زندگی میں بے شمار دکھوں ،غموں سے واسطہ رہا ، اب خدا کے کرم سے اچھی زندگی بسر کر رہی ہوں ‘ صنم ماروی

جمعرات 29 جون 2017 13:56

زندگی میں بے شمار دکھوں ،غموں سے واسطہ رہا ، اب خدا کے کرم سے اچھی زندگی بسر کر رہی ہوں ‘ صنم ماروی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جون2017ء) معروف گلوکارہ صنم ماروی نے کہا ہے کہ میرا زندگی میں بے شمار دکھوں اور غموں سے واسطہ رہا ، اب خدا کے کرم سے اچھی زندگی بسر کر رہی ہوں ، 16سال کی عمر میں میری شادی کر دی گئی ، ایک بیٹی پیدا ہوئی ، بعد میں میرے شوہر کو ٹارگٹ کلنگ کر کے قتل کر دیا گیا ۔ انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ جب میں تین سال کی تھی تو میرے والد کا انتقال ہو گیا ، والدہ کی دوسری شادی جہاں ہوئی ان کا تعلق موسیقی کے گھرانے سے تھا اور میرے دوسرے والد نے مجھے بھی موسیقی کی تربیت دینا شروع کر دی تاکہ مستقبل میں جا کر اپنے پائوں پر کھڑی ہو جائوں ، جب میری عمر 16سال کی ہوئی تو خاندان کے لوگوں نے باتیں بنانا شروع کر دیں کہ اب بیٹی کمائے گی جس پر 16سال کی عمر میں ہی میری شادی کر دی گئی۔

(جاری ہے)

شادی سے دو دن قبل میرے والد مجھے علیحدہ کمرے میں لے گئے اور بٹھا کر کہا کہ میری داڑھی میں کچھ سفید بال ہیں تو میں نے کہا جی ہاں ہیں ۔ جس پر انہوں نے کہا کہ ان سفید بالوں کی لاج رکھنا ۔ اس شوہر سے میری ایک بیٹی پیدا ہوئی اور بعد ازاں میرے شوہر کو کراچی میں تارگٹ کلنگ کر کے قتل کر دیا گیا ، اس سے قبل میرے شوہر کے سات بیٹے تھے اور بیٹی صرف مجھ سے ہی پیدا ہوئی ۔

شوہر کے قتل کے بعد میرے سسرال والوں نے میری بچی کو مجھ سے چھین لیا جس کو حاصل کرنے کے لئے میں نے دنیا کا ہر وہ دروازہ کھٹکھٹایا جہاں میری شنوائی ہو سکتی تھی اس دوران ایک شخص ابرار شاہ نے میری مدد کی اور اس شرط پر مجھے بچی لیکر دینے کا وعدہ کیا کہ اگر آپ کے بلانے پر بچی آپ کے پاس آگئی تو بچی کو لیجا سکتی ہیں لیکن اگر آپ کے سسرال والوں کے کہنے پر بچی ان کے پاس گئی تو وہ ان کی ہو گی ۔

صنم ماروی نے بتایا کہ پنچایت ہوئی تو میری بچی کو عرصے کے بعد میرے سامنے لایا گیا تو وہ مجھے پہنچان نہیں رہی تھی اور گھبرائی ہوئی تھی ۔ اس دوران میری والدہ نے میرے کان میں مشورہ دیا کہ بچی کو کمرے میں لیجا کر تھپڑ مارو اور میں نے اس پر عمل کیا اور بچی کو لیکر باتھ روم گئی اور وہاں اپنی بیٹی کو تھپڑ لگائے تو وہ بیہوش ہو گئی جس کے بعد میں اسے اپنے سینے سے لگا کر باہر آکر یہ شور مچا دیا کہ بچی میرے ساتھ چپکی ہوئی ہے اور میرے ساتھ جانا چاہتی ہے جس پر ابرار شاہ نے میری مدد کرتے ہوئے کہا کہ ہاں ہاں بچی تمہاری ہے تم بچی کو لیجا سکتی ہو ، اس طرح میں اس انسان کی مدد سے اپنی بیٹی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی اور بعد میں میری دوسری شادی حامد سے ہو گئی ۔

خدا کا شکر ہے کہ زندگی میں بے شمار دکھ دیکھنے کے بعد اب میں ایک اچھی زندگی بسر کر رہی ہوں جس پر اپنے رب کی شکر گزار ہوں۔
وقت اشاعت : 29/06/2017 - 13:56:46

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :