی شخصیت پر کوئی نہ کوئی تو تبصرہ ضرور ہوتا ہے کوئی کہتا ہے قد چھوٹا ہے کوئی آواز اچھی کرنے کو کہتا ہے مجھے بھی کہا گیا کہ میں چہرے سے اپنا تل ختم کردوں بڑے بڑے نام جنہوں نے مجھے بڑی سنجیدگی سے مشورہ دیا کہ کیرئیر کے آغاز میں ہی تل ختم کروادوں تاہم مجھے کبھی بھی اپنے چہرے پر تل برا نہیں لگا اور آج یہی تل میری پہچان ہے انسان کی خود اعتمادی ہی اصل میں اس کی جیت بنتی ہے لیکن اس کے لیے دنیا سے تنہا ہوکر لڑنا پڑتا ہے اور اپنا لوہا منوانا پڑتاہے میرے خیال سے دوسروں سے الگ رہنے کی چاہ ہی آپ کی پہچان اور مقبولیت کا سبب ہوتی ہے،
سوال:کیمرے کے پیچھے نیلم منیر کیسی ہیں؟
نیلم منیر:سنجیدہ ہوں بلاوجہ مذاق برداشت نہیں کرتی اور نہ ہی کسی کا مذاق بناتی ہوں میری کوشش ہوتی ہے کہ شوٹنگ کے بعد گھر چلی جاؤں مجھے مختلف تقریبات میں دیر تک رہنا پسند نہیں میں سمجھتی ہوں ہر چیز کی حد ہے اور انسان اپنی حد میں رہتے ہوئے ہی کام کرے تو اچھا لگتا ہے دوستوں کو نزدیک میں ضدی اور اپنی دھن کی پکی ہوں یہ سچ ہے کہ مجھے بھی مصروف شیڈول کے باعث تھکان ہوجاتی ہے جس کا علاج میرے نزدیک سیاحت ہے فارغ اوقات میں اپنی دوستوں کے ساتھ سیر سپاٹے کرکے خوب انجوائے کرتی ہوں میرے نزدیک پیسوں کی اہمیت نہیں ،مجھے نت نئے سیل فونز جمع کرنے کے علاوہ کھانے پینے کا بھی بہت شوق ہیں نت نئے ریسٹورنٹ میری راہ تک رہے ہوتے ہیں جہاں میں اپنی پسندیدہ ڈشز سے لطف اندوز ہوتی ہوں اسی طرح مجھے سردیوں کا موسم پسند ہے بارش مجھے دیوانہ بنادیتی ہیں موسیقی سے عشق ہے کبھی کبھار ڈانس بھی کرلیتی ہوں لیکن کبھی کسی فلم میں آئیٹم سونگ نہیں کروں گی۔

سوال:شوبز کے تقاضوں کے برعکس آپ اکثر تقریبات میں سادہ دکھائی دیتی ہیں کوئی خاص وجہ؟
نیلم منیر:مجھے سادگی پسند ہیں یا آپ مجھے ٹم بوائے بھی کہہ سکتی ہے مجھے میں لڑکیوں والے ناز نخرے نہیں ہیں مجھے دیسی اور مغربی دونوں لباس پسند ہے مگر میں زیادہ تر جینز پینٹ میں آرام محسوس کرتی ہوں آپ کو حیرت ہوگی کہ کہیں جاتے ہوئے بھی صرف ہئیر سٹائل ہی بناتی ہوں اور ہمیشہ گاڑی میں بغیر شیشہ دیکھے میک اپ کرتی ہوں کسی تقریب میں جاتے ہوئے لڑکیاں تیاری میں دو گھنٹے لگادیتی ہیں مگر میں پندرہ سے بیس منٹ میں تیار ہوجاتی ہوں جیولری کا کوئی خاص شوق نہیں البتہ ہیرے کی انگوٹھیاں اور ٹاپس پسند ہیں۔

سوال:شادی کا کب تک ارادہ ہیں پرپوزل تو بہت آئے ہوں گے؟
نیلم منیر:(ہنستے ہوئے) مجھ سے شادی کے بہت امیدوار ہیں بلکہ ہر دوسرا شخص کہتا ہے کہ مجھ سے شادی کروگی انشاء اللہ شادی جلد ہی ہوجائے گی میں سمجھتی ہوں کہ شادی نصیبوں کا کھیل ہے کیونکہ جب نہیں ہوتی تو نہیں ہوتی اور جب ہوتی ہے تو پتا بھی نہیں چلتا سب کچھ خود ہی ہوجاتا ہے میرا شریک سفر میرا ہم خیال ہوگا اور مجھے امید ہے کہ وہ میری حوصلہ افزائی بھی کرے گا مجھے وہ لوگ بہت پسند ہے جو دوسروں سے اچھے طریقے سے بات کرتے ہیں اور دوسروں کی بات کو اہمیت دیتے ہیں۔

سوال:آپ کے انڈسٹری میں دوست کون ہیں اور ناپسندیدہ اداکار کسے مانتی ہیں؟
نیلم منیر:میرا خیال ہے کہ دوست دہی جو دکھ درد کے ساتھی ہوں انڈسٹری میں میرے سب سے ہی اچھے تعلقات ہیں (ہنستے ہوئے)دشمن تو کوئی نہیں مجھے ساتھی اداکاروں میں احسن خان پسند ہیں اوروہ تمام فنکار پسند ہیں جنہوں نے اپنے کام کو بخوبی کیا ہے،مجھے بچپن میں عابد علی،ثروت گیلانی،شجاعت ہاشمی،طاہرہ نقوی بہت پسند ہیں اداکار وحید مراد بھی ہمیشہ میرے آئیڈیل رہے ہیں آج کے دور میں سب ہی فنکاروں کا اپنا اپنا انداز ہیں۔

سوال:آپ کا سکینڈلز اور متنازع پر کیا ردعمل ہوتا ہے؟
نیلم منیر:میرا خیال ہے لوگوں کو اپنا اخبار بھی تو بھرنا ہوتا ہے ان پر کیا غصہ کرنا ؟مجھے سکینڈلز اور متنازعہ خبریں سننے کی عادت ہوگئی ہیں اس لئے اب پرواہ نہیں کرتی اور نہ ہی اپنی ذاتی زندگی میں کسی کی رائے کو اہمیت دیتی ہوں میری ڈانس ویڈیو کو بھی متنازعہ بنایا گیا حالانکہ اس میں ایسا کچھ نہیں تھا مجھے سستی شہرت کے حصول کا کوئی شوق نہیں ۔

سوال:بالی ووڈ میں انٹری ملی تو کیا رسپانس ہوگا؟
نیلم منیر:مجھے بالی ووڈ سے آفر ہوچکی ہے تاہم ابھی میں نے انہیں سنجیدگی سے نہیں لیا میں سمجھتی ہوں کہ بالی ووڈ میں کام کرکے لالی ووڈ میں ہی آنے ہے تو پھر ادھر جانے کا فائدہ کیا ؟نئی پرانی سب فلمیں بالی ووڈ کی بہت سی فلمیں میں نے دیکھی ہیں اور میں بالی ووڈ کے گزشتہ دو نسلوں کے کام سے واقف ہوں بالی ووڈ کا موجودہ دور بھی اچھا ہے ان کے ہاں تجربات اور نئے ٹیلنٹ کی ہمیشہ حوصلہ افزائی کی گئی ہیں۔

سوال:ہماری انڈسٹری پر کچھ تبصرہ ہی کردیں؟
نیلم منیر:میں سمجھتی ہوں کہ یہاں ثقافت کہ کچھ رنگ مانند تو ضرور پڑے ہیں لیکن وہ معدوم نہیں ہوئے ماضی کچھ اور تھا یہ حال کا سفرہے اسے اسی تناظر میں دیکھنے کی ضرورت ہے دراصل فن اور فنکاری ہماری حکومت کی ترجیحات نہیں ہے پاکستان سینما اپنی مدد آپ کے تحت کام کررہا ہے ابھی زیادہ تر سینما ہاؤسز کو انڈین فلموں نے آباد کیا ہے امید ہے جلد پاکستانی فلموں کا راج ہوگا۔

Browse More Articles of Lollywood