Showbiz Hasinao Ki Fitnes Ka Raaz

Showbiz Hasinao Ki Fitnes Ka Raaz

شو بز حسیناؤں کی ”فٹنس “کا راز

ماہرہ خان ،صبا قمر ،عائشہ عمر ،ماہ نور بلوچ ،میشا شفیع او ر ماور ہ حسین کہتے ہیں کہ وہ خوبصورت لگنے اور فٹنس بر قرار رکھنے کے لئے بہت تگ ودو کر تی ہیں

منگل 7 اگست 2018

زارا مصطفی
شو بز وہ نگر ہے جہاں حسیناؤں کے کام سے زیادہ ان کے حسن وآرائش کے چرچے عام ہوتے ہیں اس لئے کوئی بھی حسینہ اس وقت تک شہرت کی بلندیوں کو نہیں چھو سکتی جب تک وہ اپنے پہننے اوڑ ھنے اور سجنے سنورنے کے انداز پر توجہ نہ دے اور یہ بھی حقیقت ہے کہ شوبز حسینائیں جتنے بھی بڑے ڈیزائنر کا لباس کیوں نہ پہن لیں یا کسی بھی بڑے سٹائلسٹ سے اپنی آرائش نہ کروالیں ،اگر ان کاوزن متنا سب نہیں تو یہ تمام سج دھج ضائع ہی سمجھیں لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ شوبز کی اپسراؤں کو کیمرے کی آنکھ ان کے حقیقی وزن سے 40فیصد فربہ ظاہر کر تی ہے اور ان حسین دیویوں کو سائز کم کرنے کے لئے عام خواتین سے زیادہ تگ ودو کرنا پڑتی ہے ۔

یہی وجہ ہے کہ گلیمر کی دنیا میں طویل عرصے تک راج کرنے اور اپنی پہچان بر قرار رکھنے کے لئے شوبز ادا کارائیں ،ٹی وی اینکر زاور پر فارمنگ آرٹ کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین اپنی فٹنس کے معاملے میں خاصی محتاط ہوتی ہیں ۔

(جاری ہے)

یہی وجہ ہے کہ وزن متنا سب رکھنے کے لئے کسی کومن پسند کھانوں کی قربا نی دینا پڑتی ہے تو کسی کوگھنٹوں جم میں گزار کر ایکسر سائزاور یوگا کرناپڑتا ہے کیونکہ اگر وزن میں ا نیس بیس کا فرق بھی آجائے تو وہ کیمرے کی آنکھ سے چھپانا مشکل ہوجاتا ہے جس سے ان کی مارکیٹ ویلیو گرنے کا اندیشہ سر پر منڈ لاتا رہتا ہے ،اسی خوف سے انہیں نہ صرف اپنے روز مرہ معمولاتِ زندگی کومخصوص انداز میں لے کر چلنا ہوتا ہے بلکہ کھانے پینے او رصحت آور ادویات کا استعمال بھی لازمی کرنا پڑتا ہے تا کہ وزن میں کوئی غیر ضروری او ر غیر متوقع تبدیلی ان کی مارکیٹ ویلیوپر اثر انداز نہ ہو سکے ۔

بہت سی اداکارائیں ہی نہیں ادا کار بھی اپنے کرداروں کی مانگ کے مطابق حقیقت میں غیر معمولی حد تک اپنا وزن بڑھاتے اور کم کرتے ہیں اورپھر فلم یاڈرامے کی عکسبندی کے بعداپنے روزمرہ معمولات ِزندگی میں ردوبدل اورطبی علاج کے بعد دوبارہ اپنی اصلی حالت میں واپس آجاتے ہیں اور یہ رواج ہالی ووڈ اور بالی ووڈ میں ہی نہیں بلکہ پاکستان کی شوبز انڈسٹری میں بھی عام ہورہا ہے ۔
یہاں ہم پاکستان شوبز انڈسٹری کی چند معروف اداکاراؤں ماہر ہ خان ،صبا قمر ،ماورہ حسین ،عائشہ عمر ،میشا شفیع اور ماہ نور بلوچ کی فٹنس کے دلچسپ راز بتا رہے ہیں ...
ہر وقت اچھل کود کرتی رہتی ہوں ... صبا قمر
خوبرو ادا کارہ اور ماڈل صبا عمر گذشتہ چودہ برسوں سے شوبز اور گلیمر کی دنیا کا حصہ ہیں اور 34برس کی عمر میں بھی 16سالہ دو شیزہ کی طرح اونچی لمبی اور دبلی پتلی دکھائی دیتی ہیں عام لفظوں میں بات کی جائے تو صبا سائز زیروکے معیار پر پورا اتر تی ہیں ۔
وہ کہتی ہیں کہ ”میں کبھی وزن کم کرنے کے لئے جم نہیں گئی بلکہ گھر پر ہی روزانہ ایکسر سائز کرتی ہوں اور صبح یا شام جب بھی وقت ملے ،جا گنگ یا لمبی لمبی واک کرتی ہوں ۔میں کبھی اپنے آپ کو فارغ نہیں رکھتی ،اگر کام سے فرصت مل بھی جائے اور میرے پاس کرنے کو کچھ نہ ہوتو یونہی اچھل کود شروع کر دیتی ہیں ۔اگر کبھی بور ہوجاؤں تو گھر پر میوزک لگا کرڈانس کرنے لگتی ہوں ،ایر و بکس کا موڈ ہوتو وہ بھی گھر پر ہی کر لیتی ہوں ۔
میں کھانے پینے میں کافی احتیاط کرتی ہوں اور بہت کم مگر سادہ کھانا کھاتی ہوں ۔میرا معمول ہے کہ صبح چھ بجے اٹھتی ہوں ،پھر واک کے لئے جاتی ہوں ،ناشتے میں کم چکنائی والا دودھ پیتی ہوں ،دوانڈوں کی سفید ی والا آملیٹ اور فروٹ سیلڈ کھاتی ہوں ۔میں پانی بہت زیادہ پیتی ہوں کیونکہ پانی سے نہ صرف وزن بہت جلدی گھٹتا ہے بلکہ متوازن بھی رہتا ہے ،لنچ میں باربی کیو خصوصاََتکے اور ان کے ساتھ کوئی بھی ایک موسمی پھل کھاتی ہوں ۔
اسی طرح ڈنر میں بھی باربی کیو یا جو بھی گھر میں باقی سب کے لئے بنا ہو ،وہ چمچ سے کھالیتی ہوں ہاں لیکن میں کبھی خود کو بھوکا نہیں رکھتی کیونکہ بھوکے رہنے سے وزن کم نہیں ہوتا اس لئے ہر دو گھنٹے بعد ایک پھل کھاتی ہوں ۔میں روٹی ،چاول نہیں کھاتی اوراگر بہت دل چا ہے تو ہفتے میں ایک مرتبہ من پسند کھانا پیٹ بھر کر ضرور کھالیتی ہوں خواہ بر گر ہوں یا روٹی چاول ...میں صبح خالی پیٹ نیم گرم پانی میں ایک چمچ شہد او ر لیموں کے چند قطرے ملا کربھی ضرور پیتی ہوں ۔

ہر جگہ سبز یاں اور پھل ساتھ رکھتی ہوں ...عائشہ عمر
”خوبصورت “کے کردار سے مشہور ہونے والی پاکستان کی خوبصورت اور خوبروماڈل اور اداکار ہ عائشہ عمر اپنی فٹنس کے معاملے میں کسی پر بھرو سے کرنے کو تیار نہیں ہوتیں ۔عائشہ کہتی ہیں ’اگر لڑکیاں اپنی صحت کا خیال رکھیں تو کبھی مسائل کاشکارنہ ہوں اور اگر انہیں یہ بھی احساس ہوکہ کیا کھانا چا ہیے اور کیا نہیں ؟تو دوائیاں ان سے کوسوں دور رہیں گے ...جیسے میں اپنے کھانے پینے کی عادات پر کوئی سمجھو تہ نہیں کرتی ،ہمیشہ سفید چاولوں کی بجائے براؤن رائس کھاتی ہوں کیونکہ ان میں اضافی وٹامن اورمنر لز کی خصوصیات موجود ہوتی ہیں ،میں گندم کے آٹے کی بجائے باجرے کی روٹی کو ترجیح دیتی ہوں جس میں فائبر کی کثیر مقدار موجود ہوتی ہے ۔
موسم خواہ کیسا بھی ہو،وٹامن سی کے سپلیمنٹس ضرور لیتی ہوں ۔مزے کی بات تو یہ ہے کہ جب میں کسی جگہ شوٹ پر جاتی ہوں تو سب سے پہلے وہاں کاکچن دیکھتی ہوں ،ویسے بھی میں اپنی سبزیاں ،پھل اور پانی ساتھ لے کر جاتی ہوں کیونکہ بعض اوقات ایسی ایسی جگہوں پر شوٹ کے لئے جانا پڑتا ہے کہ سارا سارا دن پانی کی ایک بوند نہیں ملتی اور مجھے کسی سے بار بار پانی کے لئے کہنا اچھا بھی نہیں لگتا اس لئے میں اپنا بندوبست خود ہی کر لیتی ہوں ۔
اسی طرح میں سبزیاں اور پھل خوددھو کر استعمال کرتی ہوں ،اکثر سیٹ پر مددگار بھی موجود ہوتے ہیں مگر میں اس معاملے میں کسی پر بھروسہ نہیں کرتی کیونکہ مجھے یہ وہم رہتا ہے کہ پتا نہیں اس نے ٹھیک سے دھویا ہوگا یا نہیں ،اس کے اپنے ہاتھ صاف ہوں گے بھی یا نہیں ...اپنے لئے سلاد بھی میں خود بناتی ہوں اور ہر دو گھنٹے بعد کچھ نہ کچھ کھاتی رہتی ہوں ۔
میں ان لوگوں میں سے نہیں ہوں جو نا شتے اورڈنر کے نام پر دو دونوالے کھاتے ہیں بلکہ میں ناشتے اور ڈنر کے وقت پیٹ بھر کر کھاتی ہوں اور ناریل پانی بھی بہت زیادہ پیتی ہوں ۔“
زندگی سے گندم اور چینی نکال دی ہے ...ماہ نور بلوچ
پاکستان ٹیلیو یثرن پر 1980کی دہائی میں شہرت حاصل کرنے والی ماہ نور بلوچ اپنی فٹنس کے حوالے سے ہمیشہ سے ہی خبروں کی زینت بنی رہتی ہیں ۔
اپنی فٹنس اور خوبصورتی کی بدولت ماہ نور نے 40برس سے زائد عمر میں فلم ” میں ہوں شاہد آفریدی “ میں نہ صرف بطور ہیروئن اداکاری کی بلکہ آئٹم سانگ پر ڈانس کرکے اپنے پر ستاروں سمیت نا قدین کو بھی چونکا دیا ۔اپنی بے مثال فٹنس کی وجہ سے ماہ نور نانی بن کر بھی آج کل کی خوبروحسیناؤں سے کہیں زیادہ جوان اور حسین نظر آتی ہیں ۔ان کے پر ستار بھی حیران ہیں کہ ماہ نور کے پاس آخر ایسا کیا فارمولا ہے کہ کبھی ان کا وزن بڑھتا ہی نہیں ؟اس حوالے سے ماہ نور بتا تی ہیں ”میں اپنی زندگی میں کھانے پینے کے حوالے سے بہت احتیاط بر تتی ہوں اس لئے میرا ڈائیٹ پلان خاصا سخت بھی ہے ۔
میں نے اپنی زندگی سے گندم اور چینی با لکل نکال دی میں غیر معیاری اور مصنوعی اجناس پر مبنی خوراک نہیں کھاتی جس کی بدولت میں نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی طور پر بھی خود کوصحت مند محسوس کرتی ہوں ۔ہم سب لوگ چینی کا بے تحاشا استعمال کرتے ہیں لیکن اگر آپ پچاس برس کی عمر میں 30برس کی لگنا چاہتی ہیں تو اپنی زندگی سے چینی کو نکا ل کر پھینک دیں ۔جہاں تک میرے کھانے پینے کی عادات کی بات ہے میں ناشتے میں ویجیٹیبل آملیٹ ،براؤن رائس کے آٹے سے بنی روٹی اور دہی لازمی کھاتی ہوں اور میں ناریل اور سبزیوں کے تیل میں بنے کھانوں کو رجیح دیتی ہیں ۔
لنچ اور ڈنر میں چکن یا سبزی کے ساتھ براؤن رائس سے بنی روٹی یا پھر براؤن رائس کھاتی ہوں۔میں ہیلتھ سپلیمنٹس کے ساتھ کم از کم 30منٹ تک ہفتے میں 5دن ایکسر سائز بھی لازمی کرتی ہوں ۔“
فٹنس کے لئے یو گاسے بہتر کچھ نہیں ...میشا شفیع
پاکستان کی لوک فنکارہ ،ماڈل اور صبا حمید کی بیٹی میشا شفیع اپنی فٹنس کو اپنی پہلی ترجیح مانتی ہیں ۔
وہ کہتی ہیں ،”میں اکثر خواتین سے سنتی ہوں کوئی ور کنگ وومن ہے ،کوئی ہاؤس وائف ہے جبکہ میں بڑے فخر سے کہتی ہوں کہ میں ایک ساتھ یہ دونوں کام کرسکتی ہوں ۔میں بچوں کی دیکھ بھال اور ان کے تمام کام خود ہی کرتی ہوں اوریہی میری ایکسر سائز بھی ہے مگر اس کے باوجود میں ہفتے میں تین سے چار مرتبہ ایک گھنٹہ یو گا کے لئے ضرور نکالتی ہوں ، ویسے بھی فٹنس کے لئے یوگا سے بہتر کچھ نہیں ،جس سے میں نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی طور پر بھی صحت مند اور چاق وچو بند رہتی ہوں ...ہاں کھانے پینے میں بھی خاصی احتیاط کرتی ہوں لیکن یہ کبھی نہیں کیا کہ کھانا پینا ہی چھوڑدوں اورسوکھ کر تنکا ہوجاؤں ...دراصل اس حقیقت سے تو سبھی واقف ہیں کہ ہم جوبھی کھاتے ہیں ،وہ جسم پر اثر انداز ہوتا ہے ۔
میں کھانے پینے میں احتیاط اسی لئے کرتی ہوں کہ فٹ رہوں ،مثلاََ بازاری کھانوں سے دور رہتی ہوں اور کوشش کرتی ہوں کہ میں گھر سے باہرکھانے کی بجائے گھرکا بنا ہواصاف ستھرا کھانا ہی کھاؤں جس سے یہ اطمینان بھی ہوتا ہے کہ اس میں جو ایشاء استعمال ہوئی ہیں وہ معیاری اور صاف ستھر ی ہیں ۔میں جنک فوڈ نہیں کھاتی اور کھانوں میں زیادہ نمکین اور میٹھی ڈشز سے بھی پرہیز کرتی ہوں ...سفید چینی تو بالکل نہیں کھاتی البتہ دہی ،تازہ پھل اور سبزیاں میری روز مرہ خوراک کا لازمی حصہ ہیں ۔
لاہور کے طویل گرم موسم میں ،میں ڈھیر سارا پانی پیتی ہوں جس میں بالخصوص تازہ پھلوں اور سبزیوں کے جوس شامل ہیں مثلاََ کھیرا او ر لیموں سرِ فہر ست ہیں ۔“
میں کبھی جم نہیں گئی ...ماہرہ خان
بین الاقوامی شہرت یا فتہ پاکستانی اداکارہ اور ماڈل ماہرہ خان گذشتہ کئی برسوں سے دنیا کی 10پُر کشش خواتین میں سے ایک ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ وہ فلم ہویا ڈرامہ ...ہر ڈائر یکٹر اور پروڈیوسر کی اولین پسند سمجھی جاتی ہیں بلکہ اب تو وہ کئی معروف ملکی اور ملٹی نیشنل برانڈ کانا مور چہرہ بن چکی ہیں ۔
اپنی فٹنس اور خوبصورتی کے حوالے سے ماہر ہ اپنے آپ کو دنیا کی وہ خوش قسمت ترین لڑکی سمجھتی ہیں جسے وزن بڑھنے کی کبھی کوئی فکر نہیں ہوتی ۔وہ کہتی ہیں ”میری فیملی میں بھی سب دبلے پتلے ہیں اس لئے چا ہے میں جو کچھ بھی کھالوں میرا وزن ایک حد سے زیادہ نہیں بڑھتا ۔میری فٹنس کودیکھتے ہوئے اکثر لوگوں کو لگتا ہے ،شاید میں ڈھیر ساسلاد ،سبز چائے اور تازہ جوس پیتی ہوں گی یا پھر روزانہ گھنٹو ں جم میں گزارتی ہوں گی لیکن ایسا ہر گز نہیں ہے کیونکہ میں نے تو کبھی جم کی شکل بھی نہیں دیکھی اورایسا بھی نہیں کہ میں کسی سخت سے ڈائیٹ پلان کی عادی ہوں ۔
آپ کوحیرت ہوگی کہ میں کھانے پینے کی اس قدر شوقین ہوں کہ جب کھاتی ہوں تو ایسے کھاتی ہوں جیسے دوبارہ کھانے کا موقعہ ہی نہیں ملے گا ہاں البتہ صرف میٹھے کھانوں اورجنک
فوڈ سے دور رہتی ہوں ۔میرے پسند یدہ کھانوں میں دال چاول سرِفہرست ہیں کیونکہ دال چاول کے ساتھ ہری مرچیں اور اچار کھانے کا بھی اپنا مزا ہے بلکہ میں تو اکثر کہتی ہوں کہ سفید چاول میری سب سے بری کمزوری ہیں ۔
میں صبح ناشتے میں تین انڈے ار براؤن بریڈکھاتی ہوں اگر جلدی نہ ہوتو مزے دار سا پراٹھا بھی اچھا لگت ہے جبکہ دو پہر اور رات کو وہی کھاتی ہوں جو گھر میں سب کے لئے بنا ہویعنی بریانی ،نہاری یا اور کچھ بھی ...ہاں اگر سفید چاول ہوں تو کھانے کا مزا دوبالا ہوجاتا ہے ۔“
میں ہرکھانے سے پہلے ”کیلوریز “گنتی ہوں ...ماورہ حسین
ٹی وی اورفلم کی سب سے زیادہ معاوضہ لینے والی خوبرواداکارہ اورماڈل ماورہ حسین ،اپنی فٹنس کے معاملے میں ہمیشہ فکر مند ہی رہتیں بلکہ انہیں ”فٹنس فریک “بھی کہا جاتا ہے ۔
ماورہ کہتی ہیں ”میں سب سے پہلے صبح اٹھتے ہی دوگلاس پانی پیتی ہوں اس کے بعد دس بجے کے قریب تین ابلے ہوئے انڈے کھاتی ہوں اور ایک کپ بلیک کافی پیتی ہوں جبکہ لنچ میں ڈبل روٹی کا ایک ٹکڑا مختلف سبزیوں کے بنے سلاد کے ساتھ کھاتی ہوں گھر کی بنی روٹی کے ساتھ پروٹین کے لئے چکن یافش کھاتی ہوں ۔جب بھی وقت بے وقت بھوک لگے تو بہت زیادہ فروٹ کھاتی ہوں ۔
رات کے کھانے میں سوپ پر ہی گزارہ کرتی ہوں ۔میرے نزدیک فٹنس کے لئے واک کرنا بہت ضروری ہے ،میں بھی جب وقت ملے واک ضرور کرتی ہوں ،صبح کے وقت جم از جم دس منٹ رننگ اور اگر موڈنہ ہوتو جاگنگ ضروری ہے ۔باقاعدگی سے یو گا اور باکسنگ بھی میری فٹنس کااصل راز ہے ۔میرے نزدیک فٹ رہنے کے لئے وقت پر سونا اورنیند پوری کرنا بہت اہم ہے ۔اس لئے میں جتنی بھی مصروف کیوں نہ ہوں ،روزانہ رات کو چھ گھنٹے لازمی سوتی ہوں اور کم سے کم دس گلاس پانی پیتی ہوں ۔
اس کے ساتھ میری کوشش ہوتی ہے کہ کم سے کم کیلوریز والی غذائیں کھاؤں ،اگر باہرکہیں کانے پر جائیں تو آرڈر کرنے سے پہلے 15منٹ تک تو میں کیلوریز کا حساب کتا ب کرتی رہتی ہوں کہ اس کھانے میں کیلوریز کتنی ہوں گی اورمجھے کتنی کھانی چاہئیں ؟کھانے کے بعد لیموں کا رس ملا کر گرین ٹی بھی ضرور پیتی ہوں ۔میں کبھی جم جانا نہیں بھولتی اور اگر کبھی جم نہ جا سکوں تو گھر پر ہی ورک آؤٹ کر لیتی ہوں ۔“

Browse More Articles of Lollywood